کسی غیر آئینی اور غیر قانونی عمل کو تسلیم نہیں کرتے: علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
پشاور (آئی این پی) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کو سازش کے تحت ہٹایا گیا۔ ان کو پاکستان کو خود مختار بنانے کی سزا دی جا رہی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کا پیغام ہر ضلع، ہر یونین کونسل اور ہر شخص تک پہنچایا جا رہا ہے۔ مختلف علاقوں میں ریلیوں اور میٹنگز کا سلسلہ جاری ہے۔ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو غیرآئینی اور غیرقانونی طور پر قید کیا گیا ہے جو ہم نہیں مانتے، ان کو توڑنے کے لیے بشریٰ بی بی کو بھی ناحق قید کیا گیا ہے۔ اس فسطائیت کے باوجود بانی پی ٹی آئی آئین و قانون کی بات کر رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو توڑنے والے خود ٹوٹ جائیں گے۔ عوام ان کے ساتھ ہیں۔ ہم کسی غیرآئینی اور غیر قانونی عمل کو تسلیم نہیں کرتے، بانی پی ٹی آئی ہماری نسلوں کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں، پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بانی پی ٹی آئی سے بڑھ کر ہمارے لیے کچھ نہیں، یہی ہمارا نظریہ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر ہماری فوج پر حملے کی کوشش کی گئی تو ہم حملہ آوروں اور انکی تنظیم دونوں کو نشانہ بنائیں گے۔ ہم اپنی فوج کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کارروائی کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی فوج کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دیں گے اور حماس کے خلاف کارروائیاں بھی جاری رکھیں گے۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے کچھ حصوں میں اب بھی حماس کے مراکز موجود ہیں، جنہیں مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز ہیں، جنہیں جلد ختم کر دیا جائے گا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اگر ہماری فوج پر حملے کی کوشش کی گئی تو ہم حملہ آوروں اور ان کی تنظیم دونوں کو نشانہ بنائیں گے۔ ہم اپنی فوج کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کارروائی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں کی جانے والی کارروائیاں امریکا کو رپورٹ کی جاتی ہیں، لیکن کسی قسم کی اجازت نہیں لی جاتی۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ وہ اعلیٰ سطح پر سکیورٹی کی ذمہ داری خود لیتے ہیں اور اسے کسی صورت ترک نہیں کریں گے۔ دوسری جانب حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کی پاسداری پر عمل کروانے کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کر رہا۔