وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام) پر عملدرآمد سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ بلوچستان کی ترقی کا جامع روڈ میپ ہوگا، سرفراز بگٹی

اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور جماعت اسلامی کے نمائندے شریک تھے جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری برائے ترقیات و منصوبہ بندی زاہد سلیم نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ منظور شدہ ترقیاتی اسکیموں پر فوری عملدرآمد ناگزیر ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ 65 کروڑ روپے تک مکمل فنڈنگ حاصل کرنے والی اسکیمیں فروری 2026 تک ہر صورت مکمل کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے مشاورت اور منصوبہ بندی مارچ 2026 سے قبل مکمل کر لی جائے گی، تاکہ ترقیاتی عمل کو شفاف، مؤثر اور بروقت بنایا جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پی سی-ون صرف مکمل تخمینہ لاگت کی بنیاد پر منظور کیا جائے گا اور مرحلہ وار تخمینے ناقابل قبول ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دستیاب وسائل کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کی تشکیل ہی فوری اور مؤثر عملدرآمد کو ممکن بنائے گی۔

مزید پڑھیے: نئے مالی سال کا بجٹ عوامی ضروریات سے ہم آہنگ ہوگا، وزیر اعلیٰ بلوچستان

میر سرفراز بگٹی نے ترقیاتی عمل میں شفافیت، رفتار اور معیار کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ منتخب عوامی نمائندوں کی مشاورت سے شفافیت میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ مفاد عامہ سے متعلق اراکین اسمبلی کی تجاویز ترقیاتی ترجیحات کا حصہ بنائی جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر اسکیم کی بروقت تکمیل عوامی اعتماد کی بحالی کی ضمانت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام اہم اسکیموں پر تیز رفتار پیش رفت کی مؤثر نگرانی کی جائے گی اور کسی بھی مرحلے پر بدانتظامی یا بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان حکومت کا گرفتار ملازمین کی رہائی کا فیصلہ، گرینڈ الائنس نے احتجاج مؤخر کردیا

میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور پائیدار ترقی کے لیے سیاسی اتفاق رائے اور انتظامی سنجیدگی ناگزیر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بلوچستان پارلیمانی کمیٹی بلوچستان پی ایس ڈی پی وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان بلوچستان پارلیمانی کمیٹی بلوچستان پی ایس ڈی پی وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی میر سرفراز بگٹی وزیر اعلی نے کہا کہ

پڑھیں:

ایمان مزاری نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف ہراسمنٹ کمیٹی میں شکایت جمع کروادی

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے درمیان تلخ کلامی کے معاملے میں ایمان مزاری نے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف ہراسمنٹ کمیٹی میں شکایت جمع کروا دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس ثمن رفعت امتیاز اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین سے ہراسمنٹ کی انکوائری کمیٹی کی سربراہ ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کے کورٹ ایسوسی ایٹ کو چیف جسٹس کے خلاف شکایت موصول کروا دی گئی۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف خواتین کے ہراسمنٹ سے تحفظ کے ایکٹ کے تحت انکوائری کی جائے، تعین کیا جائے کہ چیف جسٹس نے ایمان مزاری سے متعلق صنفی اور دھمکی آمیز ریمارکس دیے، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کو شکایت کنندہ کو ہراساں کرنے کا مرتکب قرار دیا جائے۔

ایمان مزاری نے شکایت میں مزید کہا ہے کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف ہراساں کرنے پر معاملہ مجاز اتھارٹی سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • ڈیرہ مراد جمالی، ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس
  • وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے سرکاری دفاتر میں ای فانلنگ نظام کو افتتاح کردیا
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، بے ضابطگیوں کی نشاندہی
  • ایمان مزاری کی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف شکایت ہراسمنٹ کمیٹی میں جمع
  • ایمان مزاری نے چیف جسٹس کیخلاف ہراسمنٹ کمیٹی میں شکایت جمع کروادی
  • ایمان مزاری نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف ہراسمنٹ کمیٹی میں شکایت جمع کروادی