اسلام آباد:

تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ پوری دنیا کسی آرڈر کے تحت چلتی ہے، آج کل جس طرح کا گلوبل نظام چل رہا ہے اس میں آرڈر کی اتنی بات نہیں ہوتی، فورس اور اسٹرینتھ کی زیادہ بات ہوتی ہے، قومیں دوسری قوموں کو دھونس کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لیکن اس کے باوجود بھی بھارت نے جنگ میں جس طریقے سے ری ایکٹ کیا تھا، آج سے دو ماہ پہلے پاکستان ایسا ملک تو نہیں تھا کہ کوئی بھی کہیں سے بھی اٹھ کہ اٹیک کر دے اور اس کا جواب لیے بغیر واپس چلا جائے، یہ ہو نہیں سکتا تھا، اس کے بعد جب آج ہم بات کر رہے ہیں کہ کچھ پالیسی چوائسز کو ریویو کرنے کی ضرورت ہے، کیا ہماری وہی ڈیفنس اور فارن پالیسیاں ہیں؟کیا ہماری وہی اکنامک پالیسیاں ہیں؟ کیا پاکستان نے کوئی سبق سیکھا ہے؟ بہت سارے سوالات کے جوابات آنیوالے دنوں اور مہینوں میں ملیں گے۔ 

تجزیہ کار کامران یوسف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان چار روزہ جنگ ہوئے دوماہ سے زیادہ کا عرصہ مکمل ہو گیا، بھارت آج بھی اس حوالے سے وضاحتیں دے رہا ہے ، پاکستان نے جس طرح فوجی محاذ اور سفارتی سطح پر جواب دیا ، چیلنجز کے باوجود پاکستان خطے میں قابل ذکر طاقت ہے۔ 

سابق وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا کہ پاکستان نے کئی گنا بڑے دشمن کو پسپاکر دیا، پاکستان کی دفاعی صلاحیت ،دانش ، پاکستان کی شفافیت کو پوری دنیا نے تسلیم کر لیا ہے۔

ماہر سکیورٹی امور سجاد حیدر نے کہا کہ گذشتہ کئی سالوں سے بھارت کا مین اسٹریم میڈیا ہے، جہاں خاص طور پر پاکستان کی بات آتی ہے، اس کے حوالے سے وہ حکومت کی لائن اختیار کرتا ہے، ان کی کوشش ہوتی ہے کہ پاکستان کو سفارتی طور پر تنہاکریں اور فوجی اعتبار سے بھی دھول چٹائیں لیکن اس دفعہ پاکستان کو دھول چٹاتے چٹاتے 6 اور 7مئی کی درمیانی رات ان کے اپنے طیارے دھول چاٹ گئے، جنگ میں ہمارے میڈیا نے بہتر ین کارکردگی دکھائی ، چار دن کی جنگ میں بھارت نے بھی سبق سیکھے، اگلی دفعہ جب وہ وار کریں گے، تو یہ جو چارروزہ لڑائی تھی اس کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، 24 گھنٹوں میں جواب دینے کی یقین دہانی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: عمران خان کی بہنوں کی کوششیں رنگ لے آئیں، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ سے ملاقات کی۔

سردار لطیف کھوسہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط چیف جسٹس کو پیش کیا جسے بڑے سکون سے سنا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں میں اس پر جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان 9×11 فٹ کی کال کوٹھڑی میں قید ہیں اور انہیں اور ان کی اہلیہ کو جیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ملاقات میں چیف جسٹس کو عدلیہ بارے تحفظات اور جیل میں پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی پالیسی اور جیل ریفارمز پر ان پٹ لینے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل اصلاحات پر تجاویز دینے کا بھی کہا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر زور دیا۔

کھوسہ نے مزید کہا کہ میں نے تین ادوار کے مقدمات دیکھے ہیں لیکن کبھی وکلاءکی سر تا پا تلاشی نہیں لی گئی، آج یہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔ فیملی کو بھی عمران خان سے علیحدگی میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو بتایا ہے کہ مقدمات کے ٹرائلز کو بلڈوز کیا جا رہا ہے، بنیادی حقوق کی پاسداری عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ عدلیہ کے باپ ہیں اور باپ کی حیثیت سے آپ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی شہریت کا حصول مزید مشکل: ٹیسٹ سخت کر دیا گیا، کیا تبدیل ہوا؟
  • بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، 24 گھنٹوں میں جواب دینے کی یقین دہانی
  • پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار سست کیوں؟ جواب مل گیا
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ بہت اہم ہے، اس کے دور رس نتائج ہوں گے: ملیحہ لودھی
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
  • فیفا کا بڑا اعلان: 2026 ورلڈ کپ میں کلبز کو 99 ارب روپے ملیں گے
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس۔۔ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے کا مطالبہ
  • کتنے میں ڈیل ہوئی؟ سامعہ حجاب کو سخت سوالات کا سامنا، ٹک ٹاکر نے حسن زاہد کو معاف کرنے کی وجہ بتادی