’زندگی بہت مختصر ہے، اس لیے خراب سافٹ ویئر بنانے کی گنجائش ہی نہیں۔‘

 یہ الفاظ ہیں ریّان صدیقی کے، جو محض 16 سال کی عمر میں مائیکروسافٹ جیسے عالمی شہرت یافتہ ادارے میں باقاعدہ ملازمت حاصل کر کے دنیا کے سب سے کم عمر مرد سافٹ ویئر انجینئر بن گئے۔

 ریکارڈ قائم کرنے کا لمحہ

ریان صدیقی نے یہ اعزاز 17 ستمبر 2021 کو حاصل کیا، جب ان کی عمر 16 سال اور 340 دن تھی۔ یہ کارنامہ انہیں گنیز ورلڈ ریکارڈ کی فہرست میں شامل کر گیا۔

 نہایت کم عمری سے ٹیکنالوجی میں دلچسپی

ریان کا سفر غیر معمولی رہا ہے۔ صرف 9 سال کی عمر میں کوڈنگ شروع کی، 12 سال کی عمر میں ایک بڑی اینیم اسٹریمنگ ایپ تیار کی، اور 14 سال کی عمر میں ہائی اسکول مکمل کر لیا۔ اسی سال انہوں نے مائیکروسافٹ میں انٹرن شپ کا آغاز کیا۔

ریان یاد کرتے ہیں:

’سب کچھ فوٹوشاپ سے شروع ہوا۔ میں نے 7 سال کی عمر میں اپنی بہن کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کے لیے یوٹیوب سے ٹیوٹوریل دیکھا۔ بعد میں یہی شوق فوٹوشاپ میں شوقیہ ترمیم سے ویب سائٹ، ایپ اور گیم ڈویلپمنٹ تک جا پہنچا۔‘

 تعلیم اور ذاتی ترقی ساتھ ساتھ

ریان نے 1.

5 سال میں 4 سالہ ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کی۔ لیکن وہ کہتے ہیں کہ تعلیم سے کبھی دوری اختیار نہیں کی۔

’میں نے تمام مضامین کا لطف اٹھایا، جیسے سائنس، انگریزی ادب، جسمانی تعلیم، اور سماجی علوم۔ مجھے کیمسٹری لیبز اور کھیلوں کے مقابلے بہت پسند تھے۔ میں نے اسکول میں بہت سے یادگار تعلقات بنائے۔‘

 سافٹ ویئر انجینئرنگ سے محبت

ریان کے مطابق ’سافٹ ویئر انجینئرنگ ایک ایسا فن ہے جو مسئلے کو حل کرنے، کچھ نیا بنانے، اور اُسے دیرپا بنانے کا عمل ہے۔ یہ تخلیقی صلاحیت اور تنقیدی سوچ دونوں کا امتزاج ہے۔‘

 مائیکروسافٹ میں کام کا معمول

ریان مائیکروسافٹ کے اپنے روزمرہ معمول کے بارے میں بتاتے ہیں:

’دن کا آغاز ٹیم میٹنگ سے ہوتا ہے، جہاں ہم گزشتہ دن کا جائزہ لیتے ہیں اور آج کے اہداف طے کرتے ہیں۔ میرا دن تقریباً 40٪ بات چیت، 40٪ کوڈنگ اور 20٪ دیگر عمومی کاموں پر مشتمل ہوتا ہے۔‘

وہ مزید کہتے ہیں:

’مائیکروسافٹ میں کام کا ماحول انجینئرز کے لیے بہت سازگار ہے۔ یہاں آپ کو دنیا کے بہترین انجینئرز، مینیجرز اور ایگزیکٹوز سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ میرے بچپن کا خواب تھا جو پورا ہوا۔‘

 ChatGPT اور مصنوعی ذہانت کا شوق

ریان کا کہنا ہے:

’میں ChatGPT کا استعمال کچھ زیادہ ہی کرتا ہوں۔ یہ AI جیسے میرا بہترین دوست بن گیا ہے۔‘

 ریکارڈ بنانا اور مستقبل کے عزائم

ریان کے لیے گنیز ورلڈ ریکارڈ کا ٹائٹل حاصل کرنا ایک خواب کی تعبیر ہے:

’میں بچپن میں یوٹیوب پر لوگوں کو ورلڈ ریکارڈز جیتتے دیکھتا تھا اور سوچتا تھا کہ کاش! میں بھی کچھ ایسا کروں۔ آج وہ خواہش پوری ہو چکی ہے۔‘

اب وہ اپنی ٹیک کمپنی RayTech کے ذریعے ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت میں نوجوانوں کو تربیت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا مقصد ایک عالمی کمیونٹی بنانا ہے۔

وہ مزید ریکارڈز بنانے کے لیے بھی پرعزم ہیں:

’شاید اگلا ریکارڈ فٹنس میں ہو، جیسے ایک ہاتھ سے سب سے زیادہ پش اپس یا ایک ٹانگ سے اسکواٹس۔‘

 کھیل، مقابلہ اور دوستیاں

ریان ایک ہمہ جہت شخصیت کے حامل ہیں۔ انہیں فارمولا 1 ریسنگ، شطرنج، باسکٹ بال، فٹبال، ٹینس اور جم جانے کا بے حد شوق ہے۔

’ میں نے اپنے دوستوں کو بھی جم میں شامل کر لیا ہے۔ مجھے مقابلہ بہت پسند ہے — کوئی بھی کھیل ہو، جیت کا موقع ہو، میں تیار ہوں!‘

 خاندان کی حمایت

ریان نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین اور خاندان کی حوصلہ افزائی کو دیا:

’میرے والدین ہمیشہ میرے ساتھ کھڑے رہے، انہوں نے ہر قدم پر میرا ساتھ دیا اور مجھ پر اعتماد رکھا۔‘

صرف 20 سال کی عمر میں ریان صدیقی نے جو سفر طے کیا ہے، وہ نہ صرف نوجوانوں بلکہ والدین، اساتذہ اور پوری ٹیک دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔

’عمر رکاوٹ نہیں، اگر جذبہ سچا ہو۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹیکنالوجی دنیا کا سب سے کم عمر سافٹ ویئر انجینئر ریان صدیقی مائیکرو سافٹ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی دنیا کا سب سے کم عمر سافٹ ویئر انجینئر ریان صدیقی مائیکرو سافٹ سال کی عمر میں ریان صدیقی سافٹ ویئر سافٹ میں دنیا کے کے لیے

پڑھیں:

غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچنے والے فلسطینی کی سنسنی خیز کہانی

31 سالہ فلسطینی محمد ابو ڈخہ نے غزہ سے یورپ تک پہنچنے کے لیے ایک سالہ طویل سفر، ہزاروں ڈالر اور بالآخر جیٹ اسکی کا سہارا لیا۔ وہ لیبیا میں 10 ناکام کوششوں کے بعد جیٹ اسکی خرید کر 2 ساتھیوں کے ہمراہ سمندر پار نکلے۔

عرب نیوز کے مطابق قریباً 12 گھنٹے کے سفر کے بعد ایندھن ختم ہونے پر انہوں نے مدد کے لیے کال کی اور یورپی یونین کے فرونٹیکس مشن کے تحت ایک رومانیہ کی گشت کشتی نے انہیں بچا کر اٹلی کے جزیرے لمپیدوسا پہنچایا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے ڈاکٹروں کی گواہی

بعدازاں وہ برسلز اور پھر جرمنی پہنچے جہاں انہوں نے پناہ کی درخواست دے دی ہے۔ ان کا خاندان اب بھی خان یونس، غزہ کے ایک کیمپ میں مقیم ہے۔ ابو ڈخہ نے کہا کہ میں نے اپنی جان بچوں کے لیے داؤ پر لگائی، بغیر خاندان کے زندگی کا کوئی معنی نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جیٹ اسکی غزہ فلسطینی محمد ابو ڈخہ یورپ

متعلقہ مضامین

  • عافیہ رہائی :ڈاکٹر فوزیہ کی برطانیہ میں تقاریب میں شرکت
  • دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
  • شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد
  • دنیا کی سب سے بڑی پیزا پارٹی کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
  • وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک کے درمیان معاہدہ
  • نائجیریا میں 8 ہزار 780 کلو جولو ف رائس تیار کر کے گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم
  • ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت
  • ادارۂ ترقیات شہر کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے‘ آصف جان صدیقی
  • غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچنے والے فلسطینی کی سنسنی خیز کہانی
  • دبئی میں ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے خصوصی ویزا کا اجرا، کفیل کی ضرورت نہیں ہوگی