معروف یوٹیوبر رجب بٹ کی ازدواجی زندگی میں بھی مشکلات شروع ہوگئی ہیں اور اُن کے اہلیہ سے فاصلے بڑھ رہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق یوٹیوبر رجب بٹ اور اہلیہ کے بھائی عون میں لفظی جنگ شروع ہوگئی جس کے بعد یوٹیوبر اور اہلیہ میں دراڑیں سامنے آنے لگی ہیں جبکہ گزشتہ چند ماہ سے تعلقات کشیدہ ہونے کی وجہ سے فاصلے بھی بڑھ رہے ہیں۔

صارفین کا خیال ہے کہ وقت، مصروفیات، باہمی اختلافات  اور نجی نوعیت کے مسائل تعلقات میں بگاڑ کا باعث بنے ۔

رجب بٹ کی اہلیہ ایمان کے بھائی عون کا دعویٰ ہے کہ بہن ایمان کے سوشل میڈیا پر آنے کے حوالے سے پابندیاں لگائی گئیں ہیں جبکہ وہ پڑھی لکھی ہیں اور ان چیزوں سے پریشان نہیں ہوتیں، اُسے حالات سنبھالنے کا بھی اچھے سے اندازہ ہے۔

اس سے قبل عون نے بہن کے ساتھ اسپتال سے نکلتے ہوئے ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی جس پر رجب بٹ نے کہا کہ ایمان کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ نہ کرو، کیا دکھانا چاہتے ہو کہ تم خیال رکھ رہے ہو جبکہ اسپتال کے سارے بل میں خود ادا کرتا ہوں۔

دھمکی آمیز لہجے میں رجب بٹ نے عون کو مخاطب کر کے کہا کہ یہ میرا اور میری بیوی کا مسئلہ ہے، جب تک وہ میری بیوی ہے ٹک ٹاک پر نہیں آئے گی لیکن آپ کی حرکتیں ایسی نہیں وہ میری بیوی رہے۔

رجب بٹ نے کہا کہ جس دن سے شادی ہوئی میں گھر نہیں گیا، اور ولیمے کے بعد سے کیس پر کیس ہورہے ہیں، جوڑے نے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا تاہم سوشل میڈیا صارفین کو تجسس شروع ہوگیا ہے، کچھ صارفین نے رجب بٹ کو آڑے ہاتھوں بھی لیا۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا

پڑھیں:

حکومت پشاور یونیورسٹی کی درپیش مالی مشکلات ترجیحی بنیادوں پر حل کرے. عبدالواسع

جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ ایک طرف وزیراعلیٰ سرپلس بجٹ اور وفاق کو قرضہ دینے کے دعوے کررہا ہے جبکہ عملاً صوبے کی جامعات بدترین مالی بحران سے دوچار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی عبدالواسع نے سرپلس بجٹ اور وفاق کو قرضہ دینے کا دعویٰ کرنے والی صوبائی حکومت کی توجہ پشاور کی عظیم مادر علمی یونیورسٹی آف پشاور میں مسلسل مالی بحران کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے پشاور یونیورسٹی شدید مالی بحران کا شکار ہے جوکہ صوبائی حکومت کی مجرمانہ غفلت اور ناقص حکمرانی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا خود پشاور یونیورسٹی کے چانسلر ہیں، مگر اس اہم ادارے کے زوال اور اساتذہ و ملازمین کی معاشی بدحالی پر ان کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے تعلیم کے بجٹ میں مسلسل کٹوتی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کو بے اختیار کرنے کے بعد صوبائی حکومت پر لازم تھا کہ وہ اپنی جامعات کو سنبھالتی، لیکن افسوس کہ صوبائی حکومت نے نہ کوئی مالیاتی پیکیج دیا اور نہ کوئی اصلاحاتی پالیسی متعارف کرائی۔

متعلقہ مضامین

  • روس یوکرین جنگ: روسی فوجی تیزی سے ایڈز کا شکار ہونے لگے، ہولناک اسباب کا انکشاف
  • لاہور میں 4 افراد کی شوہر کے سامنے بیوی سے اجتماعی زیادتی
  • فواد چوہدری کسی سازش کا حصہ نہیں تھے، باقی لوگوں کا مجھے نہیں پتہ: اہلیہ حبا فواد
  • طویل فاصلے تک آسمانی بجلی کڑکنے کا ریکارڈ
  • حکومت پشاور یونیورسٹی کی درپیش مالی مشکلات ترجیحی بنیادوں پر حل کرے. عبدالواسع
  • ’لیڈر جیل میں اور پی ٹی آئی وزرا سرکاری خرچ پر نمکین تکے انجوائے کررہے‘، سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
  • ’میرا ادھار دے دینا تاکہ کچھ عذاب کم ہوسکے‘ معاشی حالات سے تنگ 24 سالہ نوجوان کی مبینہ خود کشی
  • طلاق یافتہ کہلائے جانے کے خوف سے 16 سال ناپسندیدہ شادی میں گزار دیئے؛ نازلی نصر
  • روبوٹس کو کھا کر طاقت بڑھانے والا نیا روبوٹ، کہیں اس کا اگلا شکار انسان تو نہیں؟