عالمی برادری غزہ کے امتحان میں ناکام ہو گئی، مصری وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں بدر عبدالعاطی کا کہنا تھا کہ غزہ میں داخل ہونے والی 75% امداد مصر کے راستے پہنچی ہے جب کہ ہزاروں ٹرک اب بھی غزہ میں داخلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کے وزیر خارجہ "بدر عبدالعاطی" نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات اپنے آخری مراحل میں ہیں۔ متنازعہ موضوعات میں سے زیادہ تر معاملات حل ہو چکے ہیں صرف ایک مسئلہ باقی ہے جس پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ مصر، قطر کے تعاون اور امریکی ہم آہنگی کے ساتھ اسرائیلی و فلسطینی فریقین کے ساتھ رابطے میں ہے، تا کہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالا جا سکے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں انسانی صورت حال فلسطین-اسرائیل تنازع اور انسانی حقوق کے نام پر ترقی یافتہ کہلانے والی دنیا کی تاریخ میں ایک ناقابل بیان المیہ بن چکی ہے۔ بدقسمتی سے عالمی برادری، غزہ میں جاری مظالم کو خاموشی سے دیکھتے ہوئے اس امتحان میں ناکام ہو گئی ہے۔
بدر عبدالعاطی نے کہا کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنا ہماری ریڈ لائن ہے جسے مصر کبھی عبور نہیں کرنے دے گا۔ انہوں نے کہا کہ عرب-اسلامی منصوبہ، غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بناتا ہے جس میں غزہ کے کسی بھی رہائشی کو نقل مکانی کی ضرورت نہیں ہو گی۔ رفح بارڈر کراسنگ کے بارے میں بدر عبدالعاطی نے کہا کہ مصری حصہ ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے کھلا رہتا ہے۔ غزہ میں داخل ہونے والی 75% امداد مصر کے راستے پہنچی ہے جب کہ ہزاروں ٹرک اب بھی غزہ میں داخلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ لیکن اسرائیل نے گذرگاہ کے فلسطینی حصے پر قبضہ کر رکھا ہے اور امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بدر عبدالعاطی نے کہا کہ
پڑھیں:
ملتان : میٹرک کے امتحان میں رکشا ڈرائیور کے بیٹے کی پہلی پوزیشن
ملتان:میٹرک کے امتحانات میں بورے والا سے تعلق رکھنے والے رکشا ڈرائیور کے بیٹے محمد احمد نے باپ کا نام روشن کردیا، آرٹس گروپ میں 1161 نمبرز حاصل کرکے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اس ہونہار نوجوان کا تعلق بورے والا کے گاؤں سے ہے جس نے مدرسہ جامعہ حنفیہ سے میٹرک کا امتحان دیا اور پہلی پوزیشن حاصل کی۔ نوجوان کے اس کارنامے پر اہل خانہ خوشی سے نہال ہیں جب کہ اہل محلہ نے بھی نوجوان پر فخر کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قابل نوجوان محمد احمد نے کہا کہ میرے والد نے نہ صرف میری پڑھائی کا مالی بوجھ اٹھایا بلکہ مجھے میری بہت زیادہ حوصلہ افزائی بھی کی، وہ کہتے تھے میں خود تو نہیں پڑھ سکا لیکن میرا بیٹا میرا نام روشن کرے گا۔
ہونہار نوجوان کے والد محمد افضل کا کہنا ہے کہ آج میں بہت خوش ہوں، میں پڑھ لکھ نہیں سکا میری خواہش تھی کہ میرا بیٹا پڑھ لکھ جائے۔