زائرین کے بائی روڈ سفر پر پابندی کو مسترد کرتے ہیں، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان طارق جعفری نے کہا کہ اس پابندی سے زائرین کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوگا۔ بائی روڈ سفر پر پابندی ناقابل قبول ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے ترجمان طارق احمد جعفری نے کہا ہے کہ زائرین کے براستہ سڑک عراق جانے پر پابندی کا فیصلہ قابل قبول نہیں ہے۔ وفاقی حکومت فوری طور پر فیصلے پر نظرثانی کرے۔ یہ بات انہوں نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اور اس کی ذیلی تنظیموں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں وفاقی وزیر داخلہ نے تہران میں ایران، عراق اور پاکستان کے درمیان سہ فریقی کانفرنس میں شرکت کے بعد کہا تھا کہ اس مرتبہ زائرین کیلئے ہر پہلو سے جامع پالیسی لائی جائے گی۔ جس سے زائرین کو سہولیات میسر آئیں گی۔ جس کے بعد زائرین کی ایک بڑی تعداد نے عراق جانے کیلئے درخواستیں جمع کرائیں، جبکہ گروپ آرگنائزرز نے ویزہ، ہوٹل، ٹرانسپورٹ اور انشورنس سمیت دیگر انتظامات پر کام شروع کر دیا اور درخواست جمع کرنے والوں نے ویزہ فیس بھی جمع کرا دی ہے۔ جس کے بعد ایران اور عراق کے ہوٹلوں میں زائرین کیلئے ایڈوانس بکنگ اور ٹرانسپورٹرز کو ادائیگیاں کی گئیں، جس کی رقم کروڑوں روپے بنتی ہے۔ اب وزارت داخلہ اور حکومت پاکستان کی جانب سے براستہ سڑک عراق زیارات پر جانے پر پابندی سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومت پاکستان اور وفاقی وزیر داخلہ فوری طور پر فیصلہ واپس لیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر پابندی
پڑھیں:
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار
سٹی 42: محکمہ داخلہ نے پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔ اس کے تحت ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور چار یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔
پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، جبکہ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم ممنوع ہے۔ تاہم پابندی شادی، جنازہ اور تدفین کی تقریبات پر لاگو نہیں ہوگی اور فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار، عدالتیں مستثنیٰ ہوں گے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
محکمہ داخلہ نے واضح کیا کہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں اور عوامی جلوس و دھرنے دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ بن سکتے ہیں۔ دفعہ 144 کے نفاذ میں یہ توسیع 8 نومبر تک برقرار رہے گی اور عوامی آگاہی کے لیے اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جائے گی۔