فوٹو اسکرین گریب

سوات کے مدرسے میں تشدد سے طالبعلم کی ہلاکت کے کیس میں مرکزی ملزم عمر اور اس کا بیٹا احسان گرفتار کرلیا گیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کا کہنا ہے کہ سوات مدرسے میں تشدد کے واقعے میں ملوث 10 ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے، مدرسے میں تشدد کے واقعے کے بعد مرکزی ملزمان فرار ہوگئے تھے۔

سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا

21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔ مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللّٰہ، ناظم مدرسہ عبد اللّٰہ، اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ 21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔

مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللّٰہ، ناظم مدرسہ عبد اللّٰہ، اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق مقتول فرحان مدرسے واپس جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی، اسی دن نماز مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بچہ غسل خانے میں گر گیا ہے، چچا اسپتال پہنچے تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔

سوات مدرسے میں بچے کو تشدد سے مار دیا گیا، والدین پر کیا گزری ہوگی، مولانا طارق جمیل

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ قاری نے بچے پر اتنا تشدد کیا کہ وہ انتقال ہوا، اس پر بہت دکھ ہوا۔

ڈی پی او کا کہنا تھا کہ مدرسے میں زیرِ تعلیم 160 کے قریب بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا۔ 

گل کدہ میں بھی مدرسہ میں ایک اور بچے پر تشدد کے واقعہ پر دو ملزمان، محمد رحمان اور عبدالسلام، کو چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مدرسے کے

پڑھیں:

میرپورخاص، زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون بیان سے مکر گئی

میرپورخاص میں زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون عدالت میں اپنے پہلے بیان سے مکر گئی۔ 

دو ہفتے قبل خاتون نے دو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا کہ دو ملزمان نے اس کے ساتھ زیادتی کی ہے جس کی بنیاد پر ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا،جبکہ دوسرے کی تلاش جاری تھی۔ 

خاتون نے عدالت میں ملزمان کو پہچاننے سے انکار کر دیا، عدالت نے گرفتار ایک ملزم کی ضمانت منظور کر لی۔

ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں بھی خاتون پر تشدد اور زیادتی کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔ 

پولیس کے مطابق ڈی این اے رپورٹ کا انتظار ہے جس میں مزید کچھ روز لگ سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • میرپورخاص، زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون بیان سے مکر گئی
  • سوات: مدرسے میں تشدد سے طالبعلم کی موت، مرکزی ملزم بیٹے سمیت گرفتار
  • سوات کے مدرسے میں تشدد کر کے بچے کو مارنے والا مرکزی ملزم گرفتار
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کیخلاف درخواست واپس
  • تھرپارکر: 3 ماہ قبل قتل کی گئی لڑکی کیس کا ایک اور ملزم گرفتار
  • اسلام آباد: گدھے کا گوشت برآمد کیس، گرفتار غیر ملکی ملزم جیل منتقل
  • مدرسے میں استاد کے تشدد سے بچے کے جاں بحق ہونے پر شہزاد رائے بھی بول اٹھے
  • مدرسے کے جاں بحق طالبعلم کو انصاف دلاؤں گا، شہزاد رائے
  • رینجر اہلکاروں کو کچلنے کا کیس : مرکزی ملزم کیجانب سے ٹرائل روکنے کی درخواست دائر