ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دورہ ہے، جاوید ہاشمی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
جاوید ہاشمی نے لکھا ہے کہ مجھے بھی 23 سال کی قید ہوئی تھی، اور آپ کے مقدمات کا انجام بھی وہی ہوگا، جو میرے کیس کا ہوا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آپ کا لیڈر خود بھی ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے۔ ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دور ہے اور جمہوریت صرف کاغذوں میں باقی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اس کے کارکنوں کو میرا سلام‘‘۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی تحریک انصاف کے رہنماوں کے حق میں بول پڑے۔ پی ٹی آئی رہنماوں کو گزشتہ شب 9 مئی کیسز میں سنائی جانیوالی سزاؤں پر ردعمل جاری کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی کے اسیر رہنماوں کو حوصلہ رکھنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا کہ آپ کے کیسز کا بھی وہ انجام ہو گا جو میرے کیسوں کا ہوا تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر جاری پیغام میں جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ ’’تحریکِ انصاف کے بہادر شیروں، جنہیں 10، 10 سال کی قید ہوئی ہے، آپ میں سے کئی ہمارے مستقبل کے لیڈر ہیں، آپ نے مایوس نہیں ہونا۔
جاوید ہاشمی نے لکھا ہے کہ مجھے بھی 23 سال کی قید ہوئی تھی، اور آپ کے مقدمات کا انجام بھی وہی ہوگا، جو میرے کیس کا ہوا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آپ کا لیڈر خود بھی ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے۔ ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دور ہے اور جمہوریت صرف کاغذوں میں باقی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اس کے کارکنوں کو میرا سلام‘‘۔ یاد رہے کہ گزشتہ شب انسداد دہشتگردی عدالت نے نے یاسمین راشد اور محمود رشید سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماوں کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جاوید ہاشمی
پڑھیں:
ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تووہ دو تین بار آرمی چیف عاصم منیر سے بغلگیر ہوئے
ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی وفد کے ہمراہ ایرانی صدر اور ان کے وفد سے ملاقات ہوئی
ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑھ گئے، جس کی نشاندہی پر ان کی جانب سے دلچسپ ردعمل سامنے آیا۔ ملاقات کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب ایران کے صدر پاکستانی وفد کا استقبال کر رہے تھے اور وزیراعظم شہباز شریف سے مصافحہ کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، جس پر ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تو انہوں نے دلچسپ ردعمل دیتے ہوئے اس پر معذرت کی اور پھر دو تین بار آرمی چیف سے بغلگیر ہوئے۔ دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہبازشریف کی اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ ملاقات ہوئی جہاں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی سٹاف، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔