فیڈرل بورڈ آ ف ریو نیو نے نئی لائسنسنگ کمیٹی تشکیل دیدی
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)فیڈرل بورڈ آ ف ریو نیو نے نئی لائسنسنگ کمیٹی تشکیل دیدی، سیلزٹیکس رجسٹریشن کیلئے درخواستوں کی جانچ پڑتال کیلئے ہائی لیول کمیٹی قائم کی گئی۔سیلزٹیکس رولز2006،انکم ٹیکس آرڈیننس2001کے تحت اختیارات استعمال کیے گئے، نئی رجسٹریشنز، شکایات اورلائسنس منسوخی کی سفارشات کا اختیار نئی کمیٹی کوحاصل ہوگا۔
(جاری ہے)
کمیٹی کی سربراہی ڈی جی آئی ٹی اینڈ ڈی ٹی عابد محمود کریں گے، ریونیوآپریشنز، آئی ٹی، نظام اورپی آر اے ایل کے سینئرافسران بھی شامل ہیں، چیف ریونیوآپریشنزارشدنواز، چیف سسٹمزعامرجاویدرکن مقرر کردیئے گئے۔ نئے قواعدکے مطابق رجسٹریشن کی شرائط وتجاویزتیارکی جائیں گی،لائسنس کے اجراء بارے پہلے کے 3 نوٹیفکیشنز بھی منسوخ کردیئے گئے۔درخواست دہندگان کی اہلیت کا مکمل جائزہ لیا جائے گا، شکایات کی روشنی میں لائسنس منسوخی کی سفارشات بورڈ کو دی جائیں گی، کمیٹی پی آر اے ایل، ایس ٹی بی، ایف بی آر آئی ٹی ونگ و فیلڈ افسران پر مشتمل ہوگی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔
پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:
عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان
لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:
کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے
اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔