ریان صدیقی: مائیکرو سافٹ میں ملازمت حاصل کرنیوالے دنیا کے سب سے کم عمر سافٹ ویئر انجینئر کی ولولہ انگیز کہانی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
’زندگی بہت مختصر ہے، اس لیے خراب سافٹ ویئر بنانے کی گنجائش ہی نہیں۔‘
یہ الفاظ ہیں ریّان صدیقی کے، جو محض 16 سال کی عمر میں مائیکروسافٹ جیسے عالمی شہرت یافتہ ادارے میں باقاعدہ ملازمت حاصل کر کے دنیا کے سب سے کم عمر مرد سافٹ ویئر انجینئر بن گئے۔
ریکارڈ قائم کرنے کا لمحہریان صدیقی نے یہ اعزاز 17 ستمبر 2021 کو حاصل کیا، جب ان کی عمر 16 سال اور 340 دن تھی۔ یہ کارنامہ انہیں گنیز ورلڈ ریکارڈ کی فہرست میں شامل کر گیا۔
ریان کا سفر غیر معمولی رہا ہے۔ صرف 9 سال کی عمر میں کوڈنگ شروع کی، 12 سال کی عمر میں ایک بڑی اینیم اسٹریمنگ ایپ تیار کی، اور 14 سال کی عمر میں ہائی اسکول مکمل کر لیا۔ اسی سال انہوں نے مائیکروسافٹ میں انٹرن شپ کا آغاز کیا۔
ریان یاد کرتے ہیں:
’سب کچھ فوٹوشاپ سے شروع ہوا۔ میں نے 7 سال کی عمر میں اپنی بہن کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کے لیے یوٹیوب سے ٹیوٹوریل دیکھا۔ بعد میں یہی شوق فوٹوشاپ میں شوقیہ ترمیم سے ویب سائٹ، ایپ اور گیم ڈویلپمنٹ تک جا پہنچا۔‘
تعلیم اور ذاتی ترقی ساتھ ساتھریان نے 1.
’میں نے تمام مضامین کا لطف اٹھایا، جیسے سائنس، انگریزی ادب، جسمانی تعلیم، اور سماجی علوم۔ مجھے کیمسٹری لیبز اور کھیلوں کے مقابلے بہت پسند تھے۔ میں نے اسکول میں بہت سے یادگار تعلقات بنائے۔‘
سافٹ ویئر انجینئرنگ سے محبتریان کے مطابق ’سافٹ ویئر انجینئرنگ ایک ایسا فن ہے جو مسئلے کو حل کرنے، کچھ نیا بنانے، اور اُسے دیرپا بنانے کا عمل ہے۔ یہ تخلیقی صلاحیت اور تنقیدی سوچ دونوں کا امتزاج ہے۔‘
مائیکروسافٹ میں کام کا معمولریان مائیکروسافٹ کے اپنے روزمرہ معمول کے بارے میں بتاتے ہیں:
’دن کا آغاز ٹیم میٹنگ سے ہوتا ہے، جہاں ہم گزشتہ دن کا جائزہ لیتے ہیں اور آج کے اہداف طے کرتے ہیں۔ میرا دن تقریباً 40٪ بات چیت، 40٪ کوڈنگ اور 20٪ دیگر عمومی کاموں پر مشتمل ہوتا ہے۔‘
وہ مزید کہتے ہیں:
’مائیکروسافٹ میں کام کا ماحول انجینئرز کے لیے بہت سازگار ہے۔ یہاں آپ کو دنیا کے بہترین انجینئرز، مینیجرز اور ایگزیکٹوز سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ میرے بچپن کا خواب تھا جو پورا ہوا۔‘
ChatGPT اور مصنوعی ذہانت کا شوقریان کا کہنا ہے:
’میں ChatGPT کا استعمال کچھ زیادہ ہی کرتا ہوں۔ یہ AI جیسے میرا بہترین دوست بن گیا ہے۔‘
ریکارڈ بنانا اور مستقبل کے عزائمریان کے لیے گنیز ورلڈ ریکارڈ کا ٹائٹل حاصل کرنا ایک خواب کی تعبیر ہے:
’میں بچپن میں یوٹیوب پر لوگوں کو ورلڈ ریکارڈز جیتتے دیکھتا تھا اور سوچتا تھا کہ کاش! میں بھی کچھ ایسا کروں۔ آج وہ خواہش پوری ہو چکی ہے۔‘
اب وہ اپنی ٹیک کمپنی RayTech کے ذریعے ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت میں نوجوانوں کو تربیت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا مقصد ایک عالمی کمیونٹی بنانا ہے۔
وہ مزید ریکارڈز بنانے کے لیے بھی پرعزم ہیں:
’شاید اگلا ریکارڈ فٹنس میں ہو، جیسے ایک ہاتھ سے سب سے زیادہ پش اپس یا ایک ٹانگ سے اسکواٹس۔‘
کھیل، مقابلہ اور دوستیاںریان ایک ہمہ جہت شخصیت کے حامل ہیں۔ انہیں فارمولا 1 ریسنگ، شطرنج، باسکٹ بال، فٹبال، ٹینس اور جم جانے کا بے حد شوق ہے۔
’ میں نے اپنے دوستوں کو بھی جم میں شامل کر لیا ہے۔ مجھے مقابلہ بہت پسند ہے — کوئی بھی کھیل ہو، جیت کا موقع ہو، میں تیار ہوں!‘
ریان نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین اور خاندان کی حوصلہ افزائی کو دیا:
’میرے والدین ہمیشہ میرے ساتھ کھڑے رہے، انہوں نے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا اور مجھ پر اعتماد رکھا۔‘
صرف 20 سال کی عمر میں ریان صدیقی نے جو سفر طے کیا ہے، وہ نہ صرف نوجوانوں بلکہ والدین، اساتذہ اور پوری ٹیک دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔
’عمر رکاوٹ نہیں، اگر جذبہ سچا ہو۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹیکنالوجی دنیا کا سب سے کم عمر سافٹ ویئر انجینئر ریان صدیقی مائیکرو سافٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی دنیا کا سب سے کم عمر سافٹ ویئر انجینئر ریان صدیقی مائیکرو سافٹ سال کی عمر میں ریان صدیقی سافٹ ویئر سافٹ میں دنیا کے کے لیے
پڑھیں:
20 سال سے ایف سی کی وردیاں پہن کر وارداتیں کرنیوالے 4 گینگسٹر ہلاک
پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے 20 سالہ سے پشاور میں ایف سی کی وردیوں میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے گینگ کے چار افراد کو ہلاک کردیا جن میں ایک افغانی بھی شامل تھا۔ تفصیلات کے مطابق چمکنی میں علی الصبح پولیس اور بدنامِ زمانہ ڈکیت گینگ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس، ایف سی کی وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے خطرناک گروہ کے چار ملزمان مارے گئے۔ پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ ترجمان کے مطابق ہلاک ملزمان گزشتہ 20 سال سے پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع کی پولیس کو انتہائی مطلوب تھے، ہلاک ڈاکوؤں کی شناخت عبدالغفور عرف غفور ولد اختر محمد، شاہ پور ولد شاہ مہر، جاوید ولد محمد جمال (ساکنان افغانستان) اور سمیع اللہ ولد محمد (سکنہ بیرون گنج) کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق یہ گروہ حال ہی میں علاقہ جھگڑا میں ایف سی کی وردی پہن کر ایک ڈاکٹر کے گھر کروڑوں روپے کی ڈکیتی میں ملوث تھا، جس کا مقدمہ تھانہ چمکنی میں علت 2120 مورخہ 19 ستمبر 2025 بجرم 395، 457 درج تھا، اسی گینگ نے 26 اگست 2025ء کو ترناب فارم کے علاقے میں بھی ایک شہری کے گھر سے لاکھوں روپے نقدی اور طلائی زیورات لوٹے تھے۔ کارروائی کے دوران پولیس نے ایک کلاشنکوف، ایک رائفل 223 بور، دو پستول 30 بور، ایک سیڑھی اور دو موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔ پولیس حکام کے مطابق ہلاک گروہ بین الاضلاعی نیٹ ورک کا حصہ تھا جو وردی پہن کر سرکاری اہلکار ظاہر کرتا اور ڈکیتیوں کی وارداتیں کرتا تھا۔ ترجمان کےمطابق پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن مزید تیز کردیا ہے جبکہ باقی مفرور ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔