لاہور(نیٹ نیوز) وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے پاکستان کی ترقی کی اڑان کو پی ٹی آئی پتھر مار کر کریش کرناچاہتی ہے تاہم اب یہ اڑان اْن کے پتھروں کی پہنچ سے دور چلی گئی ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا  پاکستان کا مقدر دیر پا ترقی ہے، تحریک انصاف  کے پاس ایسا کوئی ہتھیار نہیں وہ پاکستان کی بلندی کی اڑان کو کریش کرسکے۔ پاکستان کے استحکام پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ریاست میں امن و استحکام اور اڑان کی پالیسی یکساں ہے، پی ٹی آئی نے اس میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹیں گے۔ انہوں نے مزید کہا تحریکِ انصاف سمیت کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے وہ 24 کروڑ عوام کے مستقبل سے اپنی سیاست کی دکان چمکائیں، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ امن و استحکام کی پالیسیوں کا تسلسل اور اصلاحات کا ایجنڈا ہے۔  ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جو بھی تخریبی سیاست کرے گا لوگ اْس کا ساتھ نہیں دیں گے، عوام منفی اور دھرنوں کی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں، ہم دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑ رہے ہیں، یہ وہی عناصر ہیں جو بھارت کے پے رول پر ہیں۔ انہوں نے کہا  بھارت ’آپریشن بنیان المرصوص‘ میں بدترین ناکامی پر شرمندہ ہے اور اسی شرمندگی کی وجہ سے وہ بلوچستان میں دہشت گردی کرا رہا ہے، بھارت دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے کوشش کررہا ہے وہ پاکستان کو غیر مستحکم کرے اور مکروہ کھیل کھیلے، ان تمام عناصر کا صفایا کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کور کمانڈرز کانفرنس

بھارتی حمایت یافتہ اور اسپانسرڈ پراکسیز کے خلاف ہر سطح پر فیصلہ کن اور جامع کارروائیاں جاری رکھنا ناگزیر ہے۔ بھارت کی دو طرفہ فوجی کشیدگی میں کسی تیسرے فریق کو شامل کرنا بھارت کی بلاک پولیٹکس کو فروغ دینے کی بے بنیاد کوشش ہے۔ ان خیالات کا اظہار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کورکمانڈرزکانفرنس کے شرکاء سے خطاب میں کیا۔

 فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھارت کے اوچھے ہتھکنڈوں پر صائب طور سے اظہار خیال کیا ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دوطرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا، بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے۔

درحقیقت معرکہ حق میں ناکامی کی ہزیمت چھپانے کے لیے بھارت نے اپنی پراکسیزکا بے دریغ دوبارہ استعمال شروع کردیا ہے، یہ بات بھی درست ہے کہ پاکستان کو اگر بھارت کے توسیع پسندانہ جارحانہ عزائم سے اب تک کسی چیز نے محفوظ رکھا ہوا ہے تو وہ صرف ہماری ایٹمی ٹیکنالوجی کا خوف ہے۔ مکار دشمن کو ہر محاذ پر شکست دینے کے لیے ہمیں ایک مربوط اور ٹھوس قومی پالیسی کی ضرورت ہے، جس کی جانب فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے واضح اشارہ دیا ہے۔

 بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ بھارت علاقائی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے ذریعے بدامنی پھیلانے میں مصروف ہے۔ بھارت ایک طرف اپنے پڑوسیوں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے سرمایہ خرچ کررہا ہے تو دوسری طرف اندرونی طور پر اقلیتوں کے لیے زندگی مشکل بنا رہا ہے۔

ہمسایہ ممالک میں مداخلت کے ذریعے بنگلہ دیش بنایا گیا، سری لنکا اور نیپال کے اندرونی معاملات میں مداخلت بھی جاری ہے، جب کہ بھارت مسلسل خیبر پختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔ چین نے بھارت کی منفی حکمت عملی کو جنوبی ایشیائی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی واضح مثال قرار دیا ہے۔

حالیہ پاک بھارت جنگ بندی کی شرائط میں کشمیر، دہشت گردی اور سندھ طاس معاہدے سمیت تمام امور پر بات چیت پر بھارت کی آمادگی شامل تھی۔ بھارتی جارحانہ بیانات کے تسلسل کی بدولت جنگ بندی کمزور ہے، مستقبل میں کسی بھارتی جارحیت کا جواب تحمل سے نہیں بلکہ بھرپور طاقت سے دینا ہوگا۔

بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کر کے سلامتی کونسل کی قرارداد کو رد کردیا تھا، حالانکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کوئی تاریخ تنسیخ نہیں ہوتی، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت ہے۔ کچھ عرصہ قبل بھارتی پارلیمنٹ میں ’’ اکھنڈ بھارت‘‘ کا نقشہ بھارتی توسیع پسندانہ عزائم ظاہرکرتا ہے۔

حالیہ جنگ میں پاکستان نے بھارت کی شہری آبادی کو نشانہ نہ بنا کر غیر معمولی ذمے داری کا ثبوت دیا، جنگ بندی میں امریکا کا کردارکلیدی رہا، امید ہے کہ امریکا جنگ بندی کے بعد تصفیہ طلب معاملات میں پیشرفت میں کردار جاری رکھے گا، پاکستان اپنی مزاحمتی صلاحیت کو سفارتی طور پر مضبوط کر رہا ہے۔

دوسری جانب افغانستان کی صورتحال سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک پاکستان ہے، افغانستان میں امن پاکستان کو وسط ایشیا کے ساتھ معاشی طور پر جوڑنے میں معاون ثابت ہوگا۔بھارت، پاکستان کے خلاف ڈس انفارمیشن مہمات کے لیے بدنام ہے، 2020 میں یورپی یونین کی ڈس انفارمیشن لیب کی رپورٹ نے پاکستان کے خلاف بھارت کی خوفناک ڈس انفارمیشن مہم کو بے نقاب کیا تھا، اب ایک بار پھر بھارت اور اس کی خفیہ ایجنسی ’را‘ نے اپنے دہشت گرد پراکسیز کے ساتھ مل کر اپنے گودی میڈیا کے ذریعے پاکستان کے خلاف ایک مکمل ڈس انفارمیشن مہم شروع کردی ہے۔

گوڈی میڈیا اپنی جارحیت کے بعد افواج پاکستان کے ہاتھوں ہونے والی اپنی سراسر تذلیل کو چھپانے کی کوشش ہے۔ دنیا ان چالوں کو بخوبی جانتی ہے جو زمین بوس ہو جائیں گی، لیکن بدقسمتی سے بھارتی میڈیا اب شدت پسندوں کو اپنا پلیٹ فارم مہیا کر رہا ہے، پاکستان دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر کے خلاف زیرو ٹالرنس رکھتا ہے، پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے، یہاں یہ بات بھارت کو نہیں بھولنی چاہیے کہ من گھڑت جھوٹ دنیا کو پذیرائی نہیں دے سکتے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ بھارت معروف دہشت گردوں کو اپنا میڈیا پلیٹ فارم دے کر پاکستان کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے۔

 گزشتہ روز فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے لاہور جانیوالی مسافر بس سے 9 مسافروں کو اغوا کرکے قتل کردیا۔ درحقیقت بلوچستان میں بی ایل اے بھارت کی پراکسی کے طور پر لڑ رہی ہے، بھارت اُن کو پیسہ دیتا ہے اور وہ یہاں خونریزی کرتے ہیں، بھارت منظم منصوبے کے ساتھ اسپانسرڈ دہشت گردوں سے بلوچستان میں حملے کروا رہا ہے، مزدوروں کا ناحق قتل، جعفر ایکسپریس ٹرین، اے پی ایس بس خضدار اور سوراب حملہ اسی سلسلے کی کڑی ہے، حملے کے بعد بھارتی میڈیا پر وار فیئر چلنا شروع ہو جاتی ہے۔

بلوچستان میں ہر حملے کے بعد بھارتی میڈیا اسے خوب اچھالتا ہے، ہر حملے سے پہلے اور بعد میں بھارتی سوشل میڈیا ان خبروں کو پھیلاتا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس پوری طرح متحرک نظر آتے ہیں۔ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے جعلی اور اے آئی وڈیوز تک چلائیں، یہ تمام شواہد فتنہ الہندوستان کے ہر حملے کی منظم بھارتی منصوبہ بندی کی طرف نشاندہی کرتے ہیں، فتنہ الہندوستان کے ہر حملے پر بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا دہشت گردوں کے بیانیے کو سپورٹ کرتا ہے۔

آج یہ حقیقت پوری دنیا پر منکشف ہوچکی ہے کہ ہمارے خطے میں سب سے بڑا دہشت گرد بھارت ہے جس نے گزشتہ 75 سال سے بھی زائد عرصے سے کشمیر کے بڑے حصے پر اپنا تسط جما کر وہاں اپنی فوجوں کے ذریعے نہتے کشمیری عوام کے خلاف بدترین ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے خلاف کشمیری عوام آواز بلند کرتے ہیں اور اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ اپنے حق خودارادیت کا تقاضا کرتے ہیں تو ان کی جدوجہد آزادی کو بھارت سرکار کی جانب سے دہشت گردی کے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے جو درحقیقت دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

آج بھارت پر ہذیانی کیفیت طاری ہے جس نے مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا ہر ہتھکنڈہ آزمانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اس کے مظالم جتنے زیادہ عالمی فورموں پر بے نقاب ہوتے ہیں، وہ اتنی ہی شدت کے ساتھ کشمیریوں کی آواز دبانے اور ان پر دہشت گرد ی کا ٹائٹل لگوانے کی سازشوں میں مگن نظر آتا ہے۔ دراصل بھارت معرکہ حق میں تاریخ کی بدترین شکست کھانے کے بعد اب تک اپنے زخم چاٹ رہا ہے۔ اُسے یہ تاریخی ہزیمت اب تک ہضم نہیں ہوسکی ہے۔ وہ خود ساختہ برتری کے زعم سے اب تک باہر نہیں آسکا ہے۔

وہ تو ماضی کو فراموش کرتے ہوئے پاکستان کو ترنوالہ سمجھنے کی غلطی کر بیٹھا تھا۔ اُس نے اپنے تئیں تصورکر لیا تھا کہ اپنے جدید ہتھیاروں، طیاروں، میزائلوں اور عددی عسکری برتری کے ذریعے پاکستان کو زیرکرنے میں کامیاب رہے گا، لیکن قدرت کوکچھ اور ہی منظور تھا۔ قدرت کو حق اور سچ کو فتح یاب اور جھوٹ کو بے نقاب اور رُسوا کرنا تھا اور ایسا ہوا بھی۔ جھوٹ کے بل پر جیت کا خواب دیکھنے والا بھارت اوندھے منہ گرا اور اب تک سنبھل نہیں سکا ہے۔ پاکستان نے اخلاقی، سیاسی، سفارتی اور جنگی ہر محاذ پر بھارت کو بُری مات دی ہے۔

شکست کا داغ بھارت کو کسی پل چین لینے نہیں دے رہا۔ معرکہ حق میں چاروں شانے چت ہونے کے بعد بھارت اول فول بکنے میں لگا ہوا ہے۔ بھارت کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق اپنی خفت مٹانے کے لیے ہر ممکن جتن کر رہا ہے، لیکن ہاتھ نامُرادی ہی آرہی ہے۔ پاکستان کے خلاف برازیل میں منعقدہ برکس اجلاس میں مذمتی جملے ادا کروانے کے لیے اس نے ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا، لیکن یہاں بھی اسے بدترین سفارتی ناکامی ہاتھ لگی۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہے کہ جنونی بھارت اپنی ناکامی کی جھینپ مٹا رہا ہے۔ آرمی چیف نے بالکل درست کہا کہ جنگیں درآمد شدہ فینسی جنگی سامان یا سیاسی نعروں سے نہیں جیتی جاتیں بلکہ یقین محکم، پیشہ ورانہ قابلیت، آپریشنل شفافیت کے ذریعے جیتی جاتی ہیں۔

بھارت اور اس کی فوج میں ان تمام خصوصیات کا فقدان ہے۔ بزدل کبھی فتح یاب نہیں ہوتے۔ جھوٹ پر چلنے والا بھارت ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے پاکستان کو کبھی زیر نہیں کر سکتا۔ وہ ہمیشہ شکست کے زخم کھاتا اور انھیں چاٹتا رہے گا۔ پاکستان تا قیامت قائم و دائم رہے گا۔ اسے دُنیا کی سب سے بہترین افواج کا ساتھ میسر ہے۔

سچ اور حق پر چلتا پاکستان ہمیشہ بزدل بھارت کو اسی طرح شکستِ فاش دے گا۔اس تناظر میں آج سب سے زیادہ بھارت کے جنونی ہاتھ روکنے اور اس کے توسیع پسندانہ عزائم کے آگے بند باندھنے کی ضرورت ہے۔ عالمی قیادتوں کو بہرصورت بھارت کے ہاتھ روکنا ہوں گے بصورت دیگر دہشت گردی کے خاتمے کی کوئی بھی علاقائی اور عالمی کوشش کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو پائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی پاکستان کی ترقی کی اڑان کو پتھر مار کر کریش کرنا چاہتی ہے، احسن اقبال
  • دہشتگردوں سے پوری قوت سے نمٹیں گے، خون کا بدلہ لیا جائیگاشہباز شریف
  • کور کمانڈرز کانفرنس
  • بی جے پی آئین سے سیکولرازم اور سوشلزم مٹانا چاہتی ہے، ملکارجن کھڑگے
  • دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، جوکچھ کرنا پڑا کریں گے،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • 500 ارب کے نیلم جہلم منصوبے کی سرنگ بیٹھ جانے کے معاملے پر انکوائری کمیشن قائم
  • پنجاب کے فوڈ پراسیسنگ کے شعبے کی وسیع صلاحیت پر روشنی ڈالی
  • پاکستان نے تاریخ میں پہلی بار 1046 ارب روپے کے ترقیاتی اخراجات کیے، ترقیاتی اہداف کامیابی سے حاصل کر لئے ،احسن اقبال
  • آبادی میں تیزفتار اضافہ قومی ترقیاتی عمل میں بڑی رکاوٹ ہے، وسائل، صحت و تعلیم کے نظام اور عوامی خدمات کے شعبے بے پناہ دبائو میں ہیں، صدر آصف علی زرداری کاعالمی یوم آبادی کے موقع پر پیغام