کراچی: بارہویں ہوم اکنامکس اور آرٹس ریگولر کے خصوصی امیدواروں کے نتائج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
—جنگ فوٹوز
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ بارہویں جماعت کے ہوم اکنامکس اور خصوصی امیدواروں (آرٹس ریگولر) گروپس کے سالانہ امتحانات برائے 2025ء کے نتائج کا اعلان کر دیا۔
بورڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ محکمۂ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کی مقررہ ڈیڈ لائن سے قبل جولائی میں نتائج کا اعلان کیا گیا۔
چیئرمین انٹر بورڈ کراچی فقیر محمد لاکھو نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ہوم اکنامکس گروپ کے امتحانات میں رعنا لیاقت علی خان گورنمنٹ کالج آف ہوم اکنامکس کی طالبہ ارم فیصل بنت فیصل احمد رول نمبر 2045 نے ٹوٹل 1200 نمبرز میں سے 1054 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی۔
انہوں نے بتایا کہ ایمان ہاشمی بنتِ شجاعت علی رول نمبر 2044 نے 988 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ دوسری پوزیشن جبکہ شانزہ نایاب بنت محمد عامر رول نمبر 2135 نے 980 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
چیئرمین انٹر بورڈ کراچی کے مطابق خصوصی امیدواروں کے امتحانات میں دیوا ہائر سیکنڈری اسکول کی طالبہ سیدہ فاریہ بنت سید احسن رشید رول نمبر 995539 نے ٹوٹل 1100 میں سے 960 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ پہلی پوزیشن، دیوا ہائر سیکنڈری اسکول کی ہی طالبہ بریرا اسلام بنت شوکت اسلام رانا رول نمبر 995533 نے 925 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ دوسری پوزیشن جبکہ IDA-RIEU اسکول اینڈ کالج فار دی ڈیف کی طالبہ ایمان الشمس بنت شمس الحق رول نمبر 995502 نے 920 نمبرز اے ون گریڈ کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
ناظم امتحانات زرینہ راشد نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہوم اکنامکس گروپ کے امتحانات میں 198طالبات نے رجسٹریشن حاصل کی، 189 طالبات امتحانات میں شریک ہوئیں جن میں سے 112 طالبات کامیاب ہوئیں، اس طرح کامیابی کا تناسب 59.
انہوں نے بتایا کہ ان امتحانات میں 9 طالبات اے ون گریڈ، 24 اے گریڈ، 30 بی گریڈ، 31 سی گریڈ اور 18 ڈی گریڈ میں کامیاب قرار پائیں۔
ناظم امتحانات زرینہ راشد نے بتایا کہ خصوصی امیدواروں (آرٹس ریگولر گروپ) کے امتحانات میں 116 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی، 114 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جن میں سے 103 امیدوار کامیاب قرار پائے، اس طرح کامیابی کا تناسب 90.35 فیصد رہا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان امتحانات میں 19 امیدوار اے ون گریڈ، 55 اے گریڈ، 27 بی گریڈ اور 2 امیدوار سی گریڈ میں کامیاب ہوئے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خصوصی امیدواروں کے امتحانات میں نتائج کا اعلان ہوم اکنامکس رول نمبر بتایا کہ حاصل کی
پڑھیں:
پیپر لیک معاملہ: قائمہ کمیٹی نے کیمبرج امتحانات کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی سفارش کردی
کراچی:پاکستان میں کیمبرج کے لیک پرچوں سے متعلق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ میں برٹش کونسل کو پاکستان میں ٹیکس سے حاصل استثنیٰ، کیمبرج کی فی پرچہ فیس 60 ہزار روپے تک وصول کرنے اور کیمبرج کے امتحانات میں سخت سکیورٹی پروٹوکولز سے متعلق پورے امتحانی عمل کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی رپورٹ پر خود قائمہ کمیٹی نے اپنی تجاویز پر مشتمل نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، یہ رپورٹ قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی ذیلی کمیٹی نے تیار کی تھی جس کی کنوینر رکن قومی اسمبلی سبین غوری تھیں جبکہ دیگر اراکین میں زیب جعفر، عبدالعلیم خان ، داور کنڈی اور محمد علی سرفراز شامل تھے۔
رپورٹ کی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ سال 2025 سیریز میں اے ایس ریاضی پیپر ون 2 مئی کو دوپہر 2 بجے لیا گیا جبکہ پرچہ صبح 2 بجے آؤٹ ہوا، اے ایس ریاضی پیپر (4) سات مئی کو دوپہر 2 بجے لیا گیا جبکہ پرچہ صبح ساڑھے 3 بجے آؤٹ ہوا، اسی طرح کمپیوٹر سائنس پیپر (2) 15 مئی کی دوپہر 2 بجے لیا گیا جو دوپہر 12 بجے لیک ہوا۔
فزکس پیپر (2) 20 مئی کو صبح 9 بجے لیا گیا جو صبح 8 بجے لیک ہوا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی پرچے کا ایک بھی سوال لیک ہوتا ہے تو پورے امتحانی پرچے کی صداقت سوالیہ نشان بن جاتی ہے اور اس حوالے سے کیمبرج کا موقف غیر اطمینان بخش ہے۔
کمیٹی کے مطابق کیمبرج اس حوالے سے شفاف تحقیقات کرائے جس میں یہ معلوم ہوسکے کہ یہ پرچے اندرونی طور پر آؤٹ ہوئے ہیں یا کوئی بیرونی عوامل اس میں ملوث ہیں جبکہ کیمبرج کے ایکزامینیشن کے پورے مرحلے کی جانچ کے لیے حکومت کے ساتھ ملکر ایک تھرڈ پارٹی آڈٹ ضروری ہے جس میں سیکیورٹی کی خامیوں، گریڈنگ کے عمل اور ملکی سطح کے قوانین یا ریگولیشن پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے۔
کمیٹی نے اس معاملے پر بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ حکومت پاکستان اور کیمبرج انٹرنیشنل کے مابین بظاہر کوئی معاہدہ موجود نہیں لہٰذا کیمبرج کو آئی بی سی سی کے ساتھ ایک ریگولیٹری فریم ورک کے دائرے میں ہونا چاہئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیمبرج کا فیس اسٹرکچر 60 ہزار روپے تک جا پہنچا ہے جو والدین اور طلبہ پر مالی بوجھ ہے، کیمبرج کو فی پیپر ایکزامینیشن فیس اور اس مد میں نجی اسکولوں و برٹش کونسل کے ساتھ ریونیو شیئرنگ کی تفصیلات سے آگاہ کرنا چاہیے۔