وزراء میں وفاقی وزیر پاور اویس لغاری نمبر لے گئے ،وزیراعظم کی شاباش
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری کی شاندار کارکردگی پر انہیں سراہا ہے اور باقاعدہ طور پر ایک تعریفی خط بھی ارسال کیا ہے۔ خط میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ اویس لغاری نے توانائی شعبے میں اصلاحات اور گردشی قرضے کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
وزیراعظم کے مطابق اویس لغاری کی قیادت میں 780 ارب روپے کے گردشی قرضے کا خاتمہ ممکن ہوا، جو توانائی شعبے کے لیے ایک بڑا سنگ میل ہے۔ مزید برآں، 35 آئی پی پیز کے ساتھ پرانے مہنگے معاہدے ختم کیے گئے اور نئے مفید معاہدے طے پائے، جن میں 6 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے مکمل طور پر ختم کرنا بھی شامل ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان اصلاحات سے قوم کو 3 کھرب روپے سے زائد کا براہِ راست فائدہ پہنچا، جبکہ بجلی کے نرخ میں 8 روپے 35 پیسے فی یونٹ کمی کے ذریعے عوام کو تاریخی ریلیف دیا گیا۔
اپنے خط میں وزیراعظم شہباز شریف نے اُمید ظاہر کی کہ اویس لغاری اور ان کی ٹیم اسی جذبے کے ساتھ کام جاری رکھے گی تاکہ توانائی کے شعبے میں مزید بہتری آئے اور ملک کی معاشی صورتحال میں استحکام پیدا ہو۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اویس لغاری
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال
وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور فیلد مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم اور قطر کے امیر کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی شدید مذمت کا اعادہ کیا،وزیراعظم نے 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کو قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔وزیراعظم نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور قطر کے برادرانہ تعلقات تاریخی، دیرینہ اور پائیدار ہیں اور یہ آنے والے دنوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے پیش نظر امت کے اندر اتحاد بہت ضروری ہے،وزیراعظم نے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہا۔