اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان نے امریکہ کے ساتھ تجارتی ڈیل کی راہ میں ایک اور رکاوٹ دور کرتے ہوئے ڈیجٹیل اشیا اور خدمات فراہم کرنے والے آن لائن پلیٹ فارمز پر عائد5  فیصد ٹیکس ختم کر دیا، اس سلسلے میں ایف بی آر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس میں مذکورہ کمپنیوں کو ٹیکس استثنیٰ دیا گیا ہے۔ اس استثنیٰ سے صرف امریکی ٹیک کمپنیز نہیں بلکہ تمام غیرملکی فرمز کو فائدہ ہو گا۔ اس فیصلے کا اطلاق یکم جولائی سے کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت کیا گیا ہے جب پاکستان کا ایک وفد تجارتی مذاکرات کیلئے امریکہ میں موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنک کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور میں امریکہ نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے پانچ فیصد ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو امریکہ کی بڑی ٹیک کمپنیز کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ ٹیکس استثنیٰ دینے سے پاکستان کو اربوں روپے کا نقصان ہو گا۔ وزرات خزانہ کے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے آئی ایم ایف کے تحفظات دورکرنے کیلئے امریکی حکام براہ راست آئی ایم ایف سے بات کرینگے۔ ٹیکس استثنیٰ سے گوگل، میٹا، ایمازون، مائیکروسافٹ، نیٹ فلیکس اور دیگر کمپنیوں کو فائدہ ہو گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پاکستان پر 19 فیصد امریکی ٹیرف کامطلب کیا ؟ زیادہ اثر کون سے شعبے پرپڑے گا؟

امریکہ نے دنیا کے 70 ممالک پر درآمدی ٹیرف کی فہرست جاری کی ہے، جس میں پاکستان جنوبی ایشیا کا واحد ملک ہے جس پر نسبتاً کم ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔
امریکی حکومت کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ فہرست کے مطابق پاکستان کی مصنوعات پر 19 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیا گیا ہے، جب کہ بھارت پر 25 اور بنگلہ دیش پر 20 فیصد ٹیرف نافذ کیا گیا ہے۔ دیگر ایشیائی ممالک جیسے سری لنکا، ویتنام اور تائیوان بھی 20 فیصد ٹیرف کی زد میں ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 19 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کو امریکہ کو بھیجی جانے والی مصنوعات پر 19 فیصد اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اس اقدام کا سب سے زیادہ اثر پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر پر پڑے گا، جو ملک کی کل برآمدات کا تقریبا 60 فیصد ہے۔ پاکستان امریکہ کو چمڑے کی مصنوعات، فرنیچر، پلاسٹک، سلفر، نمک، سیمنٹ، کھیلوں کا سامان، قالین، فٹ ویئر اور دیگر اشیا برآمد کرتا ہے۔

امریکہ پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کا سب سے بڑا خریدار ہے، اور پاکستان کو اس شعبے میں بھارت، بنگلہ دیش اور ویتنام جیسے ممالک سے شدید مقابلے کا سامنا ہے، جن پر زیادہ ٹیرف عائد کیے گئے ہیں۔ نئے ٹیرف کی بدولت پاکستان کو اس بات کا فائدہ ہو سکتا ہے کہ وہ کم ٹیرف کے ساتھ امریکہ میں اپنے ٹیکسٹائل کی مصنوعات کو بنگلادیش اور دیگر حریفوں پر سبقت لے کر فروخت کرے۔

پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے مطابق، نئے ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکہ میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات قدرے سستی ہو سکتی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ پاکستان کے برآمد کنندگان اس موقع سے کس طرح فائدہ اٹھا پائیں گے؟

پاکستان نے 2024-25 میں امریکہ کو تقریباً 4.4 بلین ڈالر مالیت کی مصنوعات برآمد کیں، جن میں ٹیکسٹائل کا بڑا حصہ تھا۔ امریکہ سے پاکستان کی درآمدات کا حجم اس سے کم تھا، جو تقریباً 2.14 بلین ڈالرز تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم تقریباً 7.3 بلین ڈالر تھا۔

پاکستان جنوبی ایشیا میں سب سے کم امریکی ٹیرف رکھنے والا ملک بن کر ابھرا ہے۔ ابتدائی طور پر امریکہ نے پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کے بعد اس ٹیرف کو 19 فیصد کر دیا گیا۔

پاکستان میں اس فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا، اور وزیرِ اعظم پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے “شکرگزاری کا موقع” قرار دیا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ تجارتی معاہدہ توانائی، معدنیات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز کرے گا۔

امریکی سفارت خانہ نے اس تجارتی معاہدے کو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ایک اہم کوشش قرار دیا ہے، اور کہا کہ امریکہ اس شراکت داری کو مزید آگے بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے۔

 

Post Views: 9

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد، بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا
  • پاکستان پر 19 فیصد امریکی ٹیرف کامطلب کیا ؟ زیادہ اثر کون سے شعبے پرپڑے گا؟
  • امریکہ کی جانب سے 19 فیصد ٹیرف عائد کیئے جانے پر پاکستانی وزارت خزانہ نے رد عمل جاری کر دیا
  • ٹرمپ نے درجنوں ممالک کی برآمدات پر نئی ٹیکس شرحیں نافذ کر دیں
  • بھارت کو اب چین، امریکہ، پاکستان کے سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، کانگریس
  • افغانستان سے تجارتی معاہدے کے تحت زرعی اشیا پر ڈیوٹی، ٹیکسز میں رعایت کا فیصلہ
  • بیرونِ ملک سے ڈیجیٹل آرڈر کی گئی اشیا و خدمات پر ٹیکس معطل
  • امریکی مطالبے پر آن لائن پلیٹ فارمز پر5 فیصد ٹیکس ختم
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا