قانون کی حکمرانی تک ملک ترقی نہیں کر سکتا، شاہد خاقان عباسی WhatsAppFacebookTwitter 0 12 July, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (سب نیوز) سابق وزیر اعظم پاکستان و مرکزی کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام پاکستان ملک کا مستقبل روشن کرے گی۔ملک کو کونے کونے سے لوگ پارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔ہم مایوس نوجوانوں کے لئے امید کی کرن ثابت ہوں گے۔آج ملک کا ہر ادارہ بدعنوانی کا شکار ہے،عوام اور ملک حکمرانوں کی ترجیح نہیں رہے۔حکمرانوں کی کارکردگی کی وجہ سے آج سیاست نفرت کا نام بن چکا ہے۔آئین کی بالادستی کے بنا ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔

انھوں نے یہ بات عوام پاکستان پارٹی کے پہلے یوم تاسیس کے موقع پر کہی۔ان کے ہمراہ چوہدری انعام ظفر ،عثمان عباسی،نزیر کشمیری،ثمینہ شعیب ،اور مرد و خواتین کی کثیر تعداد موجود تھی۔پہلی سالگرہ کے موقع پر کیک کاٹا گیا اور ملک وقوم کی ترقی کے لیے اجتماعی دعا کی گئی۔اس موقع پر تقریب کے میزبان چوہدری انعام ظفر نے کہا کہ شرافت ،ایمانداری اور وفاداری کی مثال شاہد خاقان عباسی ہے۔یہی وجہ ہے کہ عوام جوق در جوق عوام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہی ہے،مفتاح اسماعیل کی جدو جہد رنگ لائی ہے، یہ کارواں بڑھتا جارہا ہے،۔عثمان عباسی نے کہا کہ پورے پاکستان میں پارٹی کا بول بالا ہے۔ راولپنڈی کی قیادت نے بازی جیت لی ہے۔کارکنان کی جدو جہد رنگ لائے گی۔چوہدری انعام ظفر نے ہمیشہ کارکنان کو عزت دی جن کی کامیابی کے لئے دعا گو ہوں۔سردار نزیر احمد کشمیری نے کہا کہ میں جماعت کا ایک سال کامیابی سے مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔راولپنڈی شہر نے بتا دیا ہے کہ سب شاہد خاقان عباسی،چوہدری انعام ظفر اور قیادت کے ساتھ یے۔ثمینہ شعیب نے کہا کہ مرد و خواتین کی کثیر تعداد کا جمع ہونا یہ ثابت کرتا ہے کہ عوام شاہد خاقان عباسی کے ساتھ ہیں،اج سب کے دل شاہد خاقان عباسی کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔سابق وزیر اعظم پاکستان و پارٹی کے مرکزی کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج عوام پاکستان پارٹی کے کارکنان ملک کے ہر کونے میں موجود ہیں۔لاکھوں افراد نے اب تک پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔یہ سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔جہاں سیاست نفرت کا نام بن چکا ہو، عوام اور ملک کے مسائل حکومت کی ترجیح نہ رہیں ۔جہاں تفریق کی بات ہوتی ہو،وہاں ملک کیسے ترقی کرے گا ۔ فقط سیاست میں ملک کے مسائل کا حل موجود نہیں۔قومی و صوبائی حکومتوں کا ایک کام بتا دیں جس میں عوام کی بہتری کی بات کی گئی ہو۔جہاں نوجوانوں کے مسائل کا حل تلاش کیا گیا ہو۔اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود بدعنوانی ختم نہیں ہوئی۔کیا تعلیم نے فروغ پایا۔یہ سال بھی گزشتہ سالوں کی طرح عوام پر بھاری رہا۔عوام پاکستان نے ملک کے حقیقی مسائل کی بات کی یے۔ہم ملک و قوم کی خدمت کرنے میدان عمل میں آئے ہیں۔مایوس نوجوانوں کو امید کی روشن کرن دکھائیں گے۔ہمارا مشن پاکستان کی فلاح و بہبود ہے۔ضلع اور شہر کی سطح پر مزید کمیٹیاں تشکیل دیں گے۔سیاست کا مقصد حصول اقتدار نہیں ہوتا۔سیاسی لیڈر شپ نے عوام کے بجائے اپنی فلاح و بہبود کی بات کی ۔گزشتہ 8 سالوں میں ملک غریب سے غریب ہوتا چلا جارہا ہے۔ ملک کے چار کروڑ لوگ سطح غربت کی لکیر سے نیچے ہیں۔چوتھا بجٹ بھی گزر گیا لیکن عوام اور ملک کے لئے ریفارمز نہیں کی گئیں۔ہم سب نے مل کر جماعت کو آگے بڑھانا ہے۔ہم الزمات نہیں لگاتے ہم نظریات کی بات کرتے ہیں۔ملک مایوسی اور بےبسی سے نہیں چلتے۔ہم ایک نظریہ لے کر آئے ہیں۔ یہی وہ جماعت ہے جو پاکستان کا مستقبل روشن کرے گی۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انتخابات عوام کی رائے سے ہونے چاہیں۔ہمارا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ،نہ ہی کسی جماعت میں جائیں گے۔ہم سے سب خائف ہیں کیوں کہ ہم آئین کی بات کرتے ہیں۔جب تک قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی۔ملک ترقی نہیں کرے گا۔حکومت جو مرضی ترمیم کرے فرق نہیں پڑے گا جب تک عوام کی خوشحالی پر توجہ نہیں دی جائے گی۔ملک عوام کا ہے، حکمرانوں کا نہیں۔ملک و عوام تفریق کا شکار ہے۔ترقیاتی کام عوام کے پیسے سے ہوتے ہیں جتنی کرپشن اس وقت ہے کبھی پہلے نہیں تھی۔اداروں میں بدعنوانی عام ہے۔صوبوں میں تعلیم،صحت،پولیس ،انتظامیہ ،ترقیاتی اداروں میں خرابی مزید بڑھ چکی یے۔پی ٹی آئی کی تیسری حکومت ہے،سترہ سال سے پی پی پی کی حکومت سندھ میں ہے۔کارکردگی سب کے سامنے ہے ۔کراچی کی چالیس فیصد ابادی پانی سے محروم یے۔ملک میں آئین کی بالادستی نہیں۔احتجاج کرنا ہے تو اس کا مقصدبھی ہونا چاہیے ۔اگر آپ کا مقصد عمران خان کو جیل سے باہر نکالنا ہے تو ایسا مقصد پہلے نہیں دیکھا۔آج ہم اخلاقی ،پارلیمانی قدریں کھو بیٹھے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی لیڈرز کو چاہیے کہ دشمنی ختم کریں اور ملک کے لئے سوچیں۔اج ملک کی ضرورت ہے کہ اس نفاق کو ختم کیا جائے۔جس چارٹر آف ڈیموکریسی پر دونوں نے سائین کیے کیا وہ اس پر قائم ہیں۔ملک کا صدر بدلنے سے ملک پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ملک کی معیشت تھانے داری سے نہیں چلتی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلاہور تا رائیونڈ صرف 16 کلومیٹر کی موٹروے؟ ،قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف لاہور تا رائیونڈ صرف 16 کلومیٹر کی موٹروے؟ ،قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف معطل اراکین کا معاملہ ، اسپیکر پنجاب اسمبلی اور اپوزیشن کی ملاقات کی اندرونی کہانی سب نیوز پر مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف لینے کیلئے ن لیگ کی پشاور ہائیکورٹ میں درخواست سانحہ دریائے سوات، انکوائری رپورٹ پیش وزیراعلیٰ کو پیش ، غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی کی منظوری چیف جسٹس کی سربراہی میں اجلاس، لاپتا افراد کے معاملے پر سمجھوتہ نہ کرنے اور گہری تشویش کا اظہار کوہستان کرپشن اسکینڈل،3ارب کی کرپشن میں پلی بارگین کی درخواست TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی چوہدری انعام ظفر عباسی نے کہا کہ عوام پاکستان ترقی نہیں کر اور ملک سب نیوز ملک کے کی بات کے لئے

پڑھیں:

ٹرمپ مودی بھائی بھائی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نریندر مودی نے شنگھائی کانفرنس میں شرکت اور چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمر پیوٹن کے ساتھ سر جوڑ کر کانا پھونسی کرکے وہ مقاصد حاصل کر لیے جو پہلے ہی طے کر لیے گئے تھے۔ شنگھائی کانفرنس کے چند ہی دن بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے لب ولہجے پر ایک سو ڈگری کی تبدیلی کرکے بھارت اور نریندر مودی کے لیے شیریں بیانی شروع کر دی۔ ایکس پر اپنے پیغام میں صدر ٹرمپ نے ڈرانے دھمکانے کی زبان ترک کرکے بھارت کو امریکا کا دوست قرار دیتے ہوئے کہا وہ مودی سے بات چیت کے لیے تیار ہیں اور وہ دونوں ملکوں کے درمیان مجوزہ تجارتی معاہدے کو پایۂ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ جس کے جواب میں نریندر مودی نے بھی ایکس پر لکھا کہ بھارت اور امریکا فطری حلیف ہیں مجھے یقین ہے کہ ہماری تجارتی بات چیت ہند امریکا شراکت کے لامحدود امکانات سے استفادے کی راہ ہموار کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی بھارت کے معاشی مشیر وی انتھانا گیشورن نے صاف لفظوں میں بتادیا کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں متبادل کرنسی بنانے میں بھارت کے ملوث ہونے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔ بھارت ایسے کسی منصوبے پر غور نہیں کر رہا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی پر مختلف اوقات میں جو فردِ جرم عائد کی تھیں ان میں ایک نکتہ یہ بھی تھا کہ بھارت ڈالر کے متبادل نظام قائم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ یہ امریکی معاشی بالادستی کو چیلنج کرنے کے مترادف تھا۔ اب بھارت نے ایسی کسی منصوبے کا حصہ ہونے کی تردید کر دی۔ بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور کسی بھی وقت دونوں کے درمیان بریک تھرو کا امکان موجود ہے۔ اس طرح امریکا اور بھارت کے تعلقات کے درمیان عارضی اور وقتی بحران اب حل ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جس پر یہی کہا جا سکتا ہے

تھی خبر گرم کہ غالب کے اُڑیں گے پرزے
دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشا نہ ہوا

امریکا اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بحرانی کیفیت پاکستان کے لیے مغرب کی سمت امکانات کی کھلنے والی واحد کھڑکی تھی جو اب ایک بار پھر بند ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ جس طرح پاکستان کے حکمران طبقات امریکا کی طرف سے بھارت کی کلائی مروڑے جانے پر جشن منارہے تھے اس کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں تھی سوائے اس کے امریکا ایک بار پھر کچھ عرصہ کے لیے پاکستان پر معاشی اور سیاسی طور پر مہربان رہے۔ معاشی طور پر اس طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر دھول اْڑتی رہے اور اس میں قاتل مقتول جارح ومجروح کے چہرے پہچاننا اور نشاندہی ہونا ناممکن رہے۔ امریکا کے زیر اثر برادر وغیر برادر ملک پاکستان کی معاشی ضرورتوں کو قرض کی صورت میں دیکھتے رہیں۔ سیاسی ضرورت یہ ہے کہ مغربی ممالک اور جمہوری نظام کے لیے واچ ڈاگ کا کردار ادا کرنے والے مغربی ادارے پاکستان کے سیاسی نظام اور یہاں تنگ ہوتی ہوئی آزادیوں سے اسی طرح غافل رہیں جیسے کہ وہ بھارت کے ان معاملات سے قطعی لاتعلق ہیں۔ مصر میں تو ہم نے مغربی جمہوریت کے دعوؤں کا برہنہ اور بے گورو کفن لاش کو دیکھا تھا۔ جہاں تاریخ کے پہلے انتخابات میں پہلا منتخب نظام قائم ہوا مگر خطے میں اسرائیل کی سلامتی کے لیے قائم نظام کے لیے مستقبل بعید میں اْبھرنے والے خطرے کے خوف میں اس جمہوری نظام کا گلہ گھوٹ دیا گیا۔ ایک غیر منتخب نظام قائم ہوا اور نہ جمہوریت کے فروح کے قائم عالمی اداروں نے اس پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا نہ ہی اس پر کوئی اختلافی آواز بلند کی۔ یوں مغربی نظام میں مرسی کا تختہ اْلٹنے کی مہم کے سیاسی پوسٹر بوائے محمد البرادی کی بھی پلٹ کر خبر نہ لی۔ محمد البرادی وہی ذات شریف ہیں جو عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے نمائندے کے طور پر عراق میں کیمیائی ہتھیاروں کی تلاش کے نام پر روز بغداد میں دندناتے پھرتے تھے اور کبھی دوٹوک انداز میں یہ نہ کہہ سکے کہ عراق ایٹمی اور کیمیائی ہتھیار نہیں بنا رہا۔

بہرحال بھارت اور امریکا کے درمیان عارضی شنکر رنجی ختم ہونے کا امکان پیدا ہونے لگا ہے۔ اب بھارت کی بہت سی کج ادائیاں ماضی کی طرح ایک بار پھر ادائے دلبرانہ بن جائیں گی۔ لازمی بات ہے کہ پاکستان اس خانے میں ایک مخصوص مقام سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔ صدر ٹرمپ نے بھارت کو اپنا فطری حلیف قرار دے کر نئی بات نہیں کی۔ دنیا میں اسرائیل اور بھارت دو ایسے ممالک ہیں جنہیں امریکا نے نائن الیون کے بعد اپنا اسٹرٹیجک پارٹنر قرار دے رکھا ہے۔ ایک اسٹرٹیجک پارٹنر اسرائیل کے لیے امریکا جس حد تک جا سکتا ہے اس کا مظاہرہ آج کل مشرق وسطیٰ میں ہو رہا ہے۔ اسی طرح چین کے ساتھ امریکا کی مخاصمت میں کمی کا کوئی امکان نہیں۔ آبادی اور رقبے کے لحاظ سے کم یا زیادہ بھارت ہی امریکا کی ضرورت پورا کر سکتا ہے۔ بھارت کا یہ پوٹینشل اسے امریکا کا فطری حلیف بنائے ہوئے ہے۔ بھارت امریکا کے لیے بروئے کار آنے کے لیے تیار ہے مگر وہ چین کے خلاف بے رحمی سے استعمال ہونے اور روس کے ساتھ امریکی ہدایات پر مبنی تعلقات کے قیام سے انکاری ہے۔ ان دونوں معاملات کا تعلق بھارت کے طویل المیعاد مقاصد سے ہے۔ اس عارضی ماحول میں پاکستان کے لیے مغرب میں جو وقتی گنجائش پیدا ہورہی تھی اب یہ سلسلہ رک سکتا ہے۔ پاکستان کے لیے کسی نئے انداز سے ڈومور کی گھنٹیاں بج سکتی ہیں۔ یہ ڈومور قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی بحالی کے نام پر بھی ہو سکتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف آپریشن تیز کرنے کی صورت میں بھی ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر آصف زرداری کا دورہ چین: ڈیجیٹل طرز حکمرانی کے ماڈل میں گہری دلچسپی کا اظہار
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • بلوچستان کے اسکواش کھلاڑی شاہد مسعود خان نے یورپ و امریکا میں کامیابی کے جھنڈے گاڑدیے
  • کراچی: سیلاب، کرپشن اور جعلی ترقی کے منصوبے
  • محمد یوسف کا شاہد آفریدی کیخلاف عرفان پٹھان کی غیرشائسہ زبان پر ردعمل، اپنے ایک بیان کی بھی وضاحت کردی
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • محسن نقوی نے کھیل کی عزت بچانے کیلئے درست مؤقف اپنایا: شاہد آفریدی کی چیئرمین پی سی بی کی تعریف
  • ٹرمپ مودی بھائی بھائی