ایم کیو ایم پاکستان کی طرح پی ٹی آئی پاکستان کی نئی شکل بنے گی، سینیٹر فیصل واوڈا کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی طرح پی ٹی آئی پاکستان کی نئی شکل بنے گی۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان کی نا اہلی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ اور علی امین گنڈا پور اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہوگئے ہیں۔ وہ خود کو بچانے کے لیے خدمات کی پیشکش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست کی کال کے پیچھے بھی گھناؤنا منصوبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے علی امین گنڈاپور پارٹی صدارت جانے کے بعد اب وزیراعلیٰ بھی نہیں رہیں گے، فیصل واوڈا کا دعویٰ
واضح رہے کہ سینیٹر فیصل واوڈا پاکستان تحریک انصاف کی شکل بدلے جانے سے متعلق پہلے بھی پیش گوئیاں کرتے رہے ہیں۔ امسال اپریل میں بھی انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی طرح اب پی ٹی آئی پاکستان بننے والی ہے، تحریک انصاف کا سکندر بننے کے لیے پارٹی میں دوڑ لگی ہوئی ہے۔ جبکہ حکومت اور آرمی چیف دو جسم اور ایک جان کی طرح کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف وہ کام نہیں کر رہے جو ان کے بھائی یا عمران خان نے کیا، اب پی ٹی آئی ن لیگی حکومت کی ضامن ہے ، متحدہ کی طرح پی ٹی آئی پاکستان بنےگی۔
یہ بھی پڑھیے عمر ایوب نے فیض حمید کی ویڈیو بنا کر آگے بھیجی، فیصل واوڈ کا اہم انکشاف
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ عمران خان غیر متعلق ہوچکے ہیں، پی ٹی آئی اپنے بانی کو جیل سے باہر لانا نہیں چاہتی کیونکہ وہ ان کی مقبولیت سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سمجھ چکے ہیں کہ پارٹی انہیں دھوکا دے چکی، اوورسیز پاکستانیوں نے بھی پی ٹی آئی کی فنڈنگ روک دی ہے،علی امین گنڈا پور بھی بانی پی ٹی آئی کے سامنے بے نقاب ہوگئے ہیں مگر گنڈاپور کو بچانے کے لیے حکومت کود پڑی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان تحریک انصاف سینیٹر فیصل واوڈا عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف سینیٹر فیصل واوڈا سینیٹر فیصل واوڈا تحریک انصاف پاکستان کی پی ٹی آئی انہوں نے کی طرح کے لیے
پڑھیں:
غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔
یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔
تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔
اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔
غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔