پی آئی اے کا چوبرجی چوک میں کھڑے جہاز کی تزین و آرائش کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پی آئی اے نے لاہور کے علاقے چوبرجی چوک میں کھڑے جہاز کی تزین و آرائش کے کا م کا آغاز کر دیاہے ، طیارے اور سیارہ گاہ کی بحالی کا کام 14 اگست تک مکمل کیاجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق یوم آزادی کے روز عوام اور بچے نئے تیار کردہ جہاز کی سیر کرسکیں گے ، 80 کی دہائی سے گراونڈ کیا گیا طیارہ حالات کیساتھ اپنی خوبصورتی کھو بیٹھا تھا ، اورنج لائن ٹریک کی تعمیر کے دوران بھی طیارے پر گرد کی انمٹ تہہ جم گئی تھی۔
پی آئی اے نے یورپ اور برطانیہ کیلئے پروازیں بحال ہونے پر اپنی ری برینڈنگ کا فیصلہ کیا ہے ، چوبرجی طیارے کی بحالی پی آئی اے کے ڈی جی ایم مارکیٹنگ اطہر حسن اعوان کی نگرانی میں ہوگا ، خستہ حال طیارے میں نئے رنگ و روغن کے علاوہ نئی نشستیں بھی لگ رہی ہیں۔
ڈالر کی آج کے مطابق حقیقی قدر 243.
طیارے کے کاک پٹ کو بھی بچوں کی دلچسپی کیلئے اصل حالت میں بحال جارہا ہے ۔ طیارے اور سیارہ گاہ کی سیر کیلئے بچوں کیلئے 100 جبکہ بڑوں کیلئے اس کی ٹکٹ 150 روپے رکھی گئی ہے ۔ لاہور سے پہلے کراچی میں بھی عوامی مقام پر کھڑے طیارے کو بحال کیا گیا ہے ۔
ترجمان کے مطابق پشاور میں موجود گراونڈڈطیارے کو بھی جلد اصل شکل میں واپس لایا جائے گا۔ چوبرجی طیارے کیساتھ بنی سیارہ گاہ میانببچوں کو سوج چاند ستاروں کے حوالے سے روزانہ خصوصی شو بھی دکھایا جائے گا ۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
حکومت کا گردشی قرضہ 2.3 کھرب سے کم کر کے 561 ارب تک لانے کا فیصلہ
حکومت نے بجلی کے شعبے میں موجود گردشی قرضے کو 2.381 کھرب روپے سے کم کر کے 561 ارب روپے تک لانے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ قدم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیے گئے وعدے کے مطابق اٹھایا جا رہا ہے۔
اس مقصد کے لیے حکومت 1.275 کھرب روپے کی خطیر رقم، جو 18 کمرشل بینکوں سے حاصل کی گئی ہے، پاور ہولڈنگ لمیٹڈ (PHL) اور کچھ بجلی پیدا کرنے والے اداروں کو ادائیگی کے لیے استعمال کرے گی۔
انگریزی اخبار میں شائع خالِد مصطفیٰ کی رپورٹ کے مطابق، بجلی ڈویژن کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ یہ رقم رواں یا آئندہ ہفتے کے دوران جاری کی جائے گی تاکہ گردشی قرضہ کم کر کے اسے آئی ایم ایف کے طے شدہ ہدف 561 ارب روپے تک محدود کیا جا سکے۔
حاصل شدہ قرضے میں سے 1.252 کھرب روپے کی رقم سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی-جی (CPPA-G) استعمال کرے گی، جس کے ذریعے 683 ارب روپے کی پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کی واجب الادا رقم اور 569 ارب روپے کے سود کے حامل واجبات کی ادائیگیاں کی جائیں گی۔
حکام کے مطابق یہ تمام ادائیگیاں CPPA-G کے ذریعے کی جائیں گی، جس کے بعد باقی ماندہ 561 ارب روپے کا گردشی قرضہ بجلی ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا جائے گا۔
اس نمایاں کمی کا کریڈٹ وزیرِاعظم کے مشیر محمد علی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) ظفر اقبال اور SECP، CPPA-G، اور نیپرا کے ماہرین پر مشتمل ٹاسک فورس کو جاتا ہے جنہوں نے نجی بجلی گھروں (IPPs) سے بات چیت کے ذریعے 348 ارب روپے کی ادائیگیاں ممکن بنائیں۔
علاوہ ازیں اسی ٹیم نے IPPs کے واجب الادا 387 ارب روپے کے سود کی معافی بھی حاصل کی۔
اس کے علاوہ، 254 ارب روپے کی رقم اضافی بجٹ سبسڈی کی صورت میں گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے فراہم کی گئی۔
اب بھی 224 ارب روپے کے غیر سودی اور 337 ارب روپے کے سودی واجبات باقی ہیں، جنہیں اصلاحات اور ڈسکوز (DISCOs) کی کارکردگی بہتر بنا کر نمٹایا جائے گا۔
صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہیں ڈالا جا رہا، کیونکہ 1.275 کھرب روپے کے قرضے کی ادائیگی کے لیے 3.23 روپے فی یونٹ کا ڈیٹ سروس سرچارج (DSS) پہلے سے بجلی کے بلوں میں شامل ہے۔
یہ سرچارج اب آئندہ چھ برس تک لاگو رہے گا تاکہ مذکورہ قرضہ اتارا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق افسر نے واضح کیا کہ 3.23 روپے فی یونٹ سرچارج نیا نہیں ہے، بلکہ پہلے سے رائج ہے اور اسے صرف مدت کے لحاظ سے توسیع دی گئی ہے۔
پہلے اس پر 10 فیصد کی حد مقرر تھی، جسے اب آئی ایم ایف کی ہدایت پر ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ یہ اصلاحاتی شرط کا حصہ تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں