اولمپکس 2028: کرکٹ کے کوالیفائنگ فارمولے پر اتفاق، پاکستان کے لیے بُری خبر
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 2028 میں لاس اینجلس اولمپکس میں کرکٹ ایونٹ کے لیے کوالیفیکیشن ماڈل کو حتمی شکل دے دی ہے، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم ممکنہ طور پر ایونٹ کا حصہ نہیں بن سکے گی۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنگاپور میں ہونے والے آئی سی سی کے سالانہ اجلاس (اے جی ایم) میں طے پانے والے فارمولے کے تحت علاقائی کوالیفکیشن ماڈل اپنایا گیا ہے، جسے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کی بھی حمایت حاصل ہے۔
مزید پڑھیں: 128 سال بعد اولمپکس میں کرکٹ کی شاندار واپسی، مزید نئے کھیل کون سے شامل ہوں گے؟
اس نئے ماڈل کا مقصد کرکٹ کی دنیا بھر میں نمائندگی کو یقینی بنانا اور کھیل کے عالمی اثرات کو وسعت دینا ہے۔
لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں مردوں کے ٹی20 کرکٹ ایونٹ میں صرف 6 ٹیمیں شریک ہوں گی۔ ان میں سے ایک جگہ میزبان ملک یعنی امریکا کو پہلے ہی دے دی گئی ہے جبکہ بقیہ 5 میں سے 4 ٹیمیں براعظمی درجہ بندی کی بنیاد پر براہ راست کوالیفائی کریں گی، جن میں بھارت (ایشیا)، آسٹریلیا (اوشیانا)، جنوبی افریقہ (افریقہ) اور برطانیہ (یورپ) شامل ہیں۔
اس فارمولے کے تحت پاکستان، سری لنکا اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیمیں بھی براہ راست کوالیفکیشن کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ نے اس ماڈل پر اعتراضات اٹھائے ہیں، تاہم امکان ہے کہ آئی سی سی بورڈ کی باقاعدہ منظوری کے بعد یہ فیصلہ برقرار رہے گا۔
چھٹی اور آخری جگہ کے لیے تاحال حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، تاہم قیاس آرائیاں ہیں کہ یہ کوٹہ کیریبیئن جزائر کی نمائندہ ٹیم کو دیا جا سکتا ہے، جیسا کہ 2022 کے کامن ویلتھ گیمز میں بارباڈوس نے ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کی تھی۔
مزید پڑھیں: لاس اینجلس اولمپکس 2028: بھارتی شائقینِ کرکٹ کے لیے مقابلوں کا مقام تبدیل کرنے کی تجویز
لاس اینجلس اولمپکس میں کرکٹ کا ایونٹ 128 برس بعد اولمپک اسٹیج پر واپسی کا نشان ہوگا۔ اس سے قبل کرکٹ صرف ایک بار 1900 میں پیرس اولمپکس میں شامل کی گئی تھی، جہاں برطانیہ نے فرانس کو شکست دے کر سونے کا تمغہ جیتا تھا۔
2028 میں کرکٹ کا مقابلہ 12 جولائی سے 29 جولائی تک جاری رہے گا۔ خواتین کا فائنل 20 جولائی کو جب کہ مردوں کا فائنل 29 جولائی کو کھیلا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس اولمپکس اولمپکس میں میں کرکٹ کے لیے
پڑھیں:
’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے ایک تقریب کے دوران ایسا طنز کیا کہ پورا ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا۔ آفریدی نے مزاحیہ انداز میں اپنی ٹیم کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
’ہم بوڑھے ہوکر بھی سیمی فائنل میں پہنچ گئے، اب پتہ نہیں انڈیا کس منہ سے کھیلے گا، لیکن ہمارے ساتھ ہی کھیلے گا!‘
شاہد آفریدی اپنے اس بیان میں ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز کے سیمی فائنل کی بات کر رہے تھے۔ ان کے اس بیان نے تقریب کا ماحول خوشگوار بنا دیا، اور شائقین کرکٹ کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھر گئیں۔
اگرچہ یہ جملہ طنزاً کہا گیا، لیکن اس میں پاکستان اور بھارت کے کرکٹ مقابلوں کی دیرینہ چھیڑ چھاڑ بھی جھلکتی ہے۔
شاہد آفریدی ماضی میں بھی اپنے بےباک اور برجستہ بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہ چکے ہیں، اور ان کے اس تازہ جملے نے سوشل میڈیا پر بھی خوب توجہ حاصل کی ہے۔
جہاں کچھ شائقین نے اسے ’لالہ اسٹائل‘ قرار دیا، وہیں کرکٹ فینز نے اسے روایتی پاک بھارت کرکٹ مقابلوں کی چمک دمک کا ایک اور دلچسپ لمحہ کہا۔
یہ بھی پڑھیے ورلڈ چیمپیئنز شپ آف لیجنڈز: پاک بھارت میچ منسوخ ہونے پر شاہد آفریدی کا ردعمل آگیا
یاد رہے کہ ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز میں 20 جولائی کو ہونے والا پاک بھارت کرکٹ میچ بھارتی کھلاڑیوں کی ہٹ دھرمی، غیر پیشہ ورانہ رویے اور شاہد آفریدی کے خلاف تعصب کے باعث منسوخ کر دیا گیا تھا۔
بھارتی لیجنڈز نے محض اس بنیاد پر میچ کھیلنے سے انکار کیا تھا کہ پاکستان کی جانب سے سابق کپتان شاہد آفریدی میدان میں اتریں گے۔
ذرائع کے مطابق بھارت کے 5 کھلاڑی، یوسف پٹھان، عرفان پٹھان، ہربھجن سنگھ، سریش رائنا اور یوراج سنگھ نے ٹیم انتظامیہ سے صاف الفاظ میں کہا کہ اگر شاہد آفریدی میچ میں شریک ہوئے تو وہ میدان میں نہیں اتریں گے۔ انکار کی یہ وجہ محض کھیل سے نہیں بلکہ آفریدی کی دبنگ شخصیت اور پاکستان سے ان کی وابستگی کی بنیاد پر تھی، جو آج بھی بھارتی اعصاب پر سوار دکھائی دیتی ہے۔
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی بوم بوم آفریدی بھارتیوں کے دل و دماغ پر چھائے ہوئے ہیں۔ ان کا میدان میں آنا ہی بھارتی کھلاڑیوں کے لیے نفسیاتی دباؤ کا باعث بن گیا، جس کے باعث ایک اہم مقابلہ کھیلے بغیر ہی ختم کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز 2025: پاکستان چیمپیئنز نے انگلینڈ کو 5 رنز سے ہرادیا
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے منتظمین نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر باقاعدہ اعلان میں میچ کی منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے شائقین سے معذرت کی تھی کہ ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔
سوشل میڈیا پر کرکٹ مداحوں، خاص طور پر پاکستانی صارفین نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور بھارتی کھلاڑیوں کے رویے کو کھیل کی روح کے منافی قرار دیا ہے۔
قبل ازیں، پاکستان چیمپئنز نے ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں انگلینڈ چیمپئنز کو 5 رنز سے شکست دے کر فاتحانہ آغاز کیا تھا، جبکہ دوسرا میچ جنوبی افریقا چیمپیئنز نے ویسٹ انڈیز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد بال آؤٹ پر ہرایا۔
ادھر بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے قوم پرستی کا بہانہ بنا کر کھیل سے فرار کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شیکھر دھون نے تو سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں یہاں تک کہہ دیا کہ میرے لیے ملک سب کچھ ہے، اور ملک سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ حالانکہ یہ لیجنڈز ٹورنامنٹ ہے، جس کا مقصد ماضی کے کرکٹرز کو خالصتاً کھیل کے جذبے سے اکٹھا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: آل راؤنڈر عماد وسیم ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز کے لیے اسکواڈ میں شامل
دلچسپ امر یہ ہے کہ ٹورنامنٹ کے ایک بھارتی اسپانسر نے بھی پاکستان مخالف رویہ اپناتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان سے متعلق کسی میچ کا حصہ نہیں بنے گا، حالانکہ کمپنی نے 2 سال قبل ڈبلیو سی ایل سے 5 سالہ اسپانسرشپ معاہدہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ WCL 2025 انگلینڈ کے مختلف شہروں برمنگھم، نارتھمپٹن، لیسٹر، اور لیڈز میں جاری ہے اور اسے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی معاونت حاصل ہے۔ پاک بھارت میچ کی منسوخی کو کھیل سے زیادہ تعصب اور تنگ نظری کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت سیمی فائنل شاہد خان آفریدی ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز