سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کا قتل، سندھ بار کا پیر کو عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جنہیں گزشتہ روز قتل کر دیا گیا—فائل فوٹو
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے معاملے پر سندھ بار کونسل نے 4 اگست کو صوبے بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
سندھ بار کونسل نے اعلامیے میں کہا ہے کہ نامزد ملزم کی جانب سے قتل کا اعتراف کیے جانے کے باوجود اس کی گرفتاری نہ ہونا قابلِ افسوس ہے۔
یہ بھی پڑھیے کراچی: ملزم کے والد پولیس اہلکار کے قتل کا الزام مقتول سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر عائد تھا کراچی: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آ گئیاعلامیے میں سندھ بار کونسل کا کہنا ہے کہ خواجہ شمس الاسلام کے اہلِ خانہ کو بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
سندھ بار کونسل نے اعلامیے میں کہا ہے کہ قاتل کی عدم گرفتاری سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے حسی عیاں ہوتی ہے۔
سندھ بار کونسل نے آئی جی سندھ اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو فوری گرفتار کر کے عدالت میں پیش کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام سندھ بار کونسل نے
پڑھیں:
سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو قتل کرنے والے ملزم نے ویڈیو بیان میں اعتراف کر لیا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا معاملہ واضح ہوگیا۔ ملزم نے ویڈیو بیان میں قتل کرنے کااعتراف کرلیا۔
ویڈیو کے مطابق ملزم عمران آفریدی نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ شمس الاسلام نے میرے والد کو اغوا کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کر دیا۔ دونوں کے درمیان 35 لاکھ روپے کا لین دین تھا، جو تنازع کی بنیاد بنا۔
عمران آفریدی کے مطابق نہ صرف اُس کے والد کو قتل کیا گیا بلکہ اس کے بعد ان کے خاندان کو جھوٹے مقدمات میں الجھا دیا گیا۔شمس الاسلام نے میرے بھائیوں پر دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات بنوائے اور ہماری خواتین کو بھی قانونی پیچیدگیوں میں گھسیٹا، حالانکہ ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا۔
پاکستان کو سونے کی کان ریکو ڈک کیلئے 5 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی پیشکش
ملزم کا کہنا ہے کہ اسے قانونی نظام سے انصاف نہیں ملا، جس کی وجہ سے اس نے خود بدلہ لینے کا فیصلہ کیا۔ عمران آفریدی نے کہا کہ قتل میں نے اکیلے کیا، میرے کسی عزیز، دوست یا رشتہ دار کا اس جرم سے کوئی تعلق نہیں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میرے خاندان یا دوستوں کو تنگ نہ کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے پوش علاقے خیابانِ راحت میں واقع قرآن اکیڈمی کے باہر خواجہ شمس الاسلام کو اُس وقت فائرنگ کر کے قتل کیا گیا جب وہ اپنے بیٹے دانیال الاسلام کے ہمراہ نمازِ جنازہ میں شرکت کے بعد مسجد سے نکل رہے تھے۔ وہ جوتے پہن رہے تھے کہ حملہ آور نے اچانک گولیاں چلادیں۔
ڈی این اے ٹیسٹ نے 40 سالہ شادی کا پول کھول دیا ، بچے کسی اور کے نکلے
پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتول کے بھائی خواجہ فیض الاسلام کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں درج کر لیا ہے، جس میں قتل، دہشت گردی اور دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے اعترافی بیان کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
مزید :