وزیراعظم کا پاک امریکا تاریخی تجارتی معاہدے پر صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے امریکا اور پاکستان کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدے کی تکمیل میں قائدانہ کردار ادا کیا۔
وزیراعظم نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ معاہدہ گزشتہ رات واشنگٹن میں دونوں ممالک کے درمیان کامیابی سے طے پایا، جو دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
I wish to convey my profound thanks to President Trump @realDonaldTrump for his leadership role in finalization of the historic US-Pakistan trade agreement, successfully concluded by our two sides in Washington, last night.
This landmark deal will enhance our growing cooperation… — Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 31, 2025
شہباز شریف نے کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری کو مزید مستحکم کرے گا بلکہ آنے والے دنوں میں ہمارے دیرینہ تعلقات کو نئی وسعت بھی دے گا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے، یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ایشیائی ملک سے درآمدات پر محصولات عائد کئے، جس سے اگست میں بھارت کی برآمدات 9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور امریکا تجارتی مذاکرات کو ’ تیزی’ سے آگے بڑھائیں گے، راجیش اگروال، بھارت کے چیف مذاکرات کار اور وزارتِ تجارت میں خصوصی سیکریٹری نے تجارتی اعداد و شمار جاری کرنے کی تقریب میں صحافیوں کو بتایا، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں دیں۔
راجیش گروال نے کہا کہ امریکا کے تجارتی نمائندہ برائے جنوبی ایشیا برینڈن لنچ منگل کو ایک روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچیں گے۔
بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 37 ارب 24 کروڑ ڈالر تھیں، اگست میں کم ہوکر 35 ارب 10 کروڑ ڈالر رہ گئیں، اور اس کا تجارتی خسارہ جولائی کے 27 ارب 35 کروڑ ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر اگست میں 26 ارب 49 کروڑ ڈالر ہو گیا۔
واضح رہے کہ امریکا نے 27 اگست سے بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری جاری رکھنے پر بھارتی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد محصول عائد کیا تھا جس سے امریکی منڈی میں بھارتی برآمدات پر مجموعی محصول 50 فیصد ہو گیا، جو کسی بھی امریکی تجارتی شراکت دار کے لیے سب سے زیادہ ہے۔
امریکا کو بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 8 ارب ایک کروڑ ڈالر تھیں اگست میں کم ہوکر 6 ارب 86 کروڑ ڈالر رہ گئیں۔
اپریل سے اگست کے دوران واشنگٹن کو بھارت کی ترسیلات 40 ارب 39 کروڑ ڈالر رہیں، امریکا کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر بلند محصولات کا مکمل اثر اگلے ماہ محسوس کیا جائے گا۔