ایئربلیو طیارہ حادثے کو 15 سال بیت گئے، زخم آج بھی تازہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرا کر تباہ ہونے والے ایئربلیو طیا رہ حادثے کو 15 برس بیت گئے لیکن افسوس ناک واقعے میں اپنوں کے بچھڑ جانے کا غم آج بھی تازہ ہیں۔بدقسمت طیارے نے7 بجکر 41 منٹ پر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے اڑان بھری اور 9 بجکر 41 منٹ پر اسلام آباد ایئرپورٹ پر قائم کنٹرل ٹاور سے رابطہ منقطع ہوا اور اسی دوران جہاز حادثے کا شکار ہوا، حادثے میں 6 کریو ممبران سمیت 152 مسافر جاں بحق ہوئے تھے۔حادثے کے تحقیقات کرنے والے سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ نے اپنی رپورٹ میں پائلٹ کو فلائنگ ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزیوں پر حادثے کا ذمہ دار قرار دیا۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پائلٹ نے خود کو غیر محفوظ صورتحال میں ڈالا اور خراب موسم میں جہاز کو نیچے اتارنے کیلئے سنگین خلاف ورزیوں اور فلائنگ ڈسپلن کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوا جبکہ کم اونچائی پر خطرناک علاقے میں طیارے کو غیر محفوظ حالت میں رکھا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کاک پٹ ریسوس مینجمنٹ اور پائلٹس سکلز کی ناکامی حادثے کی وجہ بنی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کھارادر میں رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) کھارادر سٹی مال میں لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق کھارادر تھانے کی حدود بمبئی بازار اچھی قبر کے قریب سا ت منزلہ رہائشی عمارت سٹی مال میں لفٹ اوپری منزل سے گراونڈ فلور کی جانب آرہی تھی کہ اچانک بیلٹ ٹوٹنے کے باعث لفٹ زمین سے جا ٹکرائی۔ ابتدائی تفتیش میں ممکنہ فنی خرابی کو حادثے کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ امدادی ٹیموں نے لفٹ میں پھنسے زخمیوں کو نکال کر ایدھی ایمبولینسوں کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا۔تمام زخمی افراد عمارت کے رہائشی ہیں اور ان کو معمولی زخم آئے ہیں، حالت خطرے سے باہر ہے۔ عمارت کے گراؤنڈ فلور پر تجارتی دکانیں جبکہ اوپری منزلوں پر رہائشی یونٹس قائم ہیں ۔پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی فنی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، جبکہ عمارت کے لفٹ سسٹم اور مرمتی ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔