روزمرہ کی خوراک میں بھنڈی ضرور شامل کریں، حیرت انگیز فوائد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
بھنڈی کو اگر روزانہ کی خوراک کا حصہ بنایا جائے تو یہ صحت کے لیے حیرت انگیز فوائد مہیا کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے “قدرتی ملٹی وٹامن” بھی کہا جاتا ہے۔
بھنڈی کے روزانہ استعمال کے بڑے فوائد ہیں جن میں کچھ درج ذیل ہیں؛
بھنڈی کے بیج اور گودا خون میں شوگر جذب ہونے کی رفتار سست کرتے ہیں جو ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مفید ہے۔ اسی طرح میگنیشیم، پوٹاشیم اور کیلشیئم ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
اس میں فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس کولیسٹرول کم کرکے دل کو بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ نظامِ ہاضمہ بہتر اور اعلیٰ فائبر قبض سے بچاتی ہے اور آنتوں کو صحت مند رکھتی ہے۔
علاوہ ازیں جوڑوں اور ہڈیوں کے لیے بہتر بھی یہ کافی بہتر ہے۔ اس میں وٹامن کے اور فولاد ہڈیوں کو مضبوط، جبکہ سوزش کم کرتے ہیں۔ اس میں وٹامن سی بھی جلد کو روشن اور بالوں کو مضبوط بناتا ہے۔
اسے صحت بخش طریقے سے بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ بھنڈی فرائی کم کریں، ہلکی آنچ پر کم تیل میں پکائیں۔ بھنڈی کو ٹماٹر، ادرک، لہسن کے ساتھ پکایا جائے تو غذائیت بڑھ جاتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پھل کھائیں یا جوس پئیں؟ ماہرین نے فائدے اور نقصانات بتا دیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
صحت کے حوالے سے یہ سوال اکثر کیا جاتا ہے کہ پھل جوس کی صورت میں زیادہ فائدہ دیتے ہیں یا سالم حالت میں کھانے سے۔
ماہرینِ غذائیت کی اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ جوس کے مقابلے میں پھلوں کو پورے طور پر کھانا زیادہ بہتر اور صحت بخش انتخاب ہے۔
اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ سالم پھل میں موجود گھلنے اور نہ گھلنے والے فائبر نظامِ ہضم کو متوازن رکھتے ہیں۔
یہ فائبر شوگر کو آہستہ آہستہ خون میں داخل ہونے دیتا ہے، جس سے نہ صرف بلڈ شوگر کنٹرول میں رہتی ہے بلکہ پیٹ بھی زیادہ دیر تک بھرا رہتا ہے۔ اس کے برعکس جب پھلوں کو جوس کی شکل میں لیا جاتا ہے تو فائبر ضائع ہو جاتا ہے اور شوگر تیزی سے خون میں شامل ہو جاتی ہے۔
اس سے بلڈ شوگر اچانک بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے، خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ جوس پینے سے پھلوں کی مٹھاس زیادہ مرتکز ہو جاتی ہے۔ ایک گلاس جوس میں عام طور پر کئی پھلوں کی قدرتی شکر شامل ہوتی ہے، جو ایک وقت میں اتنے پھل کھا کر حاصل نہیں کی جا سکتی۔
یہی وجہ ہے کہ جوس زیادہ کیلوریز فراہم کرتا ہے اور وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ دوسری طرف سالم پھل کھانے میں چبانے کا عمل شامل ہوتا ہے، جو دماغ کو وقت پر پیٹ بھرنے کا سگنل دیتا ہے، اس طرح بھوک بھی دیر سے لگتی ہے۔
وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس دونوں صورتوں میں موجود رہتے ہیں، لیکن جوس بنانے کے دوران کچھ حساس وٹامنز مثلاً وٹامن سی ضائع ہو سکتے ہیں۔
اگر جوس تازہ تیار کیا جائے تو اس میں غذائیت برقرار رہتی ہے، تاہم بازار سے ملنے والے پیک شدہ جوسز میں اضافی شکر، فلیورز اور پریزرویٹیوز شامل کیے جاتے ہیں، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور غذائی ماہرین کی سفارش ہے کہ روزمرہ خوراک میں پھلوں کو ان کی اصل حالت میں کھایا جائے۔ اگر کبھی کبھار تازہ اور بغیر چینی والا جوس پیا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں، لیکن روزانہ کے استعمال کے لیے سالم پھل ہمیشہ بہترین اور محفوظ انتخاب ہیں۔