سی ڈی اے بورڈ کا چودھواں اجلاس،کمرشل پلاٹوں کی شاندار نیلامی سمیت مختلف ایجنڈا آئٹمز کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
سی ڈی اے بورڈ کا چودھواں اجلاس،کمرشل پلاٹوں کی شاندار نیلامی سمیت مختلف ایجنڈا آئٹمز کی منظوری WhatsAppFacebookTwitter 0 30 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سی ڈی اے بورڈ کا چودھواں اجلاس سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبر ایڈمن و اسٹیٹ طلعت محمود، ممبر فنانس طاہر نعیم، ممبر انوائرمنٹ اسفندیار بلوچ، ممبر پلاننگ ڈاکٹر خالد حفیظ، ممبر انجینئرنگ سید نفاست رضا جبکہ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی نے بزریعہ زوم لنک شرکت کی۔سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں متعدد ایجنڈا آئٹمز زیر بحث آئے جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔اجلاس میں سی ڈی اے کے کمرشل پلاٹوں کی شاندار نیلامی کی منظوری ، سی ڈی اے کے فنانشل منیجمنٹ سسٹم کی بہتری کے لیے آڈٹ فرم کی تعیناتی کی منظوری کے علاوہ مندرجہ زیل فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سی ڈی اے نے سال 2025 میں کمرشل پلاٹوں اور دوکانوں کی شاندار نیلامی کے ذریعے 19.
چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ اس منصوبے کو 6 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو آوٹ سورس کرنے کے نئے ٹینڈر کے عمل کی منظوری دے دی گئی۔ سی ڈی اے بورڈ نے نئے سرے سے قومی اور بین الاقوامی شہرت کی حامل فرموں پر نئے ٹینڈر طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوڑا کرکٹ اٹھانے کے نظام کو مختلف پیکیجز میں تقسیم کیا جائے گا۔ چیئرمین سی ڈی اے نے ویسٹ ٹرانسفر اسٹیشنز اور ڈمپنگ سائٹس کے معیار کو مزید بہتر اور مثر بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (آر ڈبلیو ایم سی)کے ساتھ کوڑا کرکٹ اٹھانے کے معاہدے کی مدت میں مزید تین ماہ کی توسیع کی منظوری بھی دی گئی ۔ اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر انوائرمنٹ کیڈر کے ڈائریکٹر (بی ایس-19) کی سنیارٹی کا تعین کرنے کیلئے ممبر ایڈمن، ممبر انوائرمنٹ اور ممبر فنانس پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح اجلاس میں سب انجینئرز کی پروموشن کے نئے طریقہ کار کو سروس رولز کمیٹی کے پاس بھیجنے کا فیصلہ گیا ہے تاکہ اس کا مکمل جامع جائزہ لیا جا سکے۔ سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں مالی سال 26-2025 کے بجٹ کے تخمینہ جات کو تمام شعبہ جات کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کی روشنی میں منظوری دی گئی۔ سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں سی ڈی اے کے واٹر چارجز کیش لیس نظام کے تحت وصول کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ اسلام آباد کی ترقی، خوشحالی اور خوبصورتی سی ڈی اے کی اولین ترجیح ہے۔ اسلام آباد کے شہریوں کو ہاوسنگ اور ٹرانسپورٹ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لئے تمام وسائل اور کاوشیں کی جارہی ہیں تاکہ اسلام آباد کو ایک مثالی دارلحکومت بنانے میں مدد مل سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرگریڈ 21کے افسر نعمان اسلم شیخ ڈی جی آئی پی او تعینات ، نوٹیفکیشن سب نیوز پر گریڈ 21کے افسر نعمان اسلم شیخ ڈی جی آئی پی او تعینات ، نوٹیفکیشن سب نیوز پر چیئرمین سی ڈی اے سے نیدرلینڈز ایمبیسی کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن کی ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2026 کی منظوری دیدی، عازمین سے قسط وار پیسے لیے جائیں گے راول ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ گئی، کل صبح 6بجے اسپیل ویز کھولنے کا فیصلہ سی ڈی اے میں اعلیٰ سطح پر اکھاڑ پچھاڑ ، سردار خان زمری کو ڈائریکٹر واٹر ڈسٹری بیوشن کا چارج سونپ دیا گیا ،کس... بھارت سے جنگ جیتنے پر دنیا آج تک حیران ہے اور پاکستان کی تعریف کررہی ہے، وزیراعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی شاندار نیلامی چیئرمین سی ڈی اے کمرشل پلاٹوں کی سی ڈی اے بورڈ سی ڈی اے کے اسلام آباد سی ڈی اے نے فیصلہ کیا کی منظوری اجلاس میں کا فیصلہ سب نیوز گیا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے ان کی تقرری کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا ہے۔
یہ فیصلہ جسٹس بابر ستار نے ڈیجیٹل رائٹس کے کارکن اسامہ خلجی کی جانب سے دائر ایک درخواست پر سنایا، جس میں پی ٹی اے کے ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھا۔
جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے کہا کہ پی ٹی اے میں تقرریوں کا عمل شفافیت، میرٹ اور قانونی دائرے سے محروم رہا۔
سلیکشن کمیٹی کی جانب سے تین امیدواروں پر مشتمل پینل کی سفارش قوانین کے منافی تھی، کیونکہ قواعد کے مطابق صرف ایک امیدوار کی سفارش کی جا سکتی ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ میرٹ لسٹ میں سب سے نچلے امیدوار کو تعینات کرنا بغیر کسی معقول وجہ کے کیا گیا، جو حکومتی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔
مزید کہا گیا کہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) سے چیئرمین کے عہدے پر تعیناتی بھی بغیر کسی شفاف عمل اور ریکارڈ پر موجود وجوہات کے کی گئی، جسے غیر قانونی قرار دیا گیا۔
حکومتی تقرری کا پورا عمل کالعدم قرار
عدالت نے واضح کیا کہ چونکہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کا عمل ہی غیر قانونی بنیادوں پر کھڑا کیا گیا، لہٰذا اشتہار، بھرتی کا عمل، اور ان سے منسلک تمام تقرریاں، بشمول چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی ، سب کالعدم اور ناقابلِ قبول ہیں۔
فیصلے کے اہم نکات:
میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو فوری طور پر عہدہ چھوڑنے کا حکم۔
پی ٹی اے کا سب سے سینئر موجودہ ممبر عبوری طور پر چیئرمین کا چارج سنبھالے گا۔
وفاقی حکومت کو ہدایت کہ وہ نئی تقرری کا عمل جلد از جلد مکمل کرے۔