کوئٹہ میں احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنماء سہیل اکبر شیرازی نے کہا کہ وزارت داخلہ کا فیصلہ عوام دشمن، مذہبی آزادی پر قدغن اور ہزاروں زائرین کیلئے مشکلات کا باعث ہے۔ ہم اس پالیسی کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنماء سہیل اکبر شیرازی نے کہا ہے کہ زائرین کے زمینی راستے سے زیارات پر پابندی ناانصافی ہے۔ وزارت داخلہ کا فیصلہ عوام دشمن، مذہبی آزادی پر قدغن اور ہزاروں زائرین کے لئے مشکلات کا باعث ہے۔ ہم اس پالیسی کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ وزیر داخلہ فوری مستعفی ہوں۔ کوئٹہ میں شہداء چوک کے مقام پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زیارات مقدسہ کے لئے زمینی راستہ اختیار کرنا پاکستانی زائرین کا آئینی، مذہبی اور انسانی حق ہے۔ حکومت کی جانب سے ایران زیارات پر زمینی راستے کی بندش ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کا فیصلہ عوام دشمن، مذہبی آزادی پر قدغن اور ہزاروں زائرین کے لئے مشکلات کا باعث ہے۔ ہم اس پالیسی کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ سہیل اکبر شیرازی نے کہا کہ حکومت شہریوں کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے اور موجودہ وزیر داخلہ کی کارکردگی نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ اس اہم منصب کے اہل نہیں ہیں۔ وزیر داخلہ فی الفور مستعفی ہوں، اور ان کی جگہ کوئی باصلاحیت، دیانت دار اور مذہبی طبقات کا احترام کرنے والا فرد تعینات کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا ہے کہ اگر زائرین کے حقوق پر قدغن نہ ہٹائی گئی تو مجلس وحدت مسلمین پاکستان عوام اور زائرین کے ساتھ مل کر احتجاج کا دائرہ وسیع کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیر داخلہ زائرین کے نے کہا کہ

پڑھیں:

کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب

چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بُک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی اور اخلاقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کر سکیں۔ بعدازاں ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • عراق کا نیا فیصلہ: 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کے لیے زیارت پر پابندی
  • عراق زیارات کے لیے نئی پالیسی: 50 سال سے کم عمر مردوں کو اکیلے ویزہ نہیں ملے گا
  • وزارت مذہبی امور نے عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری کر دی
  • عمرہ زائرین کو جعلسازی سے بچانے کیلئے اہم اقدام 
  • عمرہ زائرین جعل سازوں سے ہوشیار؛ رجسٹرڈ کمپنیوں کی فہرست جاری
  • عمرہ زائرین کو جعل سازی سے بچانے کے لیے 113 مصدقہ عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری
  • عمرہ زائرین ہوشیار! مصدقہ کمپنیوں کی فہرست جاری کردی گئی
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
  • کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب