سخت ترین قانونی شکنجہ تیار ، گاڑی مالکان ہوشیار ہوجائیں
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
گاڑی مالکان ہوشیار ہوجائیں ، سیفٹی اسٹینڈرڈز نہ ہونے پر سخت ترین قانونی شکنجہ تیار کرلیا گیا، خلاف ورزی پر قید اور کروڑوں روپے جرمانے کی سزائیں ہوں گی۔
پاکستان میں پہلی بار گاڑیوں کے لیے بین الاقوامی معیار کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔
وفاقی کابینہ نے موٹر وہیکلز انڈسٹری ڈیولپمنٹ ایکٹ کی منظوری دے دی ، جس کے تحت گاڑیاں تیار کرنیوالی کمپنیوں کو سخت قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔
اس ایکٹ کے تحت گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی یا خلاف ورزی پر تین سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔
اسی طرح بغیر رجسٹریشن گاڑی فروخت کرنے پر ایک سال قید یا پانچ لاکھ روپے جرمانہ ، خراب پرزے یا گاڑی کو ری کال نہ کرنے پر دو سال قید یا پچاس لاکھ روپے جرمانہ جبکہ سیفٹی سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے پر چھ ماہ قید یا پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ ہے۔
ای ڈی بی (انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ) کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر تین سال قید یا ایک کروڑ روپے جرمانہ کی سزا تجویز کی گئی ۔
وزارت صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ یہ قانون صارفین کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ پاکستان میں طویل عرصے سے گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز کی کمی کے باعث حادثات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ بین الاقوامی سطح پر گاڑیوں میں ایئر بیگز، اینٹی لاک بریکنگ سسٹم (ABS)، اور دیگر جدید حفاظتی نظام لازمی تصور کیے جاتے ہیں۔
اس قانون کے تحت انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کو گاڑیوں کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کی نگرانی، سیفٹی سرٹیفکیٹس کے اجرا، اور خلاف ورزیوں پر قانونی کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔
حکومت نے گاڑیوں کی مقامی و غیر ملکی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر عالمی معیار کے سیفٹی فیچرز اپنی گاڑیوں میں شامل کریں، بصورت دیگر سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ یہ قانون آئندہ چند ہفتوں میں باضابطہ طور پر نافذ العمل ہو جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سیفٹی اسٹینڈرڈز گاڑیوں میں سال قید
پڑھیں:
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
علی ساہی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، ٹیکس نادہندگان اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف مؤثر کارروائی کے لیے جدید “ون ایپ” تیار کر لی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایپ کے ذریعے 9 محکمے ایک پلیٹ فارم پر یکجا کر دیے گئے ہیں جن میں ٹریفک پولیس، ایکسائز، پی ایچ پی، محکمہ ٹرانسپورٹ، ڈسٹرکٹ گورنمنٹ، ماحولیات، سیف سٹیز اور دیگر ادارے شامل ہیں۔
پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ایپ پیر سے ایک ضلع میں شروع کی جائے گی,ایپ میں 11 مختلف ماڈیولز کے تحت گاڑیوں کی چیکنگ ممکن ہوگی,نمبر پلیٹ کی تصویر اپ لوڈ کرتے ہی گاڑی کی تمام تفصیلات فوری سامنے آ جائیں گی,اب تک 3 لاکھ سے زائد موبائل نمبرز سسٹم میں رجسٹر کیے جا چکے ہیں۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
ویڈیو یا تصویر اپ لوڈ ہوتے ہی متعلقہ شہری کو ای چالان اور بار کوڈ میسج بھجوایا جائے گا,ایپ کے ذریعے چوری شدہ، دھواں چھوڑتی یا ٹوکن ٹیکس نادہندہ گاڑیوں کی فوری نشاندہی ممکن ہو گی۔
ٹریفک حکام کے مطابق ایپ کو پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک وقاص نزیر کی نگرانی میں تیار کی گئی “ون ایپ” کو وزیراعلیٰ کے افتتاح کے بعد رواں ماہ باضابطہ طور پر لانچ کر دیا جائے گا۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا