پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)خیبرپختونخواحکومت نے گوشت کے معیار کا پتہ چلانے کیلئے جدید لیبارٹری قائم کردی۔رپورٹ کے مطابق بھینس اور گائے کے گوشت کی آڑ میں گدھے کا گوشت فروخت کرنے والے اب ہوجائیں ہوشیار کیونکہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے ایک ایسی لیبارٹری بنالی ہے جس سے کچھ سیکنڈز میں گوشت کے معیار کا پتہ چل سکے گا۔

خیبرپختونخوا حکومت نے خوراک کے تجزیے کیلئے جدید لیباریٹری متعارف کی ہے، جہاں اشیائے خوردونوش کے نمونوں کی سائنسی بنیادوں پر جانچ کی جا رہی ہے۔فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے تحت کام کرنے والی اس لیبارٹری میں دودھ، پانی، مصالحے، مشروبات اور خاص طور پر گوشت کے نمونوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے جس سے پتہ چل سکے گا یہ گوشت گدھے کا یا بھینس اور گائے کا ہے۔

(جاری ہے)

لیب میں جدید تجزیاتی مشینری نصب کی گئی ہے، جن میں ایف ٹی آئی آر، ایچ پی ایل سی اور یو ایچ پی ایل سی جیسے عالمی معیار کے آلات شامل ہیں، یہ سہولت روزانہ 1500 سے زیادہ خوراکی نمونوں کی جانچ کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہر رپورٹ کو ڈیجیٹل نظام کے تحت محفوظ کیا جاتا ہے۔فوڈ اتھارٹی حکام کے مطابق اس لیب کے قیام سے خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور مضر صحت اشیاء کی بروقت نشاندہی میں مدد ملے گی۔ حکام نے کہا کہ یہ سہولت صوبے میں محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

غزہ پر صیہونی جارحیت جاری، امداد کے منتظر 2 فلسطینوں سمیت 15 افراد شہید، 70 زخمی

ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امدادی مراکز کو مقتل بنا دیا ہے، جہاں اسرائیل خوراک کی تلاش میں آنے والوں قتل کر رہا ہے، اس طرح اسرائیل بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، صبح سے اب تک تازہ حملوں میں امداد کے منتظر 2 فلسطینوں سمیت 15 افراد شہید جبکہ 70 زخمی کردیے گئے۔ خوراک کی کمی کے باعث دو بچوں سمیت مزید 3 فلسطینی بھوک کی وجہ سے شہید ہوگئے۔ درایں اثنا فرانسیسی وزیر خارجہ کے مطابق ان کا ملک غزہ کے لیے 40 ٹن انسانی امداد بھیج رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ نے غزہ میں امداد کے متلاشیوں کا اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل جنگی جرم قرار دیدیا۔ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امدادی مراکز کو مقتل بنا دیا ہے، جہاں اسرائیل خوراک کی تلاش میں آنے والوں قتل کر رہا ہے، اس طرح اسرائیل بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ اسرائیل نہ صرف جان بوجھ کر فلسطینیوں پر بھوک مسلط کر رہا ہے بلکہ امداد تقسیم میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے ساتھ خوراک کی تلاش کے دوران بھی بھوکے فلسطینیوں کو  نشانہ بنا رہا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی برائے فلسطین (انروا) نے بین الاقوامی میڈیا کو غزہ تک رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ تک بین الاقوامی میڈیا کو رسائی نہ دینا غلط معلومات کو ہوا دیتا ہے۔ امریکا کے خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے اسرائیل میں امریکی سفیر مائیک ہکابی کے ہمراہ غزہ میں امریکا اور اسرائیل کے زیر انتظام غزہ ہیومینٹرین فاؤنڈیشن امداد ی مراکز کا دورہ کیا، دونوں رہنما دورے کے بعد صدر ٹرمپ کو صورتحال سے آگاہ کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر صیہونی جارحیت جاری، امداد کے منتظر 2 فلسطینوں سمیت 15 افراد شہید، 70 زخمی
  • گدھے کا گوشت بیچنے والے اب ہوجائیں ہوشیار
  • برائلر گوشت کی قیمت میں7روپے کلو اضافہ
  • مغربی تعلیم زوال پذیر کیوں ہے؟
  • خیبرپختونخوا: گوشت کے معیار کا پتہ چلانے کیلئے جدید لیبارٹری قائم
  • غزہ میں بھوک کا راج ہے!
  • چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی اعلی معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، چینی صدر
  • غزہ میں غذائی قلت ،میری بیٹی کو بچا لیں ،ماں کی دنیا سے فریاد
  • چینی لیبارٹری نے چاند پر اینٹیں بنانے والی مشین ایجاد کرلی