ہر چیز کا الزام میئر اور ڈپٹی میئر پر لگادیا جاتا ہے، مرتضیٰ وہاب
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
ایک بیان میں میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ضلع شرقی میں ہمارے ٹاؤنز بھی ہیں، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے بھی، پیپلز پارٹی کی سوچ ہے کہ ہر جگہ کام کرنا ہے، ضلع شرقی میں ڈیڑھ ارب روپے خرچ کرنے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہر چیز کا الزام میئر اور ڈپٹی میئر پر لگادیا جاتا ہے، باتوں اور تعصب کا کارڈ کھیلنے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تعصب کا کارڈ کھیلنے والوں کا میئر کہتا تھا اختیارات نہیں، اب شہر میں کام ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یوسی چیئرمینز کے ذریعے کام ہوتا نظر آرہا ہے، تم ہمیں جیتنے دو یا نہ جیتنے دو ہمیں سب سے پیار ہے، پیپلزپارٹی کا منشور لوگوں کی بلاتفریق خدمت ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی کی حدود میں 106 بڑی سڑکیں ہیں، گلیاں نہیں، گلی محلوں کے اندر کے کام ٹاؤنز کے ہیں، گلی محلوں کے کام کے لیے بھی کے ایم سی کو آنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلع شرقی میں ہمارے ٹاؤنز بھی ہیں، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے بھی، پیپلز پارٹی کی سوچ ہے کہ ہر جگہ کام کرنا ہے، ضلع شرقی میں ڈیڑھ ارب روپے خرچ کرنے جا رہے ہیں۔ مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ لوگ دیکھیں گے کہ روڈ کٹنگ کے پیسے کون لیتا ہے، ہمارا جینا مرنا کراچی والوں کے ساتھ ہے، اس مٹی کی خدمت ہمارا فرض ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عوام کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے اسکیم تیار کی جارہی ہے،میئر سکھر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت )سکھر کے عوام کیلیے خوشخبری، بلدیہ اعلی سکھر کی جانب سے عوام کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے معیار کے مطابق پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلیے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت ایک اسکیم تیار کی جا رہی ہے ، جس کی منظوری وزیر اعلیٰ سندھ و پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ بورڈ کے چیئرمین سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں دی جائے گی۔ یہ بات ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے اس حوالے سے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت طویل مدتی اسکیم کے سلسلے میں منعقدہ مشاورتی اجلاس میں بتائی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے تحت میونسپل کارپوریشن کی 5 لاکھ سے زائد آبادی کو پینے کا صاف پانی فراہم ہو سکے گا، 25 ارب روپے کی لاگت والے اس منصوبے میں پانی جمع کرنے، صاف کرنے، مشینری لگانے کے علاوہ گھروں تک پانی پہنچانے کے لیے پائپ لائن بچھانا شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت منصوبہ مکمل ہونے کے بعد کمپنی کو 20 سال کی مدت میں اقساط کی صورت میں اخراجات کی ادائیگی کرے گی۔ میئر نے مزید کہا کہ اس منصوبے کو مزید مؤثر بنانے کے لیے وارڈ، یونین کمیٹی اور ٹاؤن سطح پر تاجر تنظیموں اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مشاورت کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر میئر سکھر نے تاجر رہنماؤں اور متعلقہ محکموں کے افسران پر زور دیا کہ منصوبہ مکمل ہونے کے بعد پانی کے بلنگ اور سروس چارجز کے حوالے سے بہتر تجاویز دیں تاکہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ بورڈ کے اگلے اجلاس میں اس منصوبے کی منظوری کے لیے سروے کے دوران مرتب کی گئی تجاویز پیش کی جا سکیں۔ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے سینسس بیورو کے افسران کو میونسپل حدود میں آبادی، تجارتی و صنعتی یونٹس کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تاکہ ان اعداد و شمار کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل میں منصوبے کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سکھر ڈاکٹر ایم بی راجا دھاریجو نے کہا کہ سکھر شہر کے 250 مقامات سے زیر زمین پانی کے نمونے لیے گئے جن میں آرسینک کی مقدار زیادہ پائی گئی۔ آرسینک کی زیادہ مقدار کی وجہ سے بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیماریوں کو روکنے اور عوام کی صحت کے لیے صاف پانی کی فراہمی کا یہ اہم منصوبہ ہے جس سے شہریوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اس موقع پر صدر اسمال ٹریڈر انڈسٹریز جاوید میمن اور دیگر تاجر رہنماؤں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی شہریوں کا ایک دیرینہ مسئلہ ہے، جسے حل کرنے کے لیے میئر سکھر اور سندھ حکومت کی جانب سے ایک بہترین منصوبہ پیش کیا جا رہا ہے۔ تاجروں کی تمام تنظیموں اور معزز شہریوں نے اس منصوبے کو نافذ کرنے اور کامیاب بنانے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اجلاس میں اے ڈی سی ٹو بشریٰ منصور، پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے طارق رؤف، آل سکھر اسمال ٹریڈرس کے جنید شیخ، منیر میمن، محمد سلیم، اتحاد آل سکھر تاجر کے حاجی پرویز چنا، سکھر چیمبر آف کامرس کے محسن فاروق اور دیگر نے شرکت کی۔