فلسطینیوں پر مظالم بند کیوں نہیں ہو رہے؟ امریکی اخبار حقائق سامنے لے آیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
فلسطینیوں پر مظالم بند کیوں نہیں ہو رہے؟ امریکی اخبار حقائق سامنے لے آیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 July, 2025 سب نیوز
نیویارک ( آئی پی ایس) اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر بے جا مظالم بند نہ ہونے سے متعلق امریکی اخبار نیویارک ٹائمز حقائق سامنے لے آیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقتدار بچانے اور کرپشن کیسز کو ٹالنے کی خاطر غزہ جنگ کو طول دیا۔
تفصیلی رپورٹ میں نیویارک ٹائمز نے لکھا کہ یرغمالیوں کی رہائی کی پیش کش پر نیتن یاہو نے اپریل 2024ء میں جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی تھی، مگر مخلوط اسرائیلی حکومت کے سخت گیر وزیر خزانہ سموٹرچ کو بھنک پڑ گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سموٹرچ نے کہا کہ جنگ بندی ہوئی تو وہ مخلوط حکومت چھوڑ دے گا، نیتن یاہو نے اپنی حکومت برقرار رکھنے کی خاطر جنگ بندی مسترد کر دی۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی ہوجاتی تو سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرسکتا تھا لیکن نیتن یاہو نے ذاتی مفاد کی ہوس میں سنہری موقع کھو دیا ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنوے دن کل سے شروع ہوگئے، پی ٹی آئی کا عمران خان کی رہائی کیلئے تحریک باقاعدہ شروع کرنے کا اعلان بلوچستان میں 6 ماہ کے دوران دہشتگردی کے 501 واقعات میں257 افراد جاں بحق ہوئے، محکمہ داخلہ کی رپورٹ بجلی کے پیک آورز کے دورانیے میں اضافے سے متعلق پاور ڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر بھی زخمی ہوئے، ایرانی امریکی صدر کی ثالثی کی تجویز نے امن کا دروازہ کھولا، بھارت کا انکار انکی جنگی ذہنیت کا ثبوت ہے: وزیر داخلہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی دباؤ نہیں، پاکستانی سفیر ایران کا جوہری مذاکرات کے لیے نئی شرائط کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امریکی اخبار
پڑھیں:
جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے؛ نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اس تاثر کی سختی سے نفی کی ہے کہ ان کا ملک دنیا میں تنہا اور بے یار و مددگار ہوچکا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صحافیوں سے گفتگو میں پوچھا کہ کیا آپ کے پاس موبائل فون ہے۔
مثبت میں جواب ملنے پر نیتن یاہو نے فخریہ انداز میں کہا کہ جس جس کے پاس موبائل فون ہے اس کے پاس دراصل اسرائیل کا ٹکرا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کیا آپ کو معلوم ہے؟ بہت سارے موبائل فون، ادویات، خوراک اور وہ چیری، ٹماٹر جو آپ مزے سے کھاتے ہو سب اسرائیل میں بنتے ہیں۔
https://www.trtworld.com/video/f75ff4593c99
انھوں نے کہا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے جیسے اسرائیل تنہا رہ گیا ہے اور وہ اب صورت حال سے باہر نہیں نکل سکتا۔ میں کہتا ہوں ہم یہ کر گزریں گے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ان میں سے کچھ نے ہتھیاروں کے اور اس کے اجزاء کی ترسیل روک دی تو کیا ہم اس سے صورت حال سے نکل سکتے ہیں؟ ہاں ہم کر سکتے ہیں۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ پایہ کی انٹیلی جنس کی طرح ہم ہتھیار بنانے میں بھی بہت اچھے ہیں اور یہ ہم امریکا کے ساتھ مشترکہ طور پرکرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مغربی یورپ میں جو لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں کچھ چیزوں کی فراہمی سے انکار کر کے مشکل میں ڈال سکتے ہیں تو وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
نیتن یاہو کے بقول امریکا اور اسرائیل بہت بڑے چیلنجز جیسے ایران اور اس کے دہشت گرد پراکسیوں کی جارحیت کے دور میں کھڑے ہیں جو’’امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد‘‘ کے نعرے لگاتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے تاثرات حادثاتی طور پر نہیں ہیں کیونکہ وہ (پراکسی) اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں امریکی تہذیب کی فرنٹ لائن کے طور پر دیکھتے ہیں۔
نیتن یاہو نے اسرائیل کی طاقت پر فخر کرتے ہوئے مخالفین کو خبردار کیا کہ وہ اپنے لوگوں، علاقے اور دیگر مفادات کی نگرانی، روک تھام اور دفاع کی ملکی صلاحیت کو کم نہ کریں۔