پاکستان کو دنیا میں اس کا مقام دلوانے کے لیے اسٹرکچرل اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے ایف بی آر میں کرپشن پر اعلیٰ افسران کو گھر بھیج دیا، پاکستان میں ایماندار بیوروکریٹس کی بھی کمی نہیں مگر انہیں موقع نہیں دیا جاتا۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ‘اڑان پاکستان، سمر اسکالرز’ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس دورانیے میں مختلف محکموں کا جائزہ لیں اور آپ کی تجاویز اور مشورے ہمارے لیے فائدہ مند ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ثنا میر پاکستان کا فخر ہیں، کھیلوں میں خواتین کو برابر مواقع دیں گے : وزیر اعظم
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، جون 2023 میں میں پیرس گیا ہوا تھا، تب زیادہ تر لوگوں کا خیال تھا کہ ہم ڈیفالٹ میں جانے والے ہیں لیکن میں نے وہاں آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے ملاقات کی تب مجھے یہ تو یقین تھا کہ ہم ڈیفالٹ نہیں کریں گے لیکن یہ یقین نہیں تھا کہ ہمیں آئی ایم ایف پروگرام ملے گا یا نہیں۔ تب میں پی ڈی ایم حکومت کا وزیر اعظم تھا اور اس ملاقات کے بعد ہم نے بحران پر قابو پالیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جب ہم نے پچھلے سال انتخابات کے بعد حکومت سنبھالی تو ہمیں مہنگائی، زائد پالیسی ریٹ اور کاروباری ماحول میں شکوک کا سامنا تھا۔ ہم نے سنجیدگی اور خلوص کے ساتھ محنت کی، ہماری ٹیم ورک کی وجہ سے ہماری پالیسی ریٹ 22 فیصد سے 11 فیصد پر آگئی ہے۔
وزیر اعظم نے اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کئی دہائیوں سے نہیں ہوا تھا۔ پاکستان کو عالمی دنیا میں اس کا مقام دلوانے کے لیے اسٹرکچرل اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ میں نے ہر ہفتے ایف بی آر میں اصلاحات کے لیے میٹنگز کیں اور ہمیں ایف بی آر میں بدعنوان عناصر سے سامنا ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کرپشن پر اعلیٰ افسران کو گھر بھیج دیا، پاکستان میں ایماندار بیوروکریٹس کی بھی کمی نہیں مگر انہیں موقع نہیں دیا جاتا۔ ہم نے بہترین افسران کو ایف بی آر میں جگہ دی اور کنسلٹنٹس کی خدمات لیں۔ ایف بی آر میں نظام کو ڈیجیٹائز کیا گیا اور فیس لیس ٹیکنالوجی لائی گئی، ایک صنعت جو کرپشن اورٹیکس چوری کی وجہ سے پہلے 12 ارب روپے دیتی تھی اب شفاف نظام کی وجہ سے 50 ارب دے گی۔
انہوں نے طلبہ کو یقین دلایا کہ ہم ملک کی خدمت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اگر کوئی ملک کی خدمت کررہا ہے تو میں اس کا خادم ہوں اگر نہیں کررہا تو پھر میں اسے نہیں جانتا کہ وہ کون ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
وزیر اعظم شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وزیر اعظم شہباز شریف ایف بی آر میں تھا کہ ہم کے لیے
پڑھیں:
پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا: ترجمان دفتر خارجہ
اسکرین گریبدفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ اکتوبر میں افغان سرزمین سے پاکستانی علاقوں پر بلااشتعال حملے کیے گئے، پاکستان نے سرحدی علاقوں میں اشتعال انگیزیوں کا بھرپور جواب دیا ہے، پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان، طاہر اندرابی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاک افغان بارڈر پر افغانستان کی جانب سے کشیدگی کا بھرپور جواب دیا، پاکستان ہر حال میں اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرے گا، مستقبل میں بھی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کا دوسرا دور پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان استنبول میں اختتام پذیر ہوا، پاکستان نے مذاکرات میں مثبت جذبے اور سنجیدہ رویے کے ساتھ شرکت کی، پاکستان کا مؤقف واضح رہا کہ افغان سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، پاکستان نے افغان حکومت سے دہشتگرد گروہوں کے خلاف ٹھوس اور قابلِ تصدیق اقدامات کامطالبہ کیا۔
اِن کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 4 سال سے افغان حکام کو دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی قابلِ اعتبار معلومات فراہم کیں، بارہا یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان سے پاکستان پر حملوں میں اضافہ ہوا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ دورے کے اختتام پر پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، توقع ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان چھ نومبر کے مذاکرات میں مثبت نتیجے کی امید رکھتا ہے، پاکستان قطر اور ترکیے کے تعمیری کردار کی تعریف کرتا ہے۔
وزیرِاعظم کا دورۂ سعودی عرب
طاہر اندرابی نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سمیت اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا۔
وزیراعظم کا دورہ 27 سے 29 اکتوبر تک ہوا، وفد نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو فورم میں شرکت کی، فورم میں عالمی رہنماؤں، سرمایہ کاروں، پالیسی سازوں اور ماہرین نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، پاکستان اور سعودی عرب کےدرمیان اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے آغاز پر اتفاق ہوا۔
اِن کا کہنا تھا کہ فریم ورک کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانا ہے، اقتصادی تعاون کا فریم ورک توانائی، صنعت، کان کنی، آئی ٹی، سیاحت، زراعت اور فوڈ سیکیورٹی کے شعبوں پر مرکوز ہوگا، یہ فریم ورک دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی مشترکہ کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیرِ خارجہ کی اہم ملاقاتیں اور ٹیلی فونک گفتگو
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے سعودی وزیر دفاع سے اہم ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم کامختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ ہوا، نائب وزیرِاعظم نے مختلف ممالک کے ساتھ دوطرفہ امور اور سرمایہ کاری پر تفصیلی گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے 29 اکتوبر کو الجزائر کے وزیرِ خارجہ بھی گفتگو کی، دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، اقوام متحدہ سمیت کثیرالجہتی فورمز میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ خارجہ کو ترکیے کے وزیر خارجہ کی بھی فون کال موصول ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ کی صورتحال اور مستقل امن کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ ترکیے نے اسحاق ڈار کو آئندہ ہفتے استنبول میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔
مسئلہ کشمیر پر بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیرقانونی 78 سالہ قبضے کی شدید مذمت کرتا ہے، کشمیریوں کو ان کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔