عمران خان نے ڈیل کی آفر لے جانے پر علی امین پر جوتی اٹھا لی تھی، سہیل وڑائچ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
سینیئر صحافی سہیل وڑائچ نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کو ڈیل کی آفر کی گئی تھی، اور جب علی امین گنڈاپور یہ آفر لے کر گئے تو عمران خان نے ان پر جوتی اٹھا لی تھی۔
سہیل وڑائچ نے معروف اینکر پرسن منصور علی خان کو انٹرویو دیا ہے، جس کے چیدہ چیدہ نکات سامنے آئے ہیں۔
سینئرصحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا خصوصی انٹرویو
اتوار کی دوپہر 12 بجے ہمارے یوٹیوب چینل پر
????’’عمران خان کو 100فیصد آفر کی گئی تھی‘
????’’آفر لانے پر عمران خان نے گنڈاپور پر جوتی اُٹھالی تھی‘‘
????’’عمران خان کی سیاست میں بڑی غلطی بشریٰ بی بی کے آنے سے ہوئی’’
????’’علیمہ خان… pic.
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) August 2, 2025
سہیل وڑائچ نے کہاکہ عمران خان کو کہا گیا تھا کہ آپ بنی گالہ شفٹ ہو جائیں اور اس سسٹم کو چلنے دیں، لیکن وہ نہیں مانے، اب جب تک پی ٹی آئی طاقتور ہے یہ حکومت چلتی رہے گی۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی سیاست میں سب سے بڑی غلطی اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے آنے سے ہوئی۔
ملک ریاض سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وعدہ معاف گواہ بننے کی نوبت ہی پیش نہیں آئی، اس کے بغیر ہی معاملات طے ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ سہیل وڑائچ کا شمار ملک کے نامور صحافیوں میں ہوتا ہے اور ان کے پاس اندر کی خبریں ہوتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انکشاف بشریٰ بی بی بنی گالہ پی ٹی آئی ڈیل علی امین گنڈاپور عمران خان وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انکشاف بنی گالہ پی ٹی ا ئی ڈیل علی امین گنڈاپور وی نیوز سہیل وڑائچ خان کو
پڑھیں:
آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا
ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت آڈیو لیکس کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ آڈیو لیکس کیس کو جسٹس بابر ستار کی عدالت سے منتقل کر کے جسٹس اعظم خان کی عدالت میں مقرر کر دیا گیا ہے۔ مقدمے کی یہ منتقلی جسٹس بابر ستار کا سنگل بینچ ختم ہونے کے باعث عمل میں آئی۔ کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اور سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل 4 نومبر کو جسٹس اعظم خان کریں گے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اس آڈیو لیکس کیس کے خلاف حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو مزید کارروائی سے روک دیا تھا۔ یہ درخواستیں بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔