لاہور: ندا صالح اورنج لائن ٹرین کی پہلی خاتون ڈرائیور بن گئیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
لاہور میں اورنج لائن ٹرین کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون نے ڈرائیونگ سیٹ سنبھال لی ہے۔ ندا صالح کو 6 ماہ کی ٹیکنیکل تربیت کے بعد باقاعدہ طور پر اورنج لائن ٹرین کی ڈرائیور مقرر کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ندا صالح جیسی بیٹیاں ہم سب کا فخر ہیں اور یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری بیٹیاں کسی سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت خواتین کو مساوی مواقع فراہم کرتی رہے گی اور ندا صالح کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔
مزید پڑھیں: برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کی پہلی خاتون سربراہ کون ہیں؟
دوسری جانب لاہور میں ٹرانسپورٹ کے میدان میں ایک اور پیشرفت سامنے آئی ہے۔ میٹرو بس، اورنج لائن اور الیکٹرک بس کے بعد اب شہر کی سڑکوں پر جلد بجلی سے چلنے والی ٹرام بھی رواں دواں ہو گی۔
3 باکسز پر مشتمل یہ ٹرام مکمل طور پر الیکٹرک ہو گی، جو صرف 10 منٹ چارج کے بعد 25 سے 27 کلومیٹر فاصلہ طے کر سکے گی۔ اس میں 250 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہو گی اور اس کی اسمبلنگ علی ٹاؤن ڈپو میں جاری ہے۔ منصوبے کو پہلے مرحلے میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر شروع کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اورنج لائن ٹرین پہلی خاتون ڈرائیور لاہور ندا صالح.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اورنج لائن ٹرین پہلی خاتون ڈرائیور لاہور ندا صالح اورنج لائن ٹرین ندا صالح
پڑھیں:
جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-19
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کی جانب سے پنوعاقل سے سکھر تک عوامی حقوق کے حصول کے لیے ایک لانگ مارچ نکالا گیا۔ لانگ مارچ کی قیادت امیر جے یو آئی مولانا محمد صالح انڈھڑ سمیت مفتی سعود افضل ہالیجوی ،حافظ عبدالحمید مھر،مولانا امان اللہ سکھروی، قاری لیاقت علی مغلی،مولانا اسداللہ بھیو،مولانا عبد الکریم عباسی،قارہ عبدالغفار سومرو،مولانا علی اکبر عباسی ، مولانا سیف اللہ سمائر،مولانا زبیر احمد مھر،قاری نصر اللہ سکھروی،مفتی ذبیح اللہ جتوئی و دیگر علماء کرام، تنظیمی رہنماؤں اور کارکنان نے کی۔لانگ مارچ میں کسانوں، مزدوروں، طلبہ، وکلا، ادیبوں اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں حکومت مخالف نعرے اور مطالبات درج بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مارچ کے دوران شرکاء نے حکومت اور انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ موجودہ حکمران طبقے کو عوام کے بنیادی مسائل کا کوئی احساس نہیں مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھا کہا کہ زرعی اجناس خصوصاًکپاس، چاول، گنا اور گندم کے مناسب اور جائز نرخ مقرر نہ کرنا ہاری دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے،جس کے باعث سندھ کے زمیندار اور کاشتکار شدید معاشی بحران سے دوچار ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع سکھر میں جاری قبائلی تنازعات اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 2022ء کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے متاثر خاندانوں کے گھروں کی تعمیر کے نام پر ہین?ز اور سندھ بینک کی جانب سے مبینہ لوٹ مار کی تحقیقات کرائی جائیں اور محکمہ روڈز، پبلک ہیلتھ اور بلدیاتی اداروںکے ترقیاتی منصوبوں میں بدعنوانی عروج پر ہے جبکہ سیاسی مخالفین کے علاقوں کو دانستہ طور پر نظراندازکیا جا رہا ہے۔انہوں نے پی ایس-22 پنو عاقل کے حلقے میں فارم 47 کے ذریعے مبینہ طور پر مسلط کیے گئے ایم پی ایکی جانب سے جمعیت علماء اسلام کے ووٹرز پر انتقامی کارروائیوں اور دباؤ ڈالنے کی شدید مذمت کی۔