ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کا فائنل آج، پاکستان اور جنوبی افریقہ مدِمقابل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز (WCL) کا فائنل آج برمنگھم میں کھیلا جائے گا، جس میں پاکستان چیمپئنز کا مقابلہ جنوبی افریقہ سے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:لیجنڈز لیگ، اگلے سال پاکستان کا نام استعمال نہیں ہوگا، پی سی بی نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟
پاکستان کی ٹیم اب تک ایونٹ میں ناقابلِ شکست رہی ہے اور وہ بھارت کی جانب سے سیمی فائنل سے سیاسی کشیدگی کے باعث دستبرداری کے بعد براہ راست فائنل میں پہنچی۔
پاکستان چیمپئنز کی آفیشل انسٹاگرام پوسٹ میں فائنل سے قبل لکھا گیا:
’آخری پڑاؤ: فائنل‘دوسری جانب، جنوبی افریقہ نے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو ایک سنسنی خیز مقابلے میں شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی۔
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز ایک ٹی 20 فارمیٹ پر مبنی ٹورنامنٹ ہے جو ہر سال انگلینڈ میں منعقد ہوتا ہے اور اسے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ECB) کی منظوری حاصل ہے۔
یہ ٹورنامنٹ ریٹائرڈ اور غیر کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں پر مشتمل ہوتا ہے، جن کا تعلق کرکٹ کی بڑی ٹیموں جیسے انگلینڈ، بھارت، پاکستان، آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ سے ہوتا ہے۔
2024 میں آغاز لینے والا یہ ایونٹ دنیا بھر کے شائقین کی توجہ حاصل کر چکا ہے، جہاں شاہد آفریدی، یوراج سنگھ، کیون پیٹرسن، بریٹ لی، اوئن مورگن اور کرس گیل جیسے مایہ ناز سابق کرکٹرز شرکت کر رہے ہیں۔
پاکستانی وقت کے مطابق فائنل کا آغاز رات 8:30 بجے ہوگا۔ شائقین کرکٹ ایک دلچسپ اور یادگار مقابلے کی توقع کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ
پڑھیں:
لیجنڈز لیگ، اگلے سال پاکستان کا نام استعمال نہیں ہوگا، پی سی بی نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے لیجنڈز لیگ فائنل کے ممکنہ بائیکاٹ کی تجویز مسترد کر دی ہے۔
بورڈ کے گورننگ بورڈ کے ہنگامی ورچوئل اجلاس میں کھیل کو سیاست سے دور رکھنے کی پالیسی پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:لیجنڈ لیگ، کیا بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں کپتان شاہد آفریدی ہوں گے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے امریکا سے ویڈیو کال کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کا واحد ایجنڈا لیجنڈز ورلڈ چیمپئن شپ سے متعلق تھا۔
بعض اراکین نے لیگ کے فائنل میچ کے بائیکاٹ کی تجویز دی تھی، اس بنیاد پر کہ ایونٹ کے مالکان اور اسپانسرز بھارتی ہیں اور بھارت، میدانِ جنگ اور ایشین کرکٹ کونسل (ACC) میں ناکامی کے بعد کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اراکین نے کہا کہ ایک ٹیم نے ’پاکستان چیمپئنز‘ کے خلاف دونوں میچز کھیلنے سے انکار کیا، پہلا میچ چھوڑنے کے بعد ان کو کوئی پوائنٹ نہیں ملنا چاہیے تھا، مگر منتظمین نے انہیں سیمی فائنل تک پہنچانے کے لیے ایک پوائنٹ دے دیا۔
چونکہ ’پاکستان چیمپئنز‘ نام میں ملک کا نام شامل ہے، اس لیے اس بارے میں حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار صرف پاکستان کے پاس ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:لیجنڈز لیگ، پاکستان کا فائنل میں کس سے مقابلہ ہوگا؟ فیصلہ ہوگیا
تاہم سابق کپتان ظہیر عباس اور دیگر کئی اراکین نے بائیکاٹ کی مخالفت کی اور کہا کہ پاکستان نے کبھی کھیل کو سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا اور اسی مؤقف پر قائم رہنا چاہیے۔
تمام اراکین نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار دیا اور ایشین کرکٹ کونسل کے حالیہ اجلاس کی کامیاب میزبانی پر ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔
زیادہ تر اراکین نے ٹیم کے فائنل کھیلنے پر اتفاق کیا، تاہم آئندہ اس ایونٹ سے متعلق فیصلے صرف پی سی بی گورننگ بورڈ کرے گا۔
اجلاس کے دوران اراکین نے محسن نقوی کو ACC اجلاس کی کامیاب میزبانی پر مبارکباد دی، جس پر انہوں نے اس کامیابی کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پی سی بی ظہیر عباس لیجنڈ لیگ محسن نقوی