ادویات کی قیمتیں کم کریں ورنہ سزا بھگتنے کو تیار رہیں، ٹرمپ کی دوا ساز کمپنیوں کو وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو سخت خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے ادویات کی قیمتوں میں کمی نہ کی تو سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر بتایا کہ انہوں نے 17 بڑی دوا ساز کمپنیوں کو خطوط بھیجے ہیں جن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 60 دن کے اندر قیمتوں میں کمی کے حوالے سے عملی اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کمپنیوں نے تعاون نہ کیا تو حکومت اپنے تمام اختیارات استعمال کرتے ہوئے امریکی عوام کو ریلیف دلائے گی۔
ٹرمپ نے دوا ساز کمپنیوں کے ابتدائی جوابات کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ یہ جوابات صرف الزامات کو منتقل کرنے اور ایسی پالیسیوں کی بات کرتے ہیں جو صرف صنعت کے فائدے میں ہیں، عوام کے نہیں۔
صدر ٹرمپ نے رواں سال مئی میں ادویات کی قیمتوں میں کمی کا حکم نامہ جاری کیا تھا اور اب انہوں نے واضح کیا ہے کہ اگر ادویات کی قیمتیں دنیا کے دیگر ممالک کی سطح پر نہ لائی گئیں تو فارما کمپنیوں پر اضافی ٹیرف (ٹیکس) عائد کیے جائیں گے۔
ٹرمپ کی یہ مہم امریکی عوام کو مہنگی ادویات کے بوجھ سے نجات دلانے کے لیے ایک بڑا قدم تصور کی جا رہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی ریاست ہوائی میں سونامی میں وارننگ کے بعد بڑے پیمانے پر لوگوں کے انخلا کا سلسلہ جاری
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جولائی ۔2025 )امریکی ریاست ہوائی میں سونامی میں وارننگ کے بعد بڑے پیمانے پر لوگوں کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے اور ہوائی کے جزیرے اوواہو میں چار فٹ اونچی لہریں ریکارڈ کی گئی ہیں ہوائی کی ہنگامی سروسز نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ حکام کی جانب سے اگلی اطلاع تک وہ انخلا زون سے دور رہیں.(جاری ہے)
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق حکام کا کہنا ہے سونامی کی لہریں اب بھی ریاست کو متاثر کر رہی ہیں اور سونامی وارننگ اب بھی نافذ ہے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں اس وقت تک دوبارہ داخل نہ ہوں جب تک کہ حکام اس کی باقاعدہ اجازت نہ دے دیں ہوائی کی پوری ساحلی پٹی کو انخلا زون میں شامل کیا گیا ہے ادھر پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر کا کہنا ہے کہ سونامی کی لہریں ہوائی سے ٹکرانا شروع ہو گئی ہیں. سینٹر کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کرنے کی ضرورت ہے سونامی وارننگ سینٹر میں کہا گیا ہے کہ یہ خطرہ اگلے کئی گھنٹوں تک برقرار رہ سکتا ہے ہوائی کے گورنر جوش گرین کا کہنا ہے کہ اب تک کوئی ایسی لہر نہیں آئی ہے جو خطرے کا باعث ہو انہوں نے بتایا کہ پانی کی سطح میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے جوش گرین نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ صورتحال کو معمول پر آنے میں کم از کم دو سے تین گھنٹے مزید لگیں گے. امریکی کوسٹ گارڈ نے ہوائی کی بندرگاہوں سے تجارتی جہازوں کو نکالنے کا حکم جاری کیا ہے جبکہ تمام بندرگاہیں آنے والی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہیں کوسٹ گارڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہوائی کے قریب موجود بحری جہاز اس وقت تک ساحل کے قریب نہ آئیں جب تک کہ سونامی کی لہریں گزر نہ جائیں فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹس کے مطابق ہوائی جانے والی کئی پروازوں کا رخ بھی موڑ دیا گیا ہے ان میں سے کئی جہازوں کو واپس جانے کی ہدایت کی گئی ہے ہوائی کے گورنر نے بتایا کہ جاپان اور ہوائی کے درمیان واقع مڈ وے اٹول جزیرے سے 6 فٹ اونچی لہر گزری ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ اب بھی ایک بہت اونچی لہر کی توقع کر رہے ہیں واضح رہے کہ روس کے ساحلی علاقے کے نزدیک آنے والے 8.8 شدت کے زلزلے کے بعد امریکا سمیت متعدد ممالک میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی ہیں.