بار کی سیاست کو بارز تک محدود رکھا جانا چاہیے تاکہ عدلیہ اور وکلاء کا ادارہ غیر جانبدار تشخص برقرار رہے،وزیرِ قانون
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سے ملتان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت جنوبی پنجاب کی بار ایسوسی ایشنز کے وفود نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وکلاء کی فلاح و بہبود، بار ایسوسی ایشنز کو درپیش مسائل اور ان کے مؤثر حل پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ملتان ہائی کورٹ بار کے صدر نے وکلاء برادری کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات پر وزیرِ قانون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزارتِ قانون کا کردار قابلِ تحسین ہے۔
وفاقی وزیر قانون نے تمام نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بار کی سیاست کو بارز تک محدود رکھا جانا چاہئے تاکہ عدلیہ اور وکلاء کا ادارہ غیر جانبدار اور خودمختار حیثیت برقرار رکھ سکے۔(جاری ہے)
وزیر قانون نے کہاکہ وزارتِ قانون وکلاء کی فلاح و بہبود کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھتی ہے اور ان کے جائز مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
انہوںنے کہاکہ ای لاء بریرییز اور سولرایزیشن پراجیکٹس حکومت پنجاب کے تعاون سے جاری ہیں ، وزیرِ قانون نے کہاکہ کورٹ فیس کا دیرینہ مسئلہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر حل کر دیا گیا ہے ۔ملاقات میں شجاع آباد، جہانیاں ، لودھراں، دنیا پور، ڈیرہ غازی خان ، کوٹ ادو، راجن پور، مظفرگڑھ، علی پور، جتوئی ، جلال پور، کبیر والا اور بورے والا بارز کے صدور اور نمائندگان نے بھی شرکت کی اور اپنے اپنے علاقوں میں وکلاء کو درپیش مسائل سے وزیر قانون کو آگاہ کیا۔سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے تمام بار نمائندگان کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور بارز کے ساتھ رابطے کو مزید مستحکم بنایا جائے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔ اس دوران ہر قسم کے جلسے، جلوس، ریلیاں، احتجاج، دھرنے اور عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔
عوامی اجتماعات اور ہتھیاروں کی نمائش پر مکمل پابندیمحکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق، چار یا اس سے زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔
اسی طرح اسلحے کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر کے غیر ضروری استعمال، اور اشتعال انگیز یا فرقہ وارانہ مواد کی تقسیم پر بھی سختی سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
استثنیٰ حاصل سرگرمیاںحکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق، شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔
علاوہ ازیں، سرکاری فرائض انجام دینے والے افسران و اہلکار اور عدالتی کارروائیاں بھی اس فیصلے کے دائرہ کار میں نہیں آئیں گی۔
فیصلے کی وجہ اور مدتترجمان کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام اور انسانی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندی 8 نومبر تک نافذالعمل رہے گی، اور اس دوران لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں