Islam Times:
2025-09-17@23:58:17 GMT

زائرین پر پابندی، علامہ ناظر تقوی نے حل پیش کردیا، خصوصی انٹرویو

اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

پاکستانی حکومت کیجانب سے زائرین کیلئے اربعین حسینیؑ کے زمینی سفر پر اچانک پابندی کیوں؟ حکومت نے فیصلے سے قبل شیعہ عمائدین و قائدین کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا؟ زمینی سفر پر پابندی سے قبل سفر زیارت کیلئے مکمل تیار زائرین کو نعم البدل کیوں نہیں دیا گیا؟ جنگ کے باوجود ایران، جنگ زدہ تباہ حال عراق زائرین کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے تیار، جبکہ پاکستان سیکیورٹی فراہمی سے انکاری کیوں؟ پاکستانی زائرین ایران اور عراق میں محفوظ، لیکن اپنے ملک میں غیر محفوظ کیوں؟ کوئٹہ تفتان راستہ سیکیورٹی مسائل کا شکار ہے تو ریمدان کے راستے سے کیوں نہیں بھیجا جا رہا؟ آرمی چیف بتائیں کہ کیا زائرین کیلئے ایک روٹ کو محفوظ نہیں بنایا جا سکتا؟ زمینی سفر سے پابندی سے قبل ہوائی و بحری سفر سے متعلق اقدامات کیوں نہیں اٹھائے گئے؟ آرمی جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) سمیت پاکستان بھر میں دہشتگردی کے واقعات ہو چکے ہیں، تو کیا اسے بہانہ بنا کر پورا ملک بند کر دیا جائے؟ دہشتگردوں کے بجائے زائرین کیلئے راستے بند کیوں کئے جا رہے ہیں؟ شیعہ عمائدین و قائدین مسئلے کا حل دینے کیلئے تیار لیکن حکومت مشاورت سے دور کیوں؟ سمیت دیگر متعلقہ و اہم سوالات کے جوابات جاننے کیلئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کیساتھ بھی شیئر کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںعلامہ سید ناظر عباس تقوی کا تعلق صوبہ سندھ کے شہر کراچی سے ہے۔ اپنے زمانہ طالب علمی میں ان کا تعلق امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان سے رہا تھا، آغاز سے ملی معاملات میں کافی فعال ہیں۔ بعد ازاں تحصیل علم کیلئے قم المقدسہ تشریف لے گئے، تحصیل علم کے بعد وطن واپسی کے بعد تحریک جعفریہ کے پلیٹ فارم سے عملی میدان میں فعالیت کا آغاز کیا۔ وہ شہید علامہ حسن ترابی کے دست راست کہلائے جاتے تھے۔ بعد ازاں شیعہ علماء کونسل کراچی کے صدر، صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری اور صدر کے عہدے پر فرائض انجام دیئے۔ حال میں وہ شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ وہ اتحاد بین المسلمین کے بھی داعی ہیں، تمام سیاسی، مذہبی و سماجی حلقوں میں انکی شخصیت قابل احترام نگاہ سے دیکھی جاتی ہے، وہ متحدہ مجلس عمل میں بھی فعال کردار ادا کر چکے ہیں۔ گزشتہ دنوں سعودی عرب میں انہیں بلاجواز گرفتار کر لیا گیا تھا، کئی ہفتوں بعد وہ رہائی پا کر وہ وطن واپس پہنچے۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے پاکستانی حکومت کیجانب سے زائرین اربعین حسینیؑ کے زمینی سفر پر پابندی، پس پردہ حقائق، مسئلے کا حل و دیگر متعلقہ موضوعات پر کراچی میں انکی رہائشگاہ پر مختصر نشست کی، اس موقع ہر انکے ساتھ کیا گیا خصوصی انٹرویو قارئین اور ناظرین کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کیوں نہیں

پڑھیں:

بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو

وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عرب ممالک پہلے ہی مشترکہ سیکیورٹی فورس پر بات کرچکے ہیں، ایٹمی طاقت اور امت مسلمہ کا رکن ہونے کے ناطے اس ضمن میں پاکستان اپنی ذمہ داری پوری کرے گا۔

الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ لبنان ، شام کے بعد اسرائیل کی جانب سے قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے۔

’ایک خود مختار ملک پر اسرائیلی حملے کا کوئی جواز نہیں، قطر کے دوست اور برادر ملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا۔‘

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف اقدامات کے لیے پاکستان نے اپنا مؤقف واضح کردیا، تقریروں سے آگے بڑھ کر واضح روڈ میپ دینا ہوگا۔

پوری دنیا کی نظریں اس اجلاس پر لگی ہوئی ہیں، امت مسلمہ ہم سے یہی توقع کررہی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں ایک واضح اور مؤثر لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام شدید مشکلات اور انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں، وقت آگیا ہے کہ وہاں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کی اشتعال انگیز کارروائیوں سے ظاہر ہے کہ وہ امن نہیں چاہتا، پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ہے اور مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کو بہترین راستہ سمجھتا ہے۔

تاہم ان کے مطابق مذاکرات کی کامیابی کے لیے سنجیدگی اور نیت کی پختگی ضروری ہے، انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ وہ کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ تنازعات کے حل کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے اور اس کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں۔ ’ہم کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

انہوں نے خبردار کیا کہ مستقبل کی جنگوں کا محور پانی ہوگا، سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم طے ہے اور بھارت اسے یکطرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں کرسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واضح کردیا ہے کہ پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔

بھارت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لیے تیار ہے کیونکہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور مسائل کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور اس کے باوجود بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات حیران کن اور افسوسناک ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار اسرائیل اقوام متحدہ الجزیرہ قطر نائب وزیر اعظم وزیر خارجہ

متعلقہ مضامین

  • ماں بننے کی خبروں پر کترینہ کیف کا انٹرویو وائرل
  • عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے
  • عراق زیارات کے لیے نئی پالیسی: 50 سال سے کم عمر مردوں کو اکیلے ویزہ نہیں ملے گا
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • عراق جانیوالے زائرین کیلئے بغداد نے ویزہ پالیسی بدل دی
  • وزیرِ اعظم کیلئے سعودی عرب کا خصوصی پروٹوکول، سعودی فضائی حدود میں پہنچنے پر تاریخی استقبال
  • عراق، زیارات کیلئے 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا
  • عمرہ زائرین کو جعلسازی سے بچانے کیلئے اہم اقدام 
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • سرینگر میں شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان کی میرواعظ ڈاکٹر عمر فاروق سے اہم ملاقات