9 مئی مقدمات میں کارکنوں کو سزا، پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کے قیادت پر الزامات
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے 9 مئی مقدمات میں کارکنوں کو ملنے والی سزاؤں پر قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے کارکنان کو ملنے والی سزاؤں کے حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی اور ورکرز کی مشکلات کی ذمہ دار غیر منتخب پارٹی قیادت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر منتخب پارٹی قیادت نے اقتدار حاصل کرنے کیلئے ورکرز کو سیاسی آگ کی بھٹی میں جھونکا اور قیادت کے اکسانے پر ورکرز اس حد تک گمراہ ہوئے کہ انہوں نے دفاعی تنصیبات اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ ایک شخص نے پوری پارٹی اور ورکرز کو اپنے ذاتی خواہشات کی بھینٹ چڑھا دیا، پی ٹی آئی کے ورکرز کو 9 مئی میں استعمال کرنے کے بعد حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بحیثیت جماعت ورکروں کی امانت ہے جس میں بہت بڑی خیانت ہوئی، حقیقی جمہوریت کے بغیر سیاسی جماعتیں اور ورکرز ہمیشہ استعمال ہوتے آئے ہیں، پی ٹی آئی کے ورکرز کو گمراہ کر کے استعمال کیا گیا۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی ایک جمہوری جماعت ہوتی تو اتنے بڑے فیصلے اس کے ورکرز کرتے، کوئی بھی ملک ریاست کی رٹ قائم ہوئے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں گزشتہ سال سرکاری املاک پر حملے ہوئے اور وہاں کے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ عدالتی کارروائی ہو گی اور مجرموں کو چند دنوں سزائیں دی گئیں۔ اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ جہاں جمہوریت کامیاب ہے وہاں ریاست، حکومت اور عدلیہ، ریاست کی رٹ قائم کرنے کیلئے یکجان ہو جاتے ہیں، ریاست کی رٹ قائم ہونے اور قانون کی بالادستی سے ہی ملک ترقی کرتے ہیں۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بنانے کا مقصد پاکستان کی سیاست میں انقلابی تبدیلیاں لانا تھا، پی ٹی آئی ورکرز کی امانت ہے، اس امانت میں خیانت ہوئی۔ اپنی آخری سانس تک جمہوری طریقہ کار سے اس پارٹی کو اس کے ورکرز کے حوالے کرنے کی جدو جہد جاری رکھوں گا۔
بانی رہنما نے کہا کہ انشاء اللہ جمہوری طریقہ کار اور انٹرا پارٹی الیکشن کے ذریعے پی ٹی آئی کو ایک مضبوط جماعت بناؤں گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے نے کہا کہ کے ورکرز ورکرز کو انہوں نے
پڑھیں:
صحافیوں کی تنخواہوں کو اشتہارات کی ادائیگی سے مشروط کرنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک : پنجاب حکومت کی قائم کردہ کمیٹی نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اداروں کو سرکاری اشتہارات کی ادائیگیاں ورکرز کی بروقت تنخواہوں سے مشروط کردیں۔
سیکریٹری اطلاعات طاہر رضا ہمدانی کی زیرصدارت صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے پنجاب حکومت کی قائم کردہ کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں اہم فیصلے کرتے ہوئے طے پایا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اداروں کو سرکاری اشتہارات کی ادائیگیاں ورکرز کی بروقت تنخواہوں سے مشروط ہوں گی، تمام میڈیا ادارے ماہانہ بنیادوں پر اپنے ورکرز کو دی گئی تنخواہوں کا سرٹیفکیٹ ڈی جی پی آر کو جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق ورکرز کو تنخواہیں وقت پر ادا نہ کرنے کی صورت میں ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز (ڈی جی پی آر) کو اداروں کو ادائیگیاں روکنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
تبادلوں کے منتظر اساتذہ کے لئےاچھی خبر
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ صحافیوں کو ایکریڈیٹیشن کارڈز کے اجرا کے لیے تجربے کی لازمی مدت دس سال سے کم کرکے پانچ سال کر دی جائے گی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں تمام صحافتی تنظیموں نے ڈمی اخبارات کے خاتمے کے لیے ڈی جی پی آر کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔
اجلاس میں صدر اے پی این ایس سرمد علی، صدر سی پی این ای کاظم خان، سیکریٹری ایمنڈ طارق محمود، سینئر وائس پریذیڈنٹ سی پی این ای ایاز خان اور اے پی این ایس کے اراکین نوراللہ اور محسن ممتاز نے شرکت کی۔
صحت کے منصوبوں کی موثر نگرانی کیلئے مانیٹرنگ کا نیا نظام وضع