کراچی:خودکار ٹریفک چالان کا نظام متعارف، خلاف ورزی کی تصویر گھر بھیجی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
---فائل فوٹو
کراچی میں خودکار ٹریفک چالان کا نظام متعارف کروادیا گیا ہے جس کے تحت خلاف ورزی کی تصویر گھر پہنچائی جائے گی۔
کراچی کی ٹریفک پولیس جلد ہی روایتی طریقہ کار کو خیرباد کہہ کر جدید ڈیجیٹل ٹریفک مانیٹرنگ سسٹم متعارف کروا رہی ہے، جسے ٹریفک ریگولیشن سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کا نام دیا گیا ہے۔
اس جدید نظام کے تحت شہر بھر میں نصب ہائی ڈیفینیشن (ایچ ڈی) کیمروں کی مدد سے رفتار کی حد عبور کرنے، سگنل توڑنے اور غلط پارکنگ جیسی خلاف ورزیوں کی خودکار نگرانی کی جائے گی۔
کراچی میں ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کی سربراہی میں ٹریفک قوانین توڑنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں ہزاروں موٹر سائیکلز، ہیوی اور لائٹ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
اب شہریوں کو موقع پر روکنے کے بجائے، خلاف ورزی کی تصویر لے کر ای چالان (E-Ticket) براہِ راست ان کے گھر کے پتے پر بھیجا جائے گا، جس میں خلاف ورزی کا تصویری ثبوت بھی شامل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق چالان 14 دن کے اندر ادا کرنے پر 50 فیصد رعایت دی جائے گی، 21 دن تک ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں جرمانہ ڈبل کر دیا جائے گا، 3 ماہ تک عدم ادائیگی کی صورت میں ڈرائیور کا لائسنس معطل ہو سکتا ہے۔ 6 ماہ تک نادہندہ رہنے کی صورت میں شناختی کارڈ (CNIC) بھی بلاک کیا جا سکتا ہے۔
یہ نیا نظام فیس لیس انفورسمنٹ کے اصول پر مبنی ہے جس کا مقصد شہری اور ٹریفک وارڈنز کے درمیان سڑکوں پر جھگڑوں سے بچاؤ، سڑکوں پر نظم و ضبط قائم کرنا اور ٹریفک قوانین کی شفاف عملداری کو یقینی بنانا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سبز مستقبل کی بنیاد: پنجاب نے بچوں کےلیے ماحولیاتی کہانیوں کی کتاب متعارف کرادی
لاہور میں ادارۂ تحفظِ ماحولیات پنجاب نے اسکول کے طلبا کےلیے پہلی مرتبہ ماحولیاتی کہانیوں پر مبنی ایک خصوصی کتاب متعارف کرائی ہے۔
پاکستان میں کسی سرکاری ادارے کی طرف سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے جس کا مقصد کم عمر بچوں کو ماحولیات کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور انہیں فطرت دوست عادات اپنانے کی ترغیب دینا ہے۔
یہ کتاب دوسری اور تیسری جماعت کے بچوں کےلیے تیار کی گئی ہے جس میں صاف ہوا، محفوظ پانی، درخت لگانے کی ضرورت، ویسٹ مینجمنٹ اور آلودگی کے نقصانات جیسے موضوعات کو دلچسپ اور آسان کہانیوں کی شکل میں پیش کیا گیا ہے۔
رنگین تصاویر اور آسان زبان میں لکھی گئی کہانیاں بچوں کے لیے نہ صرف دلچسپ ہیں بلکہ ان میں ماحول کے تحفظ کا پیغام بھی شامل ہے۔
کتاب کی لانچنگ تقریب کی صدارت سیکریٹری ماحولیات صلوَت سعید اور ڈی جی ای پی اے عمران حمید شیخ نے کی، جبکہ ای پی اے لائبریری کی انچارج لبنیٰ پروین نے اس کے خدوخال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ کہانیاں اور سرگرمیاں بچوں کو ماحول دوست رویے اپنانے کی طرف مائل کریں گی۔
ای پی اے حکام نے بتایا کہ یہ کتاب سرکاری اور نجی اسکولوں کے نصاب میں شامل کی جائے گی اور اساتذہ کو پڑھانے کےلیے خصوصی رہنما ہدایات فراہم کی جائیں گی۔ اس موقع پر ڈی جی ای پی اے عمران حمید شیخ نے کہا کہ بچوں کو ماحولیات کا شعور دینا دراصل مستقبل کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ سیکرٹری ماحولیات صلوَت سعید کے مطابق یہ اقدام پنجاب حکومت کے اینٹی اسموگ اور گرین ڈیولپمنٹ ایجنڈا کا حصہ ہے اور حکومت ماحولیاتی تعلیم کو نصاب کا لازمی جزو بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
مزید برآں، ای پی اے نے اعلان کیا ہے کہ بچوں کو شامل کرنے کے لیے سرگرمیوں، کوئز اور اسکول لیول مقابلوں کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ آئندہ ایڈیشنز میں بایو ڈائیورسٹی، ری سائیکلنگ اور قابلِ تجدید توانائی جیسے موضوعات کو بھی شامل کیا جائے گا۔
ماہرین تعلیم اور ماحولیات نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب بچوں میں ماحول دوست رویے پیدا کرنے اور عملی شعور اجاگر کرنے میں ایک مؤثر اور دیرینہ خلا کو پُر کرے گی۔