ایک بیان میں میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ضلع شرقی میں ہمارے ٹاؤنز بھی ہیں، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے بھی، پیپلز پارٹی کی سوچ ہے کہ ہر جگہ کام کرنا ہے، ضلع شرقی میں ڈیڑھ ارب روپے خرچ کرنے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہر چیز کا الزام میئر اور ڈپٹی میئر پر لگادیا جاتا ہے، باتوں اور تعصب کا کارڈ کھیلنے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تعصب کا کارڈ کھیلنے والوں کا میئر کہتا تھا اختیارات نہیں، اب شہر میں کام ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یوسی چیئرمینز کے ذریعے کام ہوتا نظر آرہا ہے، تم ہمیں جیتنے دو یا نہ جیتنے دو ہمیں سب سے پیار ہے، پیپلزپارٹی کا منشور لوگوں کی بلاتفریق خدمت ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی کی حدود میں 106 بڑی سڑکیں ہیں، گلیاں نہیں،  گلی محلوں کے اندر کے کام ٹاؤنز کے ہیں، گلی محلوں کے کام کے لیے بھی کے ایم سی کو آنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلع شرقی میں ہمارے ٹاؤنز بھی ہیں، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے بھی، پیپلز پارٹی کی سوچ ہے کہ ہر جگہ کام کرنا ہے، ضلع شرقی میں ڈیڑھ ارب روپے خرچ کرنے جا رہے ہیں۔ مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ لوگ دیکھیں گے کہ روڈ کٹنگ کے پیسے کون لیتا ہے، ہمارا جینا مرنا کراچی والوں کے ساتھ ہے، اس مٹی کی خدمت ہمارا فرض ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟

بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ کے بعد روایتی مصافحہ نہ ہونے پر تنازعہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔

پاکستان ٹیم کے کھلاڑی بھارتی ڈریسنگ روم کے باہر کھڑے رہے جبکہ بھارتی بلے باز سوریا کمار یادو اور شیوَم دوبے سیدھا اندر چلے گئے اور دروازہ بند کر دیا۔ یہ صورتحال شائقین اور ماہرین کرکٹ کے لیے حیران کن رہی۔

یہ بھی پڑھیے: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز

کرکٹ کے قوانین مرتب کرنے والے ادارے ایم سی سی کے مطابق احترام، کرکٹ کی روح کا بنیادی حصہ ہے۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، مخالف ٹیم کو مبارکباد دینا، اپنی ٹیم کی کامیابیوں کا لطف اٹھانا، امپائرز اور مخالفین کا شکریہ ادا کرنا لازمی ہے۔

ایم سی سی مزید کہتا ہے کہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جو قیادت، دوستی اور ٹیم ورک کو فروغ دیتا ہے اور مختلف قومیتوں، ثقافتوں اور مذاہب کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میچ کے بعد مصافحہ محض رسم نہیں بلکہ ’کرکٹ کی روح‘ کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر کوئی ٹیم اس روایت کو نظر انداز کرے تو یہ عمل قوانین کی تکنیکی خلاف ورزی نہ سہی مگر ’کرکٹ کی روح‘ کے برعکس ضرور تصور کیا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • میئر نے نیشنل ہائی وے تک فلائی اوور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا
  • پیٹرول پمپ سیل کرنے کے الزام میں میئر کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا
  • حیدرآباد: میر مرتضیٰ بھٹو کی سالگر ہ کے موقع پر ہائی کورٹ بارمیں کیک کاٹاجارہاہے
  • قومی اداروں کی اہمیت اور افادیت
  • میئر کراچی کی گھن گرج!
  • عورتوں کے بجائے مرد بچے جنیں گے؟ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کارنامہ
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • مجھے کرینہ کپور سے ملایا جاتا ہے: سارہ عمیر
  • ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
  • کراچی، عباسی شہید اسپتال کے خواتین وارڈ کے افتتاح پر مرد مریضوں کی موجودگی، حقیقت سامنے آگئی