ایچ آر سی پی کا پنجاب میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال پر اظہار تشویش
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
لاہور:
انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (ایچ آرسی پی) نے پنجاب میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کمیشن نے انسانی حقوق سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ میں سیاسی بے عملی، اقلیتوں کیخلاف مظالم اور بچوں و خواتین پر جاری تشدد کے واقعات کو نمایاں کیا ہے۔
ایچ آرسی پی کے مطابق 2024 کے عام انتخابات میں ووٹرز کی رجسٹریشن اور ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا لیکن مجموعی ٹرن آئوٹ میں کمی دیکھی گئی۔
پی ٹی آئی احتجاج روکنے کے لیے سڑکیں بند ،مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک ،سرگودھا میں مسیحی شہری کو توہینِ مذہب کے الزام میں ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت، 9 افراد کا کوئٹہ-تافتان شاہراہ پر قتل،7 پنجابی مزدوروں کے قتل،اوربچوں کے خلاف جرائم کی شرح بدستور بلند ہونے پر تشویش ظاہر کی گئی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان سمیت کئی ممالک نے قطر پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق 9 ستمبر کو دوحہ میں اسرائیلی طیاروں نے ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں حماس رہنما غزہ کے لیے امریکی جنگ بندی منصوبے پر غور کر رہے تھے۔ اس حملے میں حماس کے پانچ رہنما اور ایک قطری سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے اس حملے کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور علاقائی امن پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی ہلاکتوں پر احتساب ضروری ہے۔ قطر اور کئی ممالک نے ان کے مؤقف کی حمایت کی۔
قطری وزیر مریم المیسند نے حملے کو غدارانہ قرار دے کر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ اسرائیل کو سزا دی جا سکے۔ پاکستانی سفیر بلال احمد نے خبردار کیا کہ یہ حملہ خطے میں خطرناک بگاڑ پیدا کرے گا۔
دوسری جانب اسرائیل اور امریکا نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ جنیوا میں اسرائیلی سفیر نے اس بحث کو انسانی حقوق کونسل کی زیادتیوں کا حصہ قرار دیا اور الزام لگایا کہ یہ فورم اسرائیل مخالف پروپیگنڈے کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔
یورپی یونین، چین اور جنوبی افریقہ نے بھی اسرائیل کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے قطر کی خودمختاری اور علاقائی استحکام کی حمایت کی۔ جنوبی افریقہ کے نمائندے نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو استثنا دینے کے بجائے اس کا احتساب یقینی بنائے۔