راولپنڈی: شادی شدہ خاتون کا قتل، تفتیش میں معاونت کیلئے 10 رکنی ٹیم تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
فائل فوٹو
راولپنڈی میں شادی شدہ خاتون کے قتل کے معاملے پر کیپٹل پولیس آفیسر (سی پی او) نے تفتیش میں معاونت کے لیے 10رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم کی سربراہی ایس پی راول ڈویژن راجا حسیب کریں گے۔
ڈی ایس پی سٹی اطہر شاہ، انسپکٹر ثناء اللّٰہ، انسپکٹر علی عباس، انسپکٹر ناصر عباس ٹیم میں شامل ہیں، ٹیم میں راولپنڈی پولیس کی آئی ٹی کے ماہرہن بھی شامل ہوں گے۔
ٹیم تفتیشی افسر کو مختلف اداروں سے بروقت معاونت یقینی بنائے گی، ٹیم مختلف اداروں سے ٹیکنیکل ثبوتوں کی فراہمی بھی یقینی بنائے گی، ٹیم فارنزک لیب کو بھجوائے جانے والے سیمپلز کی بروقت رپورٹ کی فراہمی یقینی بنائے گی، ٹیم حاصل معلومات کی روشنی میں مزید ملزمان کی بروقت گرفتاری یقینی بنائے گی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ پولیس کے مطابق لڑکی کو قتل کیا گیا اس لیے لاش کا پوسٹ مارٹم کرنا ہے، مجسٹریٹ نے خاتون کے ورثاء کو بھی 26جولائی کے لیے نوٹس جاری کردیا۔
واضح رہے کہ راولپنڈی میں شادی شدہ لڑکی کو 17 اور 18 جولائی کے درمیانی رات گلا دبا کر قتل کرکے دفنادیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق 19 سالہ لڑکی کی شادی 7 ماہ پہلے جنوری میں ہوئی تھی، مقتولہ کے شوہر ضیاء الرحمان نے قتل کے چار دن بعد 21 جولائی کو ایف آئی آر بھی درج کروائی کہ اس کی بیوی گھر سے بھاگ گئی ہے اور عثمان نامی شخص سے غیر شرعی نکاح کر لیا ہے۔
شادی شدہ خاتون کو جرگے کے حکم پر قتل کیا گیا، پولیس نے واقعہ میں ملوث 8 افراد کو گرفتار کرلیا، جرگہ لڑکی اور اس کے شوہر کے خاندانوں پر مشتمل تھا۔ گرفتار افراد میں جرگے میں شامل افراد کے علاوہ قبرستان کے سیکریٹری اور گورکن بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شادی شدہ خاتون یقینی بنائے گی
پڑھیں:
میکسیکو ، شاپنگ اسٹور میں آتشزدگی، 23 افراد ہلاک، بچے بھی شامل
میکسیکو (ویب ڈیسک) شاپنگ اسٹور میں ہونے والی آتشزدگی سے 23 افراد ہلاک جبکہ 11 زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔خبرایجنسی کے مطابق آگ اس وقت بھڑک اٹھی جب لوگوں کی بڑی تعداد خریداری میں مصروف تھے۔ فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پالیا۔ وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔
مقامی حکام نے فرانزک میڈیکل سروس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر اموات زہریلی گیسوں سے ہوئی ہیں۔ آگ لگنے کی وجہ ابھی تک واضح نہ ہوسکی تاہم کچھ میڈیا نے برقی خرابی کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔ شہر کے حکام نے بتایا کہ اسٹور، جو کہ مشہور ڈسکاؤنٹ چین والڈو کا حصہ ہے، حملے کا نشانہ نہیں تھا۔