چین کی معیشت اس وقت مختلف پیچیدہ چیلنجز سے دوچار ہے، جن میں سب سے سنگین آبادی میں کمی کا بحران ہے۔ 2025 میں تیسری مرتبہ مسلسل آبادی میں کمی ریکارڈ کی گئی، جس نے حکومت کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ صدر شی جن پنگ نے آبادی کے اس گرتے رجحان کو  ’قومی سلامتی کا مسئلہ‘ قرار دیا ہے۔

تازہ اعداد و شمار تشویشناک

جنوری 2025 میں جاری کیے گئے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال کے دوران چین کی آبادی میں 13 لاکھ 90 ہزار افراد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ چین میں شادیوں کی شرح بھی تاریخی حد تک کم ہو چکی ہے، اور ریٹائرمنٹ کی عمر بتدریج بڑھائی جا رہی ہے تاکہ کام کرنے والی آبادی کو برقرار رکھا جا سکے۔

پالیسیوں کا بوجھ، عوام کی بے بسی

چین کی سابق ایک بچے کی پالیسی (1979–2015) کا خمیازہ آج کی نسل کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ یہ پالیسی اگرچہ اس وقت ضروری سمجھی گئی، مگر اس کے اثرات اب سامنے آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے چین کی آبادی میں 6 دہائیوں بعد پہلی بار کمی

2016 میں 2 بچوں کی اجازت دی گئی، اور 2021 میں 3 بچوں کی پالیسی کا اعلان ہوا، مگر نتائج مایوس کن رہے۔

کیوں نہیں بڑھ رہے بچے؟

چینی عوام بچوں کی پیدائش سے گریزاں نظر آ رہے ہیں، جس کی چند بڑی وجوہات یہ ہیں:

تعلیم اور صحت کے اخراجات میں اضافہ۔

رہن سہن کے شعبے میں مہنگائی، خاص طور پر شہری علاقوں میں۔

کیریئر پر دباؤ اور کام کے طویل اوقات۔

رہائش کا بحران اور جائیداد کی قیمتوں میں اضافہ۔

بچوں کی دیکھ بھال کے ناکافی انتظامات۔

ایک حالیہ سروے کے مطابق، 60 فیصد نوجوان خواتین کا کہنا ہے کہ بچوں کا خرچ برداشت سے باہر ہے جب کہ 45 فیصد مردوں نے  کیریئر کی غیر یقینی صورتحالکو بنیادی وجہ قرار دیا۔

حکومتی اقدامات

چینی حکومت نے آبادی بڑھانے کے لیے کئی مراعاتی پالیسیاں متعارف کرائی ہیں، جیسے:

ٹیکس میں چھوٹ،

سرکاری ملازمین کے لیے زچگی/پدری چھٹی میں اضافہ،

نرسریوں اور ڈے کیئر مراکز کی تعمیر،

بچوں کی تعلیم پر سبسڈی،

شادی اور پیدائش کے لیے مالی مراعات۔

تاہم، ماہرین کہتے ہیں کہ جب تک معاشی دباؤ اور سماجی ساخت میں بڑی تبدیلیاں نہیں آتیں، اس قسم کی اسکیمیں زیادہ دیر تک مؤثر ثابت نہیں ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں چین: بچہ پیدا کریں اور حکومت سے 1،500 ڈالر لے لیں، بیک ڈیٹ کی بھی سہولت

اقتصادی خدشات

چین کی آبادی کا بڑھاپے کی طرف تیزی سے بڑھنا، اس کے مستقبل کی اقتصادی ترقی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
ورلڈ بینک کے مطابق، اگر چین میں ورک فورس کی کمی کا یہی رجحان رہا، تو 2035 تک سالانہ اقتصادی ترقی کی شرح 3 فیصد سے بھی نیچے آ سکتی ہے۔

ماہرین کی رائے

معروف چینی ماہر اقتصادیات یانگ فنگ کہتے ہیں:

’چین کے پاس وقت کم ہے، اگر حکومت نے اب بھی مؤثر خاندانی معاونت فراہم نہ کی، تو آبادی کا یہ مسئلہ ایک مستقل بحران بن جائے گا۔‘

کیا چین بوڑھا ہونے سے پہلے امیر ہو پائے گا؟

یہ وہ سوال ہے جو آج ہر پالیسی ساز اور ماہر معاشیات کے ذہن میں ہے۔ اگر آبادی کی شرح پیدائش کو نہ روکا گیا، تو ممکن ہے چین اپنی صنعتی ترقی اور عالمی برتری کو برقرار نہ رکھ سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چین کی آبادی میں کمی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چین کی ا بادی میں کمی بچوں کی چین کی کے لیے

پڑھیں:

ایف بی آر کا مینول ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کیلئے خصوصی سہولیات کا اعلان

ایف بی آر کا مینول ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کیلئے خصوصی سہولیات کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 5 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )فیڈرل بورڈ آف ریونیونے آن لائن ریٹرن فائلنگ کے فروغ کے لیے مینول انکم ٹیکس فائلرز کے لیے خصوصی سہولیات کا اعلان کردیا۔ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان بھر میں ٹیکس سسٹم کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن کے تحت مینول انکم ٹیکس فائلرز کے لیے خصوصی سہولیات کا اعلان کردیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق تمام ٹیکس دفاتر میں خصوصی سیل مینول ریٹرن فائل کر نے والے ٹیکس دہندگان کو تمام ضروری معاونت فراہم کریں گے۔ایف بی آر کا کہنا ہے کہ مینول ٹیکس دہندگان رجسٹریشن اور آن لائن ریٹرن فائلنگ میں مکمل معاونت مفت حاصل کرنے کے لئے متعلقہ ٹیکس دفاتر سے رجوع کریں۔ کسی مینول ٹیکس دہندہ کو قانونی مدد کی ضرورت ہو تو ایف بی آر کے فیلڈ دفاتر یہ سہولت بھی مفت فراہم کریں گے۔

اعلامیے کے مطابق مینول ٹیکس فائلرز کیلیے ریٹرن فائٹنگ کی آخری تاریخ میں 30 نومبر 2025 تک توسیع کر دی گئی ہے۔ایف بی آر نے کہا ہے کہ ٹیکس دہندگان کی سہولت اور پاکستان میں مکمل طور پر ڈیجیٹلائزڈ، شفاف اور موثر ٹیکس سسٹم کو فروغ دینے کے لیے پر عزم ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمسلح افواج کو سپورٹ کرنے کیلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کیلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ دہشتگردی کا خاتمہ: پاکستان اور افغان طالبان میں مذاکرات کل استنبول میں ہوں گے آئینی ترمیم پر مشاورت کیلئے سینیٹر فیصل واوڈا کی فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد آئینی ترمیم،حکومت کا 14نومبر کو منظوری کرانے کا فیصلہ,زیر اعظم کی مشاورت بنگلادیش کا پنجاب حکومت کے ماحولیاتی تجربات سے سیکھنے کی خواہش کا اظہار الیکشن کمیشن نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • اندرون سندھ، سرکاری اسپتالوں میں اربوں روپے فراہم کرنے کے باوجود بچوں کے علاج کی سہولیات ناپید
  • ایف بی آر کا مینول ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کیلئے خصوصی سہولیات کا اعلان
  • چینی بحران یا قیمتیں بڑھنے کی ذمہ دار شوگر انڈسٹری نہیں بلکہ حکومتی اقدامات ہیں ،شوگرملز
  • پاکستان کے لیے ناگزیر آئینی مرحلہ، 27ویں آئینی ترمیم کیوں ضروری ہے؟
  • اسپیشل افراد کو بااختیار بنانا ہوگا ، بینائی سے محروم افراد کیلئے اسکینرزاسٹک تیار کرا رہے ہیں،طحہٰ احمدفاروقی
  • حکومتی خواب تعبیر سے محروم کیوں؟
  • شاہ رخ خان اپنے بچوں کو فلمی کیریئر پر مشورہ کیوں نہیں دیتے؛ اداکار نے بتادیا
  • خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ