رکن لوک سبھا کی پاک بھارت جنگ کے دوران رافیل طیارے گرانے کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
لوک سبھا کے رکن امریندر سنگھ راجا نے پاک بھارت جنگ کے دوران رافیل گرانے کی تصدیق کر دی۔
امریندر سنگھ راجا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بسیانہ ایئر فورس اسٹیشن کے پاس ایک لڑاکا طیارے کا ٹیل گرا، یہ ٹیل رافیل طیارے کا تھا جس پر BS-001 لکھا ہوا تھا، حادثے میں ایک شخص ہلاک جبکہ 9 افراد زخمی ہوئے۔
امریندر سنگھ راجہ نے کہا کہ بھارتی ایئر مارشل نے بھی طیارہ گرنے کی تصدیق کی، بھارتی ایئر مارشل نے کہا کہ یہ ایک ’’غیر شناخت شدہ‘‘ طیارے کا پرزہ ہے۔
لوک سبھا کے رکن کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر مارشل نے اس ایئر کرافٹ کو غیر شناخت شدہ قرار دیا، درحقیقت بھارتی ایئر مارشل نے بھارتی عوام سے حقائق چھپائے۔
واضح رہے کہ پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان نے بھارت کے جنگی طیارے مار گرائے تھے جن میں فرانسیسی کمپنی کے رافیل طیارے بھی شامل تھے۔
فرانس سمیت دیگر اداروں کی جانب سے تصدیق کے باوجود بھارت جنگی طیارے گرنے کے حوالے سے انکاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی ایئر مارشل نے
پڑھیں:
آپریشن سندور کیوں روکا؟ راہول گاندھی کا مودی سرکار سے لوک سبھا میں دوٹوک سوال
بھارت کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں پیر کو آپریشن سندور پر بحث کے دوران اس وقت گرما گرمی ہوگئی جب اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے حکومت سے سوال کیا کہ آپریشن سندور کیوں روکا گیا؟۔
بھارتی لوک سبھا کے خصوصی اجلاس کے دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آپریشن سندور پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا ”ہم نے اپنی فوج کو مکمل آزادی دی کہ وہ اہداف کا تعین کریں اور منہ توڑ جواب دے۔
انہوں نے کہا کہ ”10 مئی کی صبح، جب بھارتی فضائیہ نے کئی پاکستانی ایئربیسز کو تباہ کیا تو پاکستان نے شکست تسلیم کرتے ہوئے جنگ بندی کی درخواست کی۔“
انہوں نے دعویٰ کیا کہ “پاکستان کے ڈی جی ایم او نے فون کیا اور کہا، ’مہاراج، اب روک دیجیے؛ بہت ہوگیا۔‘ اور ہم نے ان کی درخواست قبول کر لی، راج ناتھ سنگھ کی تقریر دوران ان کو روکتے ہوئے راہول گاندھی اچانک بول پڑے ”تو آپ نے آپریشن سندور روکا کیوں؟“
راہول گاندھی کی اس مداخلت پر حکومتی ارکان پارلیمان میں بے چینی پھیل گئی۔ راج ناتھ سنگھ نے راہول گاندھی کو بیٹھنے کا اشارہ کرتے ہوئے کہا، “میں پہلے ہی اس بارے میں تفصیل سے بات کر چکا ہوں۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ قائد حزبِ اختلاف کو سوال کرنے کا حق ہے، مگر انہیں میری مکمل تقریر سننی چاہیے۔
بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت کا مقصد صرف دہشت گردی کے مراکز کو نشانہ بنانا تھا، کسی قسم کی جنگی کشیدگی بڑھانا نہیں تھا۔
ان کے مطابق بھارت کے ڈی جی ایم او نے بھی پاکستانی ہم منصب کو واضح کیا کہ بھارت تصادم بڑھانا نہیں چاہتا، مگر پاکستان نے اس بات کو نظر انداز کیا۔
راہول گاندھی کی طرف سے اٹھایا گیا وہ سوال تھا جس نے سیزفائر کے پس منظر کو دوبارہ بحث کا مرکز بنا دیا، خاص طور پر وہ ٹیلیفون کال جس میں مبینہ طور پر پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست کی تھی۔
کانگریس کی جانب سے بعد ازاں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ بھارت کو آپریشن مکمل کرنا چاہیے تھا، نہ کہ سیزفائر پر رضامندی ظاہر کرنی چاہیے تھی۔
کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے سوال اٹھایا ”پوری قوم، اپوزیشن بھی، وزیراعظم مودی کے ساتھ کھڑی تھی، پھر 10 مئی کو اچانک سیزفائر کی خبر کیوں آئی؟“
انہوں نے مزید کہا ”اگر پاکستان گھٹنے ٹیکنے کو تیار تھا تو بھارت نے کارروائی کیوں روکی؟ کس کے کہنے پر روکی؟ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود 26 بار کہا ہے کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان سیزفائر کروایا۔