رنویر سنگھ کی پاکستان مخالف فلم میں بینظیر بھٹو کی تصویر نمایاں کیے جانے پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
بھارتی اداکار رنویر سنگھ کی آنے والی نئی بالی ووڈ فلم ‘دھرندر’ کے ٹیزر میں بینظیر بھٹو اور پیپلز پارٹی کا جھنڈا دکھائے جانے پر پاکستان میں تنقید کی جارہی ہے۔ فلم کے مناظر میں پاکستان کو منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے جسے عوام اور سیاسی حلقے پروپیگنڈا قرار دے رہے ہیں۔
ٹیزر میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے جھنڈے اور سابق وزیرِاعظم بینظیر بھٹو کی تصاویر شامل ہیں جس پر خاص طور پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ پی پی پی کے جیالوں نے فلم سازوں پر پاکستان کی سیاسی تاریخ مسخ کرنے اور قومی علامات کے توہین آمیز استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’مجھے بھی بالی ووڈ کی ضرورت نہیں‘، دلجیت دوسانجھ نے تنقید پر واضح اعلان کردیا
ان کا کہنا ہے کہ بینظیر بھٹو ہماری قومی رہنما تھیں، ان کی تصویر کو اس طرح استعمال کرنا ناقابلِ قبول ہے۔
فلم کی کہانی مکمل طور پر ابھی سامنے نہیں آئی ہے تاہم خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ایک بھارتی خفیہ ایجنٹ کی کہانی ہے جو دہشتگردی کے خفیہ منصوبے آشکار کرتا ہے۔ اس دوران پاکستان منفی تاثر دیا گیا ہے جس پر فلم شائقین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ٹیزر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر #BoycottDhurandharٹرینڈ کر رہا ہے اور صارفین فلم کو ‘پاکستان دشمن پروپیگنڈا’ قرار دے رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ بالی ووڈ کو ایسی تنقید کا سامنا ہے، ماضی میں فینٹم، کشمیر فائلز اور ایک تھا ٹائیگر جیسی فلمیں بھی اپنے پاکستان مخالف پلاٹ کی وجہ سے تنقید کی زد میں آ چکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بینظیر بھٹو
پڑھیں:
امارات،سنگاپوراور ناروے اے آئی کے استعمال میں نمایاں، پاکستان بہت پیچھے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سنگاپور،ناروے، متحدہ عرب امارات، نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کے عالمی استعمال میں نمایاں برتری حاصل کر لی ہے۔ جبکہ پاکستان اس دوڑ میں کافی پیچھے ہے جہاں آبادی کا صرف ایک محدود حصہ روزمرہ زندگی میں اے آئی ٹولز استعمال کر رہا ہے۔
رپورٹ میں 170 ممالک میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے فروغ، اس کے استعمال اور سرکاری و نجی شعبوں میں اس کے انضمام کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ جس کے مطابقمتحدہ عرب امارات اور سنگاپور میں کام کرنے والے 50 فیصد سے زائد افراد باقاعدگی سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس استعمال کر رہے ہیں، جس سے یہ دونوں ممالک عالمی درجہ بندی میں سرِفہرست قرار پائے ہیں۔جبکہ پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم ہے، جہاں بیشتر افراد اب تک آرٹیفیشل انٹیلیجنس کام یا تعلیم کے لیے استعمال نہیں کر رہے۔یہ انکشاف مائیکروسافٹ کے اے آئی اکنامی انسٹیٹیوٹ کی نئی رپورٹ ’اے آئی ڈیفیوشن رپورٹ 2025ء‘ میں کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے فروغ میں سست رفتاری کی بنیادی وجوہات انٹرنیٹ کی محدود رسائی، ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی اور پاکستان کی علاقائی زبانوں میں اے آئی ٹولز کی عدم دستیابی ہیں۔ جن ممالک میں لوگ اپنی زبان، جیسے انگریزی یا عربی میں اے آئی استعمال کر سکتے ہیں، وہاں اس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
مسلم ممالک میں متحدہ عرب امارات سب سے آگے ہے، اس کے بعد سعودی عرب، ملائشیا، قطر اور انڈونیشیا نمایاں ہیں، جو آرٹیفیشل انٹیلجنس کی تعلیم، ڈیٹا سینٹرز اور حکومتی پروگرامز میں بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل بھی اُن 7 ممالک میں شامل ہے جو جدید آرٹیفیشل انٹیلجنس ماڈلز تیار کر رہے ہیں، اسرائیل ساتویں نمبر پر ہے جبکہ امریکا، چین، جنوبی کوریا، فرانس، برطانیہ اور کینیڈا اس فہرست میں اس سے آگے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان ابھی آرٹیفیشل انٹیلجنس تیار کرنے والے ممالک میں شامل نہیں، تاہم بہتر ڈیجیٹل تعلیم، انٹرنیٹ سہولتوں اور مہارتوں کے فروغ کے ذریعے وہ اس میدان میں اپنی پوزیشن بہتر بنا سکتا ہے۔ تجویز کیاگیاہے کہ امیر اور غریب ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اے آئی کے فرق کو کم کیا جائے تاکہ تمام اقوام اس جدید ٹیکنالوجی کے فوائد سے یکساں طور پر مستفید ہو سکیں۔