اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اگست 2025ء ) صدر مملکت آصف علی زرداری اور ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی ایوانِ صدر میں ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان وفد کے ہمراہ ایوان صدر پہنچے جہاں صدر مملکت آصف علی زرداری نے معزز مہمان کا مرکزی دروازے پر استقبال کیا، اس موقع پر دونوں صدور کے درمیان خیرسگالی کلمات کا تبادلہ ہوا، ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی ایوان صدر آمد کے موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی صدر مملکت آصف زرداری کے ہمراہ تھے، ایوان صدر میں مسعود پزشکیان اور وفد کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ عشائیہ کے بعد صدر مملکت آصف زرداری اور ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے درمیان ایوان صدر میں ملاقات ہوئی، صدر زرداری نے اپنے ایرانی ہم منصب کا ایوانِ صدر میں پُرتپاک خیرمقدم کیا، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، دونوں رہنماؤں نے تنازعات کو بڑھنے سے روکنے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے مربوط سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زوردیا اور دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر آصف زرداری نے علاقائی معاملات پر ایران کے اصولی مؤقف کو سراہا، انہوں نے خطے میں تعاون کے لیے تہران کی مستقل حمایت پر تشکر کا اظہار کیا اور مشکل وقتوں میں ایران کی یکجہتی پرشکریہ ادا کیا، صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہب اور ثقافت پر مبنی ہیں، پاکستان اور ایران خطے کے پُرامن اور خوشحال مستقبل کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔

علاوہ ازیں آصف زرداری نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا جموں و کشمیر پر بھارتی مظالم پر کشمیری عوام کی حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا اور ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی جبکہ 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی قوم کی جرات کوخراج تحسین پیش کیا، صدر آصف زرداری نے امید ظاہر کی کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ ملاقات میں ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے 12 روزہ جنگ کے دوران پاکستان کی قیادت اور عوام کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان نے کشیدگی میں کمی اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے تعمیری کردار ادا کیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مسعود پزشکیان اور ایران کے ایرانی صدر صدر مملکت ایوان صدر ادا کیا کے لیے

پڑھیں:

ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔

ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔

(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • ایران کا دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوط جوہری تنصیبات کی تعمیر کا اعلان
  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • پاکستان۔ بنگلا دیش تعلقات میں نئی روح
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • افغانستان کے ساتھ مؤثر مکینزم تشکیل دینے پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر مملکت طلال چوہدری
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق