شناختی کارڈ کی معیاد ختم ہو چکی ہے تو پریشان نہ ہوں تجدید کا انتہائی آسان طریقہ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی شناختی کارڈ کی معیاد ختم ہو چکی ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس تحریر میں آپ کو تجدید کا انتہائی آسان طریقہ اور مرحلہ وار بیان کیا جا رہا ہے۔
اکثر شہری شناختی کارڈ کی معیاد ختم (EXPIRED) ہونے پر پریشان ہو جاتے ہیں اور کوئی ان کی رہنمائی کرنے والا نہیں ہوتا۔
اس تحریر میں نادرا رجسٹریشن سینٹر میں شناختی کارڈ کی تجدید (RENEWAL) کا آسان اور مرحلہ وار طریقہ موجود ہے۔
مطلبوبہ دستاویزات:
اسمارٹ شناختی کارڈ
اپنی تیاری مکمل کریں اور نادرا سینٹر تشریف لائیں
پہلا مرحلہ: ٹوکن حاصل کریں اور اپنی باری کا انتظار کریں
دوسرا مرحلہ: باری آنے پر کاؤنٹ پر تشریف لے جائیں اور بائیو میٹرک تصدیق کروائیں
تیسرا مرحلہ: اپنے کوائف درج کروائیں، انگلیوں کے نشانات اور تصویر بنوائیں
چوتھا مرحلہ: ڈیٹا انٹری کے بعد آفس انچارج درخواست کی منظوری دے گا۔ اگر آفس انچارج ضرورت محسوس کرے تو درخواست ہندہ سے اس کے خاندان کے بارے میں کچھ سوالات کر سکتا ہے جس کے ٹھیک جوابات دینا لازمی ہے
پانچواں مرحلہ: درخواست منطور ہونے پر آپ کے دیے ہوئے موبائل نمبر پر منظوری کا پیغام موصول ہوگا، مطلوبہ کیٹیگری کے مطابق نادرا دفتر یا آن لائن فیس جمع کروائیں
شناختی کارڈ کی تجدید کی فیس:
ایگزیکٹو کیٹیگری کی فیس 2500 روپے ہے اور ڈلیوری 7 دن میں ہوگی، ارجنٹ کیٹیگری کی فیس 1500 روپے اور ڈلیوری 15 دن میں جبکہ نارمل کیٹیگری کی فیس 750 روپے ہے اور ڈلیوری 30 دن کے اندر ہوگی۔
اپنی کیٹیگری کے مطابق مدت پوری ہونے پر اسی نادرا دفتر سے شناختی کارڈ وصول کریں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کی کی فیس
پڑھیں:
پاکستان نے ڈپلومیٹک کارڈ بہتر انداز میں کھیلا، ملیحہ لودھی
فائل فوٹوپاکستان کی امریکا میں سابق سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ڈپلومیٹک کارڈ بہتر انداز میں کھیلا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے بات کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کے امریکا کے ساتھ تعلقات درست سمت میں ہیں اور پالیسی بھی درست ہے، مجموعی طور پر پاکستان نے بہت بہتر اقدامات کیے ہیں۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ بھارت امریکا سے اسلحہ خریدے، ٹرمپ کی نظر میں بھارت کی وہ اہمیت نہیں جو امریکا کے سابقہ صدور کی نظر میں تھی۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نئے مغربی ایما پر کیے گئے اقدامات پر پارلیمنٹ کو فوری اعتماد میں لے، حکومت کو مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بلانا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی ڈیل کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں، یہ ضرور کہا جاسکتا ہے کہ امریکا کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوئے ہیں۔
سابق سفیر کا کہنا تھا کہ جب تک تجارتی ڈیل کی تفصیلات سامنے نہیں آ جاتیں تجزیہ کرنا قبل از وقت ہوگا۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔
ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی ڈیل ہونا خوش آئند بات ہے، لگتا ہے کہ صدر ٹرمپ بھارت کے ساتھ غیر مشروط وفاداری چاہتے ہیں۔