کمرشل گاڑیوں پرعائدٹیکس کی عدم وصولی میں سنگین بےضابطگیوں کاانکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
سٹی42: محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی سنگین غفلت اور ناقص کارکردگی ایک بار پھر سامنے آ گئی۔ مالی سال 2022-23 کی آڈٹ رپورٹ نے محکمہ کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں، جس میں کمرشل گاڑیوں پر عائد ٹیکس کی عدم وصولی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ ایکسائز نے کمرشل گاڑیوں سے 76 کروڑ 22 لاکھ روپے کا ٹیکس وصول نہیں کیا۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لاہور سمیت مختلف اضلاع کے 15 ایکسائز دفاتر کی غفلت کے باعث 10 لاکھ روپے کی انکم ٹیکس وصولی ممکن نہ ہو سکی جس سے حکومتی خزانے کو شدید مالی نقصان پہنچا۔
پنجاب حکومت کاصحت کےمنصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرکوشراکت داربنانےکافیصلہ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت 72 ہزار 194 کمرشل گاڑیاں ٹیکس کی ادائیگی میں ناکام رہیں، حالانکہ یہ گاڑیاں 800 سی سی سے زائد کیٹیگری میں آتی ہیں اور ان پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 اور فنانس ایکٹ 2008 کے تحت ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔محکمہ نے متعلقہ قوانین کے باوجود ٹیکس وصولی کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمزور انتظامی گرفت اور عملے کی لاپروائی کے باعث ریکوری ممکن نہ ہو سکی۔
ساف انڈر 17 چیمپئن شپ 2025 کا شیڈول جاری
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 2021 میں محکمانہ سطح پر ان بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی، مگر اب تک کوئی خاطر خواہ کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی دسمبر 2021 اور جنوری 2022 میں 75 کروڑ 97 لاکھ روپے کی وصولی کی تصدیق کر چکی ہے، لیکن اب بھی 25 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بقایا ہے۔
آڈٹ حکام نے مکمل ریکوری کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام واجبات کی فوری اور مکمل وصولی یقینی بنائی جائے۔خزانے کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے اور غفلت برتنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 لاکھ روپے رپورٹ میں
پڑھیں:
ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے ہی ماہ مقرر کردہ ہدف حاصل کرلیا
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال مالی سال 2025-2026 کے آغاز میں ہی اہم کامیابی حاصل کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے ماہ جولائی 2025 کے لیے مقررہ 748 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرلیا۔
رواں مالی سال کے پہلے ماہ حاصل ہونیوالی ٹیکس وصولیاں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 89 ارب روپے اضافی ہیں جبکہ جولائی 2024 میں 659 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا گیا تھا۔
ایف بی آر حکام کے مطابق جولائی 2024 کا مقررہ ہدف 657 ارب روپے بھی مکمل کیا تھا، رواں مالی سال کے بجٹ میں 400 ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکس اقدامات متعارف کرائے گئے تھے۔ جس کا مقصد مالیاتی نظم و ضبط کو بہتر بنانا اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے نئے اقدامات کے نتیجے میں جولائی کے دوران ایف بی آر کی کارکردگی نمایاں طور پر بہتر رہی، جولائی 2025 میں ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 323 ارب روپے، سیلز ٹیکس سے 352 ارب روپے، کسٹمز ڈیوٹی سے 113 ارب روپے اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) سے 46 ارب روپے وصول کیے۔
حکومت نے مالی سال 2025-2026 کے لیے مجموعی طور پر 14.131 کھرب روپے کا سالانہ محصولات ہدف مقرر کیا ہے۔ اس ہدف کے حصول کے لیے ایف بی آر کو ہر ماہ بہترین کارکردگی دکھانا ہوگی.
ایف بی آر کے مطابق اس کامیابی کا سہرا بہتر نگرانی کے نظام، ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال، ٹیکس نیٹ کے پھیلاؤ اور سخت تعمیلی اقدامات کو جاتا ہے۔