ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا،شرجیل انعام میمن
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ہر دورِ اسمبلی میں کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے خلاف قراردادیں پیش کی جاتی رہی ہیں، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ متعلقہ اداروں کے حکام کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پچاس ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید گرمی میں رہنے والے شہریوں کے لیے سندھ حکومت نے سولر سسٹم کی فراہمی کا کام شروع کیا ہے، تاہم یہ مستقل حل نہیں، ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا، کیونکہ یہ ملک ہم سب کا ہے۔
شرجیل انعام میمن نے تجویز دی کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں پری پیڈ میٹرز کا نظام متعارف کروائیں تاکہ نہ صرف شکایات کا ازالہ ہو سکے بلکہ بجلی چوری جیسے مسائل سے بھی نجات ملے۔(جاری ہے)
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ یا تو کمپنیاں پری پیڈ میٹرز نصب کریں، یا پھر عوام کو اجتماعی سزا دینے کا سلسلہ بند کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو جیسے اداروں کو اس طرز کا موثر میکنزم اپنانا پڑے گا تاکہ صارفین کو انفرادی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ جب ہر شخص کے پاس پری پیڈ کنیکشن ہوگا تو کوئی شکایت باقی نہیں رہے گی۔ انہوں نے وفاقی حکومت، وزیر اعظم اور دیگر متعلقہ حکام سے پرزور اپیل کی کہ بجلی کے نادہندہ علاقوں کے نام پر پورے شہر یا علاقے کو اجتماعی سزا دینا بند کی جائے، کیونکہ جو صارف بل باقاعدگی سے ادا کرتا ہے، اسے بجلی چوری کرنے والوں کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بجلی بحران کے خاتمے اور شفاف تقسیم کے لیے پری پیڈ میٹرز کا نظام ہی واحد حل ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شرجیل انعام میمن نے کہ بجلی پری پیڈ
پڑھیں:
سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری , 52 نشستوں پر پولنگ ہوگی
ویب ڈیسک :الیکشن کمیشن نے سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ اس مرحلے میں صوبے کی 52 بلدیاتی نشستوں پر ووٹنگ ہوگی، جن میں مختلف اضلاع کی امیدواروں کی نامزدگی، کاغذات جمع کرانے اور پولنگ کی تاریخوں کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلئے ڈی آر اوز اور آر اوز مقرر کردیے ہیں، گھوٹکی، سکھر، نوشہروفیروز اور حیدرآباد میں ضمنی بلدیاتی الیکشن 24 ستمبر کو ہوگا۔
جنوبی ایشیائی ملک کا 40 ممالک کے لیے ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان
کراچی غربی، کیماڑی اور کراچی شرقی، جامشورو، مٹیاری، شکار پور اور کشمورمیں ضمنی بلدیاتی الیکشن 24 ستمبر کو ہوگا۔
الیکشن کمشنر سندھ کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا مرحلہ 21 تا 23 اگست تک جاری رہے گا، امیدواروں کی ابتدائی فہرست 25 اگست کو جاری کی جائے گی۔
ترجمان الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 26 تا 28 اگست تک ہو گی، آٹھ ستمبر تک کاغذات نامزدگی واپس لئے جا سکتے ہیں،9 ستمبر کو امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کیے جائیں گے۔
2 کمپنیوں نے پاکستان سے گدھےکے گوشت کی برآمدکےلائسنس کیلئے درخواست دے دی
سندھ کے 19 مختلف اضلاع میں 52 نشستوں کیلئے پولنگ 24 ستمبر کو منعقد ہو گی، کراچی ڈویژن کے 3 اضلاع کی 5 بلدیاتی نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات ہوں گے، ضلع شرقی میں ٹی ایم سی سہراب گوٹھ کی یوسی 8 میں وائس چیئرمین کی نشست پر انتخاب ہوگا۔
ضلع غربی ٹی ایم سی منگھو پیر یوسی 10 وائس چیئرمین کی نشست پر بھی انتخاب ہوگا، ٹی ایم سی اورنگی کی یوسی نمبر 1 اور 7 پر چیئرمین اور جرنل ممبر کی نشست پر ضمنی الیکشن ہوگا۔ضلع کیماڑی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن بلدیہ کی یوسی 8 میں وائس چیئر مین کی نشست پر الیکشن ہوگا۔
بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے حوالے سے متعصب قرار دے دیا
ضلع شرقی، غربی اور کیماڑی کے ڈپٹی کمشنر ڈی آر اوز کے فرائض انجام دیں گے، الیکشن کمیشن کے مطابق وفاق و صوبائی انتظامیہ پر ترقیاتی منصوبوں کے اعلان اور سرکاری وسائل پر پابندی ہوگی۔