کراچی، پاپوش نگر تھانے سے ملزم کا دوران فرار ہلاکت کا معاملہ، دو اہلکاروں پر مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے پاپوش نگر تھانے سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے ملزم عباس کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمہ تھانہ پاپوش نگر میں سرکاری مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں اہلکاروں کی غفلت، ملزم کے فرار اور غیر ارادی قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق، ملزم عباس کو لاک اپ سے نکال کر ڈیوٹی افسر کے کمرے میں منتقل کیا جا رہا تھا کہ اسی دوران وہ پولیس کو چکمہ دے کر تھانے سے باہر نکل گیا۔
سنتری اظہار الحق اور اہلکار خادم حسین نے ملزم کا تعاقب کیا اور اسے ریلوے پل کے قریب پکڑا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم عباس نے سنتری اظہار سے سرکاری رائفل چھیننے کی کوشش کی، جس کے دوران دونوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ اسی دوران بندوق سے گولی چل گئی جو سیدھی ملزم کی کمر میں لگی۔
واقعے کے بعد زخمی ملزم کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم راستے میں ہی ملزم دم توڑ گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں 16 سالہ لڑکی کی لاش ملنے کا کیس حل، زیادتی کے بعد قتل کرنے والا پڑوسی گرفتار
کراچی:شہر قائد کے علاقے ملیر کھوکھرا پار میں 16 سالہ پڑوسی لڑکی کی لاش ملنے کا معمہ حل ہوگیا، پولیس نے زیادتی کے بعد قتل کرنے والے پڑوسی کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملیر کھوکھراپار میں گھر کے باہر سے لڑکی کی لاش ملنے کا معمہ بیس دن میں حل ہوگیا۔ سولہ سالہ اریبہ کے قتل میں ملوث پڑوسی ملزم محمد حذیفہ کو گرفتار کرلیا گیا۔
ملزم نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ دس جولائی کو اریبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا، شور مچانے پر اُس کے منہ پر ہاتھ رکھا جس پر وہ دم گھٹنے سے مر گئی تھی۔
ملزم نے کہا کہ اریبہ میری پڑوسن تھی جو میرے گھر اپنی دوست کا پوچھنے آئی تھی، گھر خالی ہونے اور شیطان کے بہکاوے میں آ کر جرم کیا۔
پولیس کے مطابق قتل کی واردات کا مقدمہ کھوکھرآپار تھانے میں درج ہے، میڈیکل میں لڑکی سے زیادتی بھی ثابت ہوئی تھی جس کے بعد پولیس نے 20 سے زائد افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ لیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم کو شک کی بنیاد پر حراست میں لیا تو اس نے اعتراف جرم کرلیا۔
پولیس نے ملزم کے خلاف ایک سو چونسٹھ کا بیان ریکارڈ کرکے عدالت میں پیش کیا،جہاں جرم ثابت ہونے پر عدالت نے ملزم کو جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ 16 سالہ متوفیہ 2 بہن بھائیوں میں بڑی تھی۔