کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کو سزا، عہدے سے ہٹانے کا حکم، 25 لاکھ جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کو سزا، عہدے سے ہٹانے کا حکم، 25 لاکھ جرمانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 31 July, 2025 سب نیوز
کراچی:کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کو سزا سنا دی گئی، جس کے مطابق انہیں عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے اور ساتھ ہی 25 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی محتسب اعلیٰ نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو سزا سنادی۔ صوبائی محتسب اعلیٰ نے سی ای او کے الیکٹرک کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیدیا اور ان پر 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔
صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ کے مطابق سی ای او کے الیکٹرک پر الزام ثابت ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ سی ای او کے الیکٹرک کے خلاف مہرین زہرہ نے شکایت درج کروائی تھی۔
صوبائی محتسب اعلیٰ کے مطابق سی ای او کے الیکٹرک ایک ماہ جرمانے کی رقم ادا کریں۔ انہوں نے شکایت کنندہ مہرین زہرہ کو ہراساں کیا اور ذہنی اذیت دی۔ مونس علوی اگر جرمانے کی رقم ادا نہ کریں تو منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کی جائے۔ جرمانہ ادا نہ کریں تو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کیا جائے۔
یاد رہے کہ مونس علوی کے خلاف سابق چیف مارکیٹنگ افسر مہرین زہرہ نے شکایت درج کروائی تھی۔ درخواست گزار کے مطابق شکایت کنندہ کو 2019ء میں کے الیکٹرک نے کنسلٹنسی کے لیے رکھا تھا۔
مہرین زہرہ کی درخواست پر سماعت جسٹس ریٹائرڈ شاہ نواز طارق نے کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان کر دیا مودی پر جنگی جنون سوار، بھارتی اقدامات خطے کا امن تباہ کر سکتے ہیں، وزیر اطلاعات پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین سے لانچ کر دیا گیا پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کل چین سے لانچ کیا جائیگا پی ٹی آئی رہنما صائمہ خالد کا سینیٹ انتخاب سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ معاہدے کی خلاف ورزی کرکے چینی کی زائد قیمتیں وصول کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیراعظم کی ہدایتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عہدے سے ہٹانے کا حکم مونس علوی کو سزا کے الیکٹرک کے سی ای او
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) چیئرمین پی ٹی اے کو میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان عہدے سے ہٹانے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محمد آصف اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کیس کی سماعت کی، چیئرمین پی ٹی اے کے وکیل قاسم ودود عدالت کے سامنے پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل و دیگر بھی عدالت پیش ہونے والوں میں شامل تھے۔ دوران سماعت وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ’اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنا ضروری تھا، پٹیشن میں جو مانگا نہ گیا ہو اس کو آرٹیکل 199 میں نہیں دیکھا جا سکتا، کورٹ نے خود لکھا کہ ساری بحث ابھی مکمل نہیں ہوئی‘، جسٹس محمد آصف نے ریمارکس دیئے کہ ’آپ کو تو کافی موقع دیا گیا تھا‘، بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے پر بحال کردیا۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان نے عہدے سے ہٹائے جانے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا تھا ، اس سلسلے میں چیئرمین پی ٹی اے نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کے خلاف آرڈیننس 1972ء کے تحت اپیل دائر کی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مجھے پہلے 24 مئی 2023ء میں پی ٹی اے میں ممبر (انتظامیہ) مقرر کیا گیا، جس کے بعد 25 مئی 2023ء کو ترقی دے کر چیئرمین بنادیا گیا، میں قوانین اور ضوابط کے تحت اپنے سرکاری امور سرانجام دے رہا ہوں لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے ایک محفوظ فیصلے سناتے ہوئے مجھے عہدے سے ہٹانے کا حکم سنایا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اس اپیل کو تقرری قانونی ثابت کرنے کیلیے دائر کیا ہے، عدالت سے اپیل کو فوری سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا ہے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا، جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا، اپنے فیصلے میں عدالت نے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کی تقرری کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا اور قرار دیا کہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں ہوئی، ممبر ایڈمنسٹریشن کے عہدے کی تخلیق ٹیلی کام ایکٹ کے مینڈیٹ سے باہر ہے اور اسے غیر معمولی وجوہات کی بنا پر متعارف کرایا گیا، تقرری کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے پی ٹی اے کے تقرری قوانین میں ترمیم آئین اور ٹیلی کام ایکٹ کے تحت غلط ہے، اس طرح کی صوابدیدی اور من مانی کارروائیاں شفافیت، انصاف پسندی اور قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاتی ہیں۔