پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کا قافلہ اسلام آباد سے لاہور پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کا قافلہ اسلام آباد سے لاہور پہنچ گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے حکومت پر چھاپوں اور گرفتاریوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ورکرز کی میٹنگ نہیں، نہ ہی کوئی جلسہ ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ابھی تو قیادت کی سطح پر مشاورت ہورہی ہے، احتجاج کا لائحہ عمل ابھی بنانا ہے۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آج پارلیمانی پارٹی کے تمام اراکین کی ایک میٹنگ بلائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں مستقبل کی حکمتِ عملی پر مشاورت اور فیصلے ہوں گے، مشاورت کرنی ہے کہ 5 اگست تک اس تحریک کو کیسے آگے لے کر چلنا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ گرفتاریاں ممکن نہیں ہیں، ایسا نہیں ہونے والا، جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
گرفتاریاں ممکن نہیں ہیں، ایسا نہیں ہونے والا، بیرسٹر گوہر
فائل فوٹوچیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ گرفتاریاں ممکن نہیں ہیں، ایسا نہیں ہونے والا۔
اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ صرف پارلیمنٹیرین لاہور جا رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا پنجاب والوں سے رابطہ ہے وہ بھی پارلیمنٹیرین ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ قافلہ غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کے خلاف پُرامن ردعمل ہے
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ہے۔
اپنے ایک بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ قافلہ غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کے خلاف پُرامن ردعمل ہے۔ ہم امن، محبت، بھائی چارے اور رواداری کا پیغام لے کر جارہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ احتجاج نہیں محض اظہارِ یکجہتی ہے، ہمارا مقصد انتشار نہیں بلکہ جمہوری اقدار کا تحفظ ہے، ہم یہ بتانےجارہے ہیں کہ جمہوری نمائندوں کے ساتھ ہیں۔