سٹی42: محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی سنگین غفلت اور ناقص کارکردگی ایک بار پھر سامنے آ گئی۔ مالی سال 2022-23 کی آڈٹ رپورٹ نے محکمہ کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں، جس میں کمرشل گاڑیوں پر عائد ٹیکس کی عدم وصولی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ ایکسائز نے کمرشل گاڑیوں سے 76 کروڑ 22 لاکھ روپے کا ٹیکس وصول نہیں کیا۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لاہور سمیت مختلف اضلاع کے 15 ایکسائز دفاتر کی غفلت کے باعث 10 لاکھ روپے کی انکم ٹیکس وصولی ممکن نہ ہو سکی جس سے حکومتی خزانے کو شدید مالی نقصان پہنچا۔

پنجاب حکومت کاصحت کےمنصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرکوشراکت داربنانےکافیصلہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت 72 ہزار 194 کمرشل گاڑیاں ٹیکس کی ادائیگی میں ناکام رہیں، حالانکہ یہ گاڑیاں 800 سی سی سے زائد کیٹیگری میں آتی ہیں اور ان پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 اور فنانس ایکٹ 2008 کے تحت ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔محکمہ نے متعلقہ قوانین کے باوجود ٹیکس وصولی کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمزور انتظامی گرفت اور عملے کی لاپروائی کے باعث ریکوری ممکن نہ ہو سکی۔

 ساف انڈر 17 چیمپئن شپ 2025 کا شیڈول جاری

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 2021 میں محکمانہ سطح پر ان بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی، مگر اب تک کوئی خاطر خواہ کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی دسمبر 2021 اور جنوری 2022 میں 75 کروڑ 97 لاکھ روپے کی وصولی کی تصدیق کر چکی ہے، لیکن اب بھی 25 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بقایا ہے۔

آڈٹ حکام نے مکمل ریکوری کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام واجبات کی فوری اور مکمل وصولی یقینی بنائی جائے۔خزانے کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے اور غفلت برتنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے۔

ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42 لاکھ روپے رپورٹ میں

پڑھیں:

 خیبر پی کے میں45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

پشاور(آئی این پی )محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پی کے میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق مختلف منصوبوں اور ادائیگیوں میں مجموعی طور پر 45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق پبلک ہیلتھ ڈویژن ہری پور نے 2023-24 میں اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو کے ٹیوب ویلز کے بجلی بلز کی مد میں 20 لاکھ روپے ادا کیے حالانکہ یہ منصوبہ دائرہ اختیار سے باہر ہے، اسی دوران ڈویژن ہری پور 36 کروڑ 34 لاکھ روپے کے پانی بلوں کی وصولی بھی نہ کر سکا۔مزید برآں قبائلی ضلع خیبر میں واٹر سپلائی سکیمز کیلئے 2 کروڑ 34 لاکھ روپے کی مشکوک ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے، 2022-23میں قبائلی اضلاع  کی پانچ واٹر سپلائی سکیموں پر 7 فیصد انکم ٹیکس عائد نہ کرنے سے خزانے کو ایک کروڑ 83 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔رپورٹ میں   بتایا گیا ہے کہ 24-2023 میں خیبر ڈویژن میں ترقیاتی کام شروع کرنے سے پہلے ہی 46 لاکھ روپے کی ایڈوانس ادائیگیوں پر اعتراض کیا گیا، علاوہ ازیں ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن منصوبے میں خلافِ قانون کنسلٹنٹ کو 4 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 16 نئے کیسز سامنے آگئے
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  •  خیبر پی کے میں45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • اے جی پی کا یو ٹرن، 3.75؍ ٹریلین کی بےضابطگیوں کی رپورٹ سے دستبردار