بنگلہ دیش کی فوج نے میجر صادق کو حراست میں لے لیا ہے، جن پر ممنوعہ عوامی لیگ اور اس کی ذیلی تنظیموں کے کارکنان کو مبینہ طور پر عسکری تربیت فراہم کرنے کا الزام ہے۔

اس بات کی تصدیق جمعرات کے روز ڈھاکہ کینٹونمنٹ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران فوج کے ڈائریکٹر ملٹری آپریشنز بریگیڈیئر جنرل ناظم الدَولہ نے کی۔

بریگیڈیئر ناظم کے مطابق میجر صادق سے متعلق معاملہ ہمارے علم میں آیا ہے اور وہ اس وقت فوج کی تحویل میں ہیں۔ تفتیش جاری ہے، اور اگر ان کی شمولیت ثابت ہوئی تو ان کے خلاف فوجی قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

یہ پیشرفت اُس وقت سامنے آئی جب پولیس نے دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے بشندھرا کے قریب واقع ایک کنونشن سینٹر سے عوامی لیگ، اس کی طلبہ تنظیم ’چھاترا لیگ‘ اور دیگر ذیلی اداروں سے تعلق رکھنے والے 22 افراد کو ایک خفیہ اجلاس کے دوران گرفتار کیا۔

خفیہ اجلاس میں ’ملکی عدم استحکام‘ کا منصوبہ؟

پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق 8 جولائی کو KB کنونشن سینٹر میں 300 سے زائد افراد نے شرکت کی، جن میں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین بھی شامل تھے۔

اجلاس میں حکومت مخالف نعرے بازی کی گئی اور مبینہ طور پر اس بات پر غور کیا گیا کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے حکم پر ملک بھر سے لوگ ڈھاکہ میں جمع ہوکر شاہ باغ چوک پر دھرنا دیں، عوام میں خوف پھیلائیں اور شیخ حسینہ کی دوبارہ اقتدار میں واپسی کی راہ ہموار کریں۔

فوج کی توجہ پہاڑی علاقوں پر بھی

اسی بریفنگ کے دوران بریگیڈیئر ناظم نے چٹگاؤں ہِل ٹریکٹس (CHT) میں جاری کشیدگی کا بھی ذکر کیا۔ ان کے مطابق یو پی ڈی ایف، جے ایس ایس اور دیگر گروہ علاقے میں اثر و رسوخ بڑھانے اور بھتہ خوری پر لڑائی میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ایسے گروہ اکثر تصادم کا سبب بنتے ہیں، لیکن فوج صورتِ حال کو قابو میں رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

کے این ایف اور اراکان آرمی کا ممکنہ ربط

بریفنگ میں کُوکی چن نیشنل فرنٹ (KNF) کے معاملے پر بھی بات ہوئی، جسے مبینہ طور پر اراکان آرمی سے اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے۔

بریگیڈیئر ناظم نے کہا کہ نسلی اور نظریاتی مماثلت کی وجہ سے ان دونوں گروہوں میں رابطہ فطری ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالیہ فوجی کارروائیوں میں KNF کے کئی اڈے تباہ کیے گئے، متعدد جنگجو مارے گئے یا زخمی ہوئے، اور ان کی سرگرمیوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کسی خودمختار ریاست میں ناقابل قبول ہے کہ کوئی مسلح گروہ اثر و رسوخ قائم کرے۔ ہمارا مقصد KNF کا مکمل خاتمہ ہے، جو قومی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

فرانس ، دہشتگردی کے الزام میں افغانی گرفتار، داعش خراسان سےرابطہ

لیون (ویب ڈیسک)فرانس میں سیکیورٹی اداروں نے 20 سالہ افغان شہری کو گرفتار کر لیا جس کا تعلق داعش خراسان سے ہے۔فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوشن (PNAT) کے مطابق ملزم پر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اسے گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

تحقیقات کے مطابق ملزم جہادی نظریات کا حامی ہے اور داعش خراسان سے رابطے میں تھا۔وہ تنظیم کی مالی امداد کے علاوہ اس کی پروپیگنڈا ویڈیوز کا ترجمہ اور سوشل میڈیا پر تشہیر میں بھی ملوث تھا۔فرانسیسی اخبار لی پاریزین کی رپورٹ کے مطابق ملزم کئی سال قبل افغانستان سے فرانس آیا تھا اور گرفتاری کے وقت لیون کے ایک حراستی مرکز میں موجود تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پر شدت پسندانہ مواد پھیلا رہا تھا اور ماضی میں دہشت گردی کی تعریف کرنے کے الزام میں پہلے سے زیرِ تفتیش تھا۔یاد رہے کہ داعش خراسان افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کے کچھ ممالک میں سرگرم ہے اور مارچ 2024 میں ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر حملے سمیت کئی خونریز کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: نوجوان کی پولیس حراست میں ہلاکت، 6 اہلکاروں پر مقدمہ درج
  • فرانس: دہشت گردی کا الزام، افغان شہری گرفتار
  • فرانس میں دہشت گردی کے الزام میں افغان شہری گرفتار
  • فرانس ، دہشتگردی کے الزام میں افغانی گرفتار، داعش خراسان سےرابطہ
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • کراچی؛ مختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں کے دوران 4 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید عادل حسین کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں، علامہ صادق جعفری
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • لیبیا میں پھنسے 309 بنگلہ دیشی شہری وطن واپس پہنچ گئے
  • وزیرِ دفاع خواجہ آصف سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات